شناکا کا دھماکا، سری لنکا کی یادگار جیت

0 1,000

سری لنکا آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز تو ویسے ہی ہار چکا تھا، لیکن پالی کیلے میں کلین سویپ بھی منہ کھولے سامنے کھڑا تھا۔ آخری تین اوورز میں درکار تھے پورے 59 رنز، جو آج تک کسی نے نہیں بنائے اور واحد مستند بلے باز بچے تھے کپتان ڈاسن شناکا، جنہوں نے کر دیا دھماکا اور سری لنکا میچ جیت گیا۔ 25 گیندوں پر 54 رنز کی فاتحانہ اننگز نے اُن چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیں جو سیاسی و معاشی حالات کی وجہ سے پریشان ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ میچ بہت عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔

آسٹریلیا کا دورۂ سری لنکا 2022ء - تیسرا ٹی ٹوئنٹی

سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا

نتیجہ: سری لنکا 4 وکٹوں سے جیت گیا

آسٹریلیا176-5
ڈیوڈ وارنر3933
مارکس اسٹوئنس3823
سری لنکا باؤلنگامرو
مہیش تھیکشانا40252
ونندو ہسارنگا40331

سری لنکا 🏆177-6
ڈاسن شناکا54*25
پاتھم نسانکا2725
آسٹریلیا باؤلنگامرو
مارکس اسٹوئنس2082
جوش ہیزل ووڈ41252

‏177 رنز کے تعاقب میں سری لنکا 14 اوورز میں صرف 98 رنز تک ہی پہنچ پایا، جبکہ پانچ وکٹیں بھی گنوائیں۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگا کہ یہاں سے بھی میچ پلٹ سکتا ہے۔ جب صرف تین اوورز کا کھیل باقی بچا تو شناکا نے جوش ہیزل ووڈ کے ایک اوور میں دو چھکے اور دو چوکے لگائے اور 22 رنز لوٹے اور یہیں سے ہواؤں کا رخ بدل گیا۔ ویسے مزیدار بات یہ ہے کہ اس سے پچھلے تین اوورز میں جوش کو صرف 3 رنز پڑے تھے۔ اس اوور نے تو میچ کا نقشہ ہی بدل دیا۔

اس کے بعد شامت تھی جائی رچرڈسن کی، جنہیں شناکا نے پہلی ہی گیند پر چھکا رسید کیا اور پھر اوور میں دو چوکے حاصل کرنے میں بھی کامیاب رہے۔ 18 اوورز تو بنے لیکن دو غیر معمولی اوورز کے باوجود آخری میں مزید 19 رنز درکار تھے۔ گیند تھمائی گئی کین رچرڈسن کو جو شاید پچھلے دونوں باؤلرز کا حشر دیکھ کر  گھبرا گئے اور پہلی دونوں گیندیں وائیڈ پھینک ہوئیں البتہ ہوش و حواس نہیں کھوئے اور اگلی دونوں گیندوں پر بہتر نتائج حاصل کیے۔ اب معاملہ آخری چار گیندوں پر 15 رنز تک آ چکا تھا جو مشکل ضرور تھا لیکن ناممکن نہیں تھا، کم از کم شناکا کے لیے تو بالکل نہیں! انہوں نے اگلی دونوں گیندوں پر چوکے لگائے اور پانچویں گیند پر شاندار چھکا لگا کر میچ برابر کر دیا۔ رچرڈسن ایسے بوکھلائے کہ آخری گیند وائیڈ پھینک کر خود ہی میچ ہی ختم کر ڈالا۔  یوں سری لنکا نے آخری تین اوورز میں 59 رنز بنا کر مقابلہ جیتا، ایسا کارنامہ جو تاریخ میں کبھی کسی ٹیم نے انجام نہیں دیا۔

قبل ازیں، آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ 10 اوورز میں صرف ایک وکٹ پر 85 رنز بنا کر ایک بہترین آغاز لیا۔ یہاں سری لنکا نے حریف کی اننگز پر کچھ بریک ضرور لگائے۔ دسویں اوور کا اختتام گلین میکس ویل کے آؤٹ ہونے سے ہوا اور پھر اگلے اوور کی ابتدائی دونوں گیندیں ڈیوڈ وارنر اور جوش انگلس کی روانگی کا پروانہ لے کر آئیں۔ البتہ تجربہ کار اسٹیون اسمتھ اور مارکس اسٹوئنس نے معاملات سنبھال لیے۔ دونوں نے اسکور کو 133 رنز تک پہنچایا، جہاں اسٹوئنس 23 گیندوں پر 38 رنز بنا کر  وکٹ دے گئے۔ پھر آخری چار اوورز میں اسمتھ نے میتھیو ویڈ کے ساتھ مل کر اسکور میں مزید 43 رنز کا اضافہ کیا لیکن آخر میں یہ سب کوششیں کسی کام نہ آئی۔ شناکا کا جادو چلا اور سری لنکا فتح یاب ٹھیرا۔

ڈاسن شناکا میچ اور آسٹریلیا کے کپتان آرون فنچ سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ اب دونوں ٹیمیں پانچ ون ڈے انٹرنیشنلز کھیلیں گی، جن کا آغاز 14 جون سے  پالی کیلے سے ہی ہوگا۔