ملتان میں شاداب کا دن، پاکستان کا وائٹ واش

0 982

پاک-ویسٹ انڈیز تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل کے دوران ملتان میں مٹی کا طوفان تو آیا ہی، لیکن ساتھ ہی کھیل کے تمام شعبوں میں بھی اک طوفان نظر آیا، نام ہے شاداب خان۔ جن کی غیر معمولی کارکردگی کی بدولت پاکستان نے سیریز ‏3-0 سے جیت کر ویسٹ انڈیز کے خلاف کلین سویپ کر دیا ہے۔

ویسٹ انڈیز کا دورۂ پاکستان 2022ء - تیسرا ون ڈے

پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز

نتیجہ: پاکستان 53 رنز سے جیت گیا

پاکستان 🏆269-9
شاداب خان8678
امام الحق6268
ویسٹ انڈیز باؤلنگامرو
نکولس پورَن100484
کیمو پال90572

ویسٹ انڈیز 216
عقیل حسین6037
کیسی کارٹی3345
پاکستان باؤلنگامرو
شاداب خان91624
حسن علی5.20292

پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور 85 رنز کی افتتاحی شراکت کے بعد یکے بعد دیگرے فخر زمان اور بابر اعظم کی وکٹیں گنوائیں۔ پاکستان کے کپتان اس مرتبہ صرف ایک رن بنا سکے جو 12 میچز کے بعد پہلا موقع تھا کہ وہ دہرے ہندسے میں بھی نہیں پہنچے۔ امام الحق کی فارم البتہ برقرار رہی جنہوں نے مسلسل ساتویں نصف سنچری بنائی۔ 68 گیندوں پر 62 رنز بنانے کے بعد جیسے ہی امام آؤٹ ہوئے، پے در پے دو مزید وکٹیں گر گئیں۔ پہلے محمد حارث آؤٹ ہوئے اور پھر محمد رضوان نے ایک اور ناکامی کا منہ دیکھا۔ پاکستان 24 ویں اوور میں 5 وکٹوں کے نقصان پر صرف 117 رنز پر کھڑا تھا۔

یہاں پر شاداب خان نے خوشدل شاہ کے ساتھ مل کر حالات کو سنبھالا۔ مٹی کے ایک بڑے طوفان نے دونوں کی شراکت داری میں تعطل ڈالا، جس کے بعد کھیل کافی دیر تک رکا رہا بلکہ اننگز گھٹا کر 48 اوورز تک محدود کر دی گئی۔ 84 رنز کی شاداب-خوشدل شراکت داری 200 کی نفسیاتی حد عبور کرتے ہی ختم ہو گئی، جس کے بعد تمام تر ذمہ داری شاداب کے کاندھوں پر آ گئی، اور انہوں نے تنِ تنہا اسے خوبی سے نبھایا۔

اس بات سے اندازہ لگائیے کہ آنے والا کوئی بلے باز دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکا، لیکن شاداب اسکور کو 201 سے 269 تک لے آئے۔ کیریئر بیسٹ 86 رنز بنانے کے بعد شاداب 48 ویں یعنی آخری اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ ہوئے یعنی اپنی اوّلین ون ڈے سنچری نہیں بنا سکے۔ بہرحال ، 78 گیندوں پر 3 چھکوں اور 4 چوکوں سے مزیّن یہ اننگز انہیں عرصے تک یاد رہے گی۔

ویسے پاکستان نے 117 رنز پر پانچ وکٹیں گرنے کے باوجود 152 رنز کا اضافہ کیا، جو خوش آئند ہے۔

ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز ابتدا ہی میں کائل میئرس کی وکٹ سے محروم ہو گیا۔ انہیں پہلا ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے والے شاہنواز ڈاہانی نے آؤٹ کیا۔ 10 واں اوور شے ہوپ کی اہم وکٹ دے گیا، جو حسن علی نے لی جبکہ اگلے اوور میں محمد وسیم نے شیمار بروکس کو بولڈ کر دیا۔ چار گیندوں کے وقفے سے پہنچنے والا یہ دہرا دھچکا کیا کم تھا کہ 15 اوورز مکمل ہوتے ہی کپتان نکولس پورَن بھی آؤٹ ہو گئے۔ یہ قیمتی وکٹ پچھلے میچ کے ہیرو محمد نواز کو ملی۔

اس صورت حال میں عقیل حسین نے زبردست مزاحمت کی۔ ان کی صرف 37 گیندوں پر 60 رنز کی عمدہ اننگز کی بدولت ویسٹ انڈیز نے 200 کا ہندسہ بھی عبور کر لیا۔

ویسٹ انڈیز کو 82 گیندوں پر صرف 66 رنز درکار تھے اور عقیل خطرناک روپ میں تھے۔ یہاں محمد حارث کی پھرتی کام آئی، جنہوں نے شاداب کی ایک گگلی پر عقیل کو اسٹمپڈ کر دیا۔ آج کے مردِ میدان شاداب پہلے ہی روومین پاول اور کیسی کارٹی کی وکٹیں لے چکے تھے۔

‏38 ویں اوور میں ویسٹ انڈین ٹیم 216 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی۔

شاداب باؤلنگ میں بھی سب سے نمایاں رہے، جنہوں نے 62 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ حسن علی اور محمد نواز نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

اس شاندار کارکردگی پر شاداب خان کو میچ جبکہ 'ملتانی' امام الحق کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔ ہمارے خیال میں مین آف دی سیریز کا اعزاز ملتان کے تماشائیوں کو بھی ملنا چاہیے تھا، جو اتنے گرم موسم کے باوجود ہر مقابلے میں میدان میں جوق در جوق آئے۔