سیریز میں سب سے زیادہ رنز، ڈیرل مچل ریکارڈ بُک میں
نیوزی لینڈ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن ہے جبکہ انگلینڈ کا حال یہ ہے کہ پچھلے 20 میں سے صرف 4 ٹیسٹ میچز ہی جیت پایا تھا۔ کپتان اور کوچ سب کی چھٹی ہو گئی اور ایک نئے سیٹ اپ کے ساتھ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف میدان میں اترا اور پھر 'چمتکار' کر دیا۔
نیوزی لینڈ جو فیورٹ کی حیثیت سے آیا تھا، اب 3-0 کی شکست کے دہانے پر کھڑا ہے۔ ہیڈنگلی، لیڈز میں جاری تیسرے ٹیسٹ کے آخری دن انگلینڈ کو جیت کے لیے صرف 113 رنز درکار ہیں اور اس کی آٹھ وکٹیں اب بھی باقی ہیں۔
لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ نیوزی لینڈ نے سیریز میں بہت بُرا کھیل پیش کیا ہے۔ انفرادی سطح پر دیکھیں تو چند کھلاڑیوں کی کارکردگی بہت غیر معمولی رہی، مثلاً ڈیرل مچل کو ہی لے لیں۔ جنہوں نے صرف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 107.60 کے ناقابل یقین اوسط کے ساتھ538 رنز بنا ڈالے ہیں۔
اِس سیریز میں مچل نے لارڈز میں 13 اور 108 رنز، ٹرینٹ برج میں 190 اور 62 ناٹ آؤٹ اور آخر میں ہیڈنگلی ٹیسٹ میں 109 اور 56 رنز کی اننگز کھیلی ہیں۔ یعنی تین سنچریاں اور دو نصف سنچریاں بنائیں، بس نیوزی لینڈ کو کامیابی نہ دلا سکے۔
لیکن یاد رکھیں! اِس میں ڈیرل مچل کا کوئی قصور نہیں ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں بلے بازی کے ساتھ ساتھ آپ کو ایسی باؤلنگ لائن اپ بھی درکار ہوتی ہے جو حریف کی 10 وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ نیوزی لینڈ کی باؤلنگ لائن تمام ٹیسٹ میچز کی دوسری اننگز میں ایسا کرنے میں ناکام رہی اور یہی وجہ ہے کہ شکست بلیک کیپس کا مقدر بنی۔
بہرحال، ڈیرل مچل نے اپنے تئیں بڑی کوشش کی اور اس دوران تین ٹیسٹ میچز کی کسی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے نیوزی لینڈ کے بیٹسمین بن گئے۔
مچل سے پہلے تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز کا قومی ریکارڈ اینڈریو جونز کے پاس تھا، جنہوں نے 1991ء میں سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز میں 3 میچز میں 513 رنز بنائے تھے۔ اس سیریز میں ان کا اوسط 102.60 رہا جبکہ انہوں نے تین سنچریاں اور ایک نصف سنچری بنائی۔
ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے نیوزی لینڈ کے بیٹسمین
(تین ٹیسٹ میچز کی سیریز)
بمقابلہ | میچز | اننگز | رنز | بہترین اننگز | اوسط | 100 | 50 | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ڈیرل مچل | انگلینڈ - 2022ء | 3 | 6 | 538 | 190 | 107.60 | 3 | 2 |
اینڈریو جونز | سری لنکا - 1990ء | 3 | 6 | 513 | 186 | 102.60 | 3 | 1 |
روس ٹیلر | ویسٹ انڈیز - 2013ء | 3 | 6 | 495 | 217* | 247.50 | 3 | 0 |
تین ٹیسٹ میچز کی کسی بھی سیریز میں سب سے زیادہ رنز کا عالمی ریکارڈ دیکھیں تو یہ انگلینڈ کے گراہم گوچ کے پاس ہے۔ 1990ء میں بھارت کے خلاف ہوم سیریز میں انہوں نے صرف چھ اننگز میں 752 رنز بنا ڈالے تھے۔ اس سیریز میں گوچ کا بیٹنگ ایوریج 125.33 تھا۔ انہوں نے سیریز میں تین سنچریاں اور دو نصف سنچریاں بنائیں، جن میں سے ایک 333 رنز کی کیریئر بیسٹ اننگز بھی شامل تھی۔
