[آج کا دن] جب تاریخ کی بدترین اننگز کھیلی گئی
ورلڈ کپ دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا اعزاز ہے، جس کا پہلی بار آغاز 1975ء میں آج ہی کے دن یعنی 7 جون کو ہوا تھا۔ پہلا مقابلہ انگلینڈ اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا، ایک ایسا میچ جسے آج کوئی یاد نہیں رکھنا چاہتا، خاص طور پر بھارت کے عظیم بلے باز سنیل گاوسکر تو بالکل بھی نہیں۔
ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ نے جنوری 1971ء میں حادثاتی طور پر جنم لیا۔ جلد ہی یہ فارمیٹ مقبولیت حاصل کرنے لگا اور صرف چار سال بعد انگلینڈ میں دنیا بھر کی ٹیمیں ورلڈ کپ کے لیے موجود تھیں۔
یہ 7 جون 1975ء کا دن تھا، لارڈز کے میدان پر تاریخ کا پہلا ورلڈ کپ میچ کھیلا گیا جس میں انگلینڈ کا مقابلہ بھارت سے تھا۔ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انگلینڈ نے ڈینس ایمس کی شاندار سنچری اور کرس اولڈ کی دھواں دار بیٹنگ کی بدولت 334 رنز بنائے۔ ویسے اُس وقت ون ڈے کرکٹ میں ایک اننگز 60 اوورز پر مشتمل ہوتی تھی، لیکن پھر بھی یہ بہت بڑا مجموعہ تھا کیونکہ تب ون ڈے کرکٹ پر ٹیسٹ کی گہری چھاپ تھی۔ انگلینڈ نے اپنے زمانے کے لحاظ سے بڑی جدید کرکٹ کھیلی۔ ڈینس ایمس نے صرف 147 گیندوں پر 137 رنز بنائے جبکہ کرس اولڈ نے تو کمال ہی کر دیا۔ صرف 30 گیندوں پر دو چھکوں اور چار چوکوں کے ذریعے ناٹ آؤٹ 51 رنز بنائے۔ کپتان مائیک ڈینس نے 31 گیندوں پر 37 رنز کے ساتھ اُن کا بھرپور ساتھ دیا۔
ورلڈ کپ 1975ء - پہلا مقابلہ
انگلینڈ بمقابلہ بھارت
7 جون 1975ء
لارڈز، لندن، برطانیہ
نتیجہ: انگلینڈ 202 رنز سے جیت گیا
انگلینڈ 🏆 | 334-4 | |
ڈینس ایمس | 137 | 147 |
کیتھ فلیچر | 68 | 107 |
بھارت باؤلنگ | ا | م | ر | و |
سید عابد علی | 12 | 0 | 58 | 2 |
مہندر امرناتھ | 12 | 2 | 60 | 1 |
بھارت | 132-3 | |
گنڈپہ وشوناتھ | 37 | 59 |
سنیل گاوسکر | 36* | 174 |
انگلینڈ باؤلنگ | ا | م | ر | و |
پیٹر لیور | 10 | 0 | 16 | 1 |
جیف آرنلڈ | 10 | 2 | 20 | 1 |
اب بھارت کے سامنے 335 رنز کا ہمالیہ جیسا ہدف تھا اور سنیل گاوسکر میدان میں اترے، وہ کہ جنہیں بھارتی تاریخ کے عظیم بلے بازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ لیکن اُس دن انہیں نجانے کیا ہو گیا تھا؟ وہ ایک لمحے کے لیے بھی اپنے ٹیسٹ موڈ سے باہر نہیں نکلے۔ 174 گیندیں کھیل ڈالیں، یعنی بھارت کی اننگز کی تقریباً آدھی گیندیں اور رنز بنائے صرف اور صرف 34، جی ہاں! گاوسکر نے صرف 20 رنز کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ میدان سے واپس آئے۔ بھارت 60 اوورز میں تین وکٹوں پر صرف 132 رنز بنا پایا اور 202 رنز سے بہت بڑی شکست کھائی۔
اس اننگز کو نہ صرف گاوسکر بلکہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کی بدترین اننگز سمجھا جاتا ہے۔ وہاں بیٹھے تماشائیوں کی برداشت کا سخت امتحان تھا، ایک بار تو وہ میدان میں بھی اترے اور گاوسکر سے منتیں کیں کہ وہ ذرا تیز کھیلیں، لیکن "سنی بھیا" کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔
ویسے آپ کے خیال میں گاوسکر نے کیا سوچ کر 174 گیندیں کھیلی ہوں گی؟