جنوبی افریقہ کارکردگی نہ دہرا سکا، بھارت کے امکانات زندہ ہو گئے

0 950

دلّی اور کٹک میں کراری شکستوں کے بعد بالآخر بھارت جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پہلی فتح پانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ وشاکھاپٹنم میں 'ٹیم انڈیا' نے 48 رنز کے واضح مارجن سے نمایاں کامیابی حاصل کی اور یوں سیریز میں اپنے امکانات کو زندہ رکھا ہے۔

جنوبی افریقہ کو غالباً گزشتہ فتوحات کا اعتماد لے ڈوبا، کیونکہ اس نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ سیریز میں اب تک کی سب سے سُست وکٹ تھی جس پر بھارت کے اسپنر غالب آ گئے اور اسے ہدف کے تعاقب میں ایسا قابو کیا کہ بڑے ہاتھ پیر مارے، لیکن جیت سے کوسوں دُور ہی رہا۔

جنوبی افریقہ کا دورۂ بھارت 2022ء - تیسرا ٹی ٹوئنٹی

بھارت بمقابلہ جنوبی افریقہ

نتیجہ: بھارت 48 رنز سے جیت گیا

بھارت 🏆179-5
رتوراج گائیکواڑ5735
ایشان کشن5435
جنوبی افریقہ باؤلنگامرو
ڈیوین پریٹوریئس40292
کیشَو مہاراج20241

جنوبی افریقہ 131
انریک کلاسن2924
ریزا ہینڈرکس2320
بھارت باؤلنگامرو
ہرشل پٹیل3.10254
یزویندر چہل40203

بھارت کی فتح کی بنیاد اوپنرز رتوراج گائیکواڑ اور ایشان کشن نے ابتدائی 10 اوورز ہی میں رکھ دی تھی۔ دونوں نے 97 رنز کا آغاز بہترین فراہم کیا۔ پچ اور بعد کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ شراکت داری فیصلہ کُن ثابت ہوئی۔ بھارت باقی ماندہ 10 اوورز میں ایسی کارکردگی دہرا تو نہیں پایا، لیکن پھر بھی 179 رنز جنوبی افریقہ کو روکنے کے لیے کافی سے زیادہ ثابت ہوئے۔

گائیکواڑ نے 35 گیندوں پر 57 رنز جبکہ ایشان نے اتنی ہی گیندوں پر 54 رنز بنائے۔ آنے والے بلے بازوں میں صرف ہاردک پانڈیا کے 31 رنز ہی قابلِ ذکر رہے۔ کپتان رشبھ پنت اور تجربہ کار دنیش کارتک کی اننگز تو دہرے ہندسے میں بھی نہیں پہنچیں۔

جب بھارت کی اننگز مکمل ہوئی تو لگ رہا تھا کہیں کوئی کسر رہ گئی ہے۔ لیکن پھر اسپنرز چلے اور خوب چلے۔ یزویندر چہل نے تو جنوبی افریقہ کو سانس لینے کا موقع بھی نہیں دیا اور وکٹ پر وکٹ گراتے چلے گئے۔ گیارہویں اوور میں ڈیوڈ ملر کی صورت میں پانچویں وکٹ گری، تبھی طے ہو گیا تھا کہ جنوبی افریقہ کے لیے اب جیتنا مشکل ہے اور مہرِ تصدیق ثبت کی پندرہویں اوور میں انریک کلاسن کی وکٹ نے، جو پچھلے میچ کے ہیرو تھے لیکن آج 24 گیندوں پر صرف 29 رنز ہی بنا سکے۔

ہرشل پٹیل نے چار اور چہل نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، لیکن زیادہ قیمتی شکار چہل نے کیے: رسی وان ڈیر ڈسن، ڈیوین پریٹوریئس اور انریک کلاسن اور اسی وجہ سے انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بھی ملا۔

اب بھارت اپنی سانسیں بحال کر چکا ہے یعنی راج کوٹ اور بنگلور میں ہونے والے اگلے میچز میں بڑا مزا آئے گا۔ لیکن یاد رکھیں کہ بھارت کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں۔ جنوبی افریقہ کے لیے باقی ماندہ دو میں سے ایک مقابلہ جیتنا بھی کافی ہوگا۔