[آج کا دن] مہیلا جے وردھنے کا یومِ پیدائش

0 1,001

ورلڈ کپ 2007ء، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009ء، ورلڈ کپ 2011ء اور پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2012ء، سری لنکا ان تمام ٹورنامنٹس کے فائنل تک پہنچا اور بد قسمتی دیکھیں کہ سب میں شکست کھائی۔ ہم سے ایک ورلڈ کپ 1999ء اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2007ء کا غم نہیں بھلایا جاتا، لنکا والوں کو دیکھیں، صرف پانچ سال میں چار مرتبہ شکست کے داغ سہے۔ لیکن غمناک داستاں سے یہ بات بھی ظاہر ہوتی ہے کہ سری لنکا اُس زمانے میں دنیائے کرکٹ کی بہت بڑی قوت تھا۔ اسے 'سپر پاور' بنانے میں جن کھلاڑیوں نے نمایاں کردار ادا کیا، ان میں سے ایک تھے مہیلا جے وردھنے، جن کا آج 27 مئی کو یومِ پیدائش ہے۔

ویسے 2014ء میں مہیلا اور تمام سری لنکنز کے ارمان پورے ہو گئے تھے، جب سری لنکا نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل میں بھارت کو شکست دی۔ یہ وہ دن تھے جب مہیلا کا کیریئر اپنے اختتام پر تھا۔ بلکہ ورلڈ کپ کے ساتھ ہی وہ ٹی ٹوئنٹی سے ریٹائر بھی ہو گئے۔ پھر چند مہینوں بعد پاکستان کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا اور ورلڈ کپ 2015ء کے ساتھ دنیائے کرکٹ کو خیر باد کہہ گئے۔

مہیلا جے وردھنے کے کیریئر پر ایک نظر

فارمیٹمیچزرنزبہترین اننگزاوسط10050
ٹیسٹ1491181437449.843450
ون ڈے انٹرنیشنل4481265014433.371977
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل55149310031.7619
فرسٹ کلاس2371783837449.685180
لسٹ اے54615421163*33.672195
ٹی ٹوئنٹی222547911629.29336

مہیلا کے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز 1997ء میں بھارت کے خلاف کولمبو ٹیسٹ سے ہوا۔ یہ وہی ٹیسٹ تھا کہ جس میں سری لنکا نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 952 رنز بنانے کا ورلڈ ریکارڈ قائم کیا تھا۔ اس میں مہیلا کا حصہ 66 رنز کا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کَل 149 ٹیسٹ میچز کھیلے اور تقریباً 50 کے اوسط سے 11,814 رنز بنائے۔ وہ سری لنکا کے پہلے بیٹسمین تھے جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار رنز کا سنگِ میل عبور کیا۔ اور آج بھی سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والے بلے بازوں میں ٹاپ 10 میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 34 سنچریاں اور 50 نصف سنچریاں بھی بنائیں۔ یہ سری لنکا کے کسی بھی بلے باز کی سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریاں ہیں۔

‏2006ء میں جنوبی افریقہ نے سری لنکا کا دورہ کیا۔ پہلے ہی ٹیسٹ میں مہیلا نے کمار سنگاکارا کے ساتھ 624 رنز کی شراکت داری قائم کر ڈالی، جو آج بھی کسی بھی وکٹ کی سب سے بڑی پارٹنرشپ کا عالمی ریکارڈ ہے۔ بلکہ صرف ٹیسٹ ہی نہیں فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی۔ اس دوران مہیلا نے بحیثیتِ کپتان 374 رنز کی اننگز کھیلی۔ یہ کسی سری لنکن بلے باز کی پہلی ٹرپل سنچری تھی بلکہ آج بھی کسی بھی سری لنکن کی طویل ترین ٹیسٹ اننگز ہے۔

ٹیسٹ میں کسی بھی وکٹ پر طویل ترین پارٹنرشپ کا ریکارڈ

بلے بازرنزوکٹبمقابلہبمقامبتاریخ
کمار سنگاکارا، مہیلا جے وردھنے624تیسریجنوبی افریقہکولمبو‏27 جولائی 2006ء
سنتھ جے سوریا، روشن مہاناما576دوسریبھارتکولمبو‏2 اگست 1997ء
اینڈریو جونز، مارٹن کرو467تیسریسری لنکاویلنگٹن‏31 جنوری 1991ء
بل پونسفرڈ، ڈان بریڈمین451دوسریانگلینڈاوول‏18 اگست 1934ء
مدثر نذر، جاوید میانداد451تیسریبھارتحیدر آباد ‏14 جنوری 1983ء

مہیلا نے کُل 186 انٹرنیشنل میچز میں سری لنکا کی قیادت بھی کی، جن میں 38 ٹیسٹ میچز بھی شامل تھے۔ کپتان کی حیثیت سے مہیلا کی کارکردگی میں مزید نکھار آ گیا۔ بحیثیت کپتان انہوں نے 59 سے زیادہ کے اوسط سے 3,665 رنز بنائے جبکہ دوسروں کی کپتانی میں اُن کا بیٹنگ اوسط 47 بھی نہیں تھا۔

مہیلا نے 448 ون ڈے اور 55 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے۔ ون ڈے میں انٹرنیشنل میں اُن کے رنز کی تعداد 12,650 ہے یعنی وہ دونوں فارمیٹس میں 10 ہزار سے زیادہ رنز رکھنے والے چند بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ یعنی اُن کا نام سچن تنڈولکر، رکی پونٹنگ، ژاک کیلس، راہول ڈریوڈ، کمار سنگاکارا اور برائن لارا کے ساتھ آتا ہے۔

جے وردھنے ہر فارمیٹ کے کھلاڑی تھے، جس کا اندازہ اس سے لگائیں کہ وہ ایک ٹی ٹوئنٹی سنچری بھی رکھتے ہیں۔ یعنی اُن چند کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے تینوں فارمیٹ میں سنچری بنا رکھی ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کی کُل سنچریوں کی تعداد 54 ہے۔

البتہ جے وردھنے کی شاندار کارکردگی کا ایک مایوس کُن پہلو بھی ہے۔ جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور آسٹریلیا، جنہیں آجکل ملا کر SENA کہا جاتا ہے، ان ممالک میں اُن کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔ یہاں جے وردھنے کا اوسط 35 بھی نہیں جبکہ مقابلے میں ہوم گراؤنڈ پر اُن کا بیٹنگ ایوریج 60 سے بھی زیادہ تھا۔ یہی پہلو ہے جو جے وردھنے کو تاریخ کے عظیم ترین بلے بازوں میں شامل کرنے سے روکتا ہے۔

بہرحال، گزشتہ سال مہیلا جے وردھنے کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنے ہال آف فیم میں بھی شامل کیا ہے۔ وہ مرلی دھرن اور کمار سنگاکارا کے بعد پہلے سری لنکن کھلاڑی ہیں جنہیں یہ اعزاز بخشا گیا ہے۔

ویسے مہیلا جے وردھنے آجکل کوچنگ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اٗس وقت وہ ممبئی انڈینز کے ہیڈ کوچ ہیں۔