گوچ نے سیریز کا آغاز ابتدائی تینوں اننگز میں سنچریوں کے ذریعے کیا لیکن بد قسمتی سے اولڈ ٹریفرڈ ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں صرف 7 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔ اوول میں وہ 85 اور 88 پر آؤٹ ہوئے یعنی دو سنچریوں کے بہت قریب پہنچے۔ بہرحال، گوچ نے ایسا ریکارڈ ضرور بنایا جو آج تک قائم ہے اور کوئی بلے باز اسے توڑتا ہوا نظر نہیں آتا۔
پھر تین ٹیسٹ میچز کی کسی بھی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں میں ویسٹ انڈیز کے برائن لارا کا نام نظر آتا ہے۔ وہ 2001ء کے دورۂ سری لنکا میں اپنے عروج پر نظر آئے، جہاں انہوں نے تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں تین سنچریوں اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 688 رنز بنائے۔ اس سیریز میں لارا نے 178، 40، 74، 45، 221 اور 130 رنز کی کمال اننگز کھیلیں۔
پاکستان کے محمد یوسف اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے 2006ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز میں صرف 5 اننگز میں ہی 662 رنز بنا ڈالے تھے۔ وہ بھی 133 کے شاندار اوسط اور چار سنچریوں اور ایک سنچری کی مدد سے۔
بد قسمتی دیکھیں کہ ان چار میں سے دو سنچریاں ڈبل سنچری بنتے بنتے رہ گئیں۔ لاہور میں وہ پہلی اننگز میں 192 اور ملتان میں دوسری اننگز میں 191 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔
یہ پاکستان کے کسی بھی بیٹسمین کے ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز تو ہیں ہی۔ یوسف نے ظہیر عباس کا 583 رنز کا ریکارڈ توڑا تھا، جو انہوں نے 1978ء میں بھارت کے خلاف بنایا تھا۔
اس فہرست کو غور سے دیکھیں، تین ٹیسٹ میچز کی کسی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے ٹاپ 10 بلے بازوں میں چار بیٹسمین پاکستان کے ہیں۔ ہے نا حیرت کی بات؟
تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز
بمقابلہ | میچز | اننگز | رنز | بہترین اننگز | اوسط | 100 | 50 | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
گراہم گوچ | بھارت - 1990ء | 3 | 6 | 752 | 333 | 125.33 | 3 | 2 |
برائن لارا | سری لنکا - 2001ء | 3 | 6 | 688 | 221 | 114.67 | 3 | 1 |
محمد یوسف | ویسٹ انڈیز - 2006ء | 3 | 5 | 665 | 192 | 133.00 | 4 | 1 |
ویراٹ کوہلی | سری لنکا - 2017ء | 3 | 5 | 610 | 243 | 152.50 | 3 | 1 |
ڈیوڈ وارنر | نیوزی لینڈ - 2015ء | 3 | 6 | 592 | 253 | 98.67 | 3 | 0 |
ظہیر عباس | بھارت - 1978ء | 3 | 5 | 583 | 235* | 194.33 | 2 | 1 |
مائیکل کلارک | جنوبی افریقہ - 2012ء | 3 | 5 | 576 | 259* | 144.00 | 2 | 0 |
سیمور نرس | نیوزی لینڈ - 1969ء | 3 | 5 | 558 | 258 | 111.60 | 2 | 1 |
سلیم ملک | آسٹریلیا - 1994ء | 3 | 6 | 557 | 237 | 92.83 | 2 | 1 |
یونس خان | بھارت - 2006ء | 3 | 5 | 553 | 199 | 110.60 | 2 | 2 |