اور اظہر علی کی بھی ڈبل سنچری

0 1,000

‏2، 1، 20، 6، 5 اور صفر، یہ ہیں کاؤنٹی چیمپیئن شپ میں اظہر علی کی ابتدائی چھ اننگز۔ ایک ایسے وقت میں جب شان مسعود پے در پے ڈبل سنچریاں بنا رہے تھے، اظہر فارم کی تلاش میں سرگرداں تھے۔ ڈرہم کے خلاف میچ کی پہلی اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے تھے تو لگتا تھا کہ اس سیزن میں تو اظہر علی نہیں چل پائیں گے۔ لیکن بڑا کھلاڑی وہ ہوتا ہے جو اُس وقت خود کو ثابت کرے، جب کسی کو توقع نہ ہو اور اظہر نے ایسا ہی کیا۔ ان کی اگلی اننگز 92، 80 اور 60 رنز کی رہیں اور اب 202* ناٹ آؤٹ۔

جی ہاں! اظہر علی نے کاؤنٹی چیمپیئن شپ ڈویژن ٹو کے ایک مقابلے میں ڈبل سنچری بنا ڈالی ہے۔ یہ لیسٹرشائر کے خلاف جاری مقابلہ ہے کہ جس کے دوسرے روز اظہر علی 202 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ میدان سے واپس آئے ہیں۔

وہ تب میدان میں اترے تھے جب 48 رنز پر وارسسٹرشائر کی پہلی وکٹ گری تھی بلکہ کچھ ہی دیر بعد اسکور 53 رنز پر 2 آؤٹ ہو گیا تھا۔ یہاں پر اظہر اور جیک ہینز نے ایک مرتبہ پھر اپنی اہمیت ثابت کی۔ انہوں نے 281 رنز کی شاندار رفاقت قائم کی۔ اظہر نے سیزن میں پہلی بار تہرے ہندسے کو عبور کیا لیکن ان کے قدم رکے نہیں۔

اظہر اور ہینز ڈرہم کے خلاف 195 اور ڈربی شائر کے خلاف 187 رنز کی شراکت داریاں بھی کر چکے ہیں، یعنی دونوں کی گاڑھی چھن رہی ہے۔

بہرحال، ہینز مسلسل تیسرے میچ میں تیسری سنچری بنا کر 127 رنز پر آؤٹ ہو گئے، لیکن اظہر علی کی پیش قدمی جاری رہی، یہاں تک کہ دن کے آخری اوور میں انہوں نے ریحان احمد کو چوکا لگا کر اپنی ڈبل سنچری بھی مکمل کر ڈالی۔ وہ 329 گیندوں پر 18 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 202 رنز بنا چکے ہیں۔

اس اننگز کی بدولت وارسسٹرشائر صرف تین وکٹوں پر 456 رنز بنا چکا ہے اور اسے لیسٹرشائر کے پہلی اننگز کے اسکور 148 پر 308 رنز کی برتری حاصل ہو چکی ہے۔

رواں سال کاؤنٹی چیمپیئن شپ میں باؤلرز کی طرح پاکستانی بلے بازوں کی کارکردگی بھی نمایاں رہی ہے۔ ڈویژن ٹو میں شان مسعود 844 رنز کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔ وہ مسلسل دو میچز میں ڈبل سنچریاں تک بنا چکے ہیں۔