پانڈیا کا دِن، بٹلر کے عہد کا مایوس کن آغاز

0 633

یہ ہاردِک پانڈیا کا دن تھا، بیٹنگ کرنے آئے تو حریف کے چھکے چھڑا دیے اور باؤلنگ کرنے آئے تو ان کی گلِیاں اُڑا کر رکھ دِیں۔ پہلے بلے بازوں میں سب سے نمایاں رہے اور پھر بہترین باؤلر بھی بنے۔ ان کی آل راؤنڈ پرفارمنس کی بدولت بھارت نے پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں انگلینڈ کو 50 رنز کی بڑی شکست دی ہے۔

یہ انگلینڈ کے لیے ایک نئے دور کا مایوس کُن آغاز تھا۔ اصل میں یہ ایون مورگن کی ریٹائرمنٹ کے بعد انگلینڈ کا پہلا انٹرنیشنل میچ تھا۔ جوس بٹلر نے باضابطہ طور پر قیادت سنبھالی اور پہلے ہی مقابلے میں بُری طرح ناکام ہوئے۔ ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں کپتان کا پہلے ہی اوور میں صفر پر آؤٹ ہو جانا انگلینڈ کے لیے فیصلہ کُن دھچکا ثابت ہوا اور وہ آخر تک اس صدمے سے باہر نہیں نکل پایا۔

بھارت کا دورۂ انگلینڈ 2022ء - پہلا ٹی ٹوئنٹی

انگلینڈ بمقابلہ بھارت

‏7 جولائی 2022ء

روز باؤل، ساؤتھمپٹن، برطانیہ

بھارت 50 رنز سے جیت گیا

بھارت 🏆198-8
ہاردِک پانڈیا5133
سوریاکمار یادَو3919
انگلینڈ باؤلنگامرو
کرس جارڈن40232
معین علی20262

انگلینڈ148
معین علی3620
ہیری بروک2823
بھارت باؤلنگامرو
ہاردِک پانڈیا40334
عرشدیپ سنگھ3.31182

بھارت کے کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے خود کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ روہت نے آغاز تو اچھا لیا، لیکن ایک بڑی اننگز نہ کھیل سکے۔ تیسرے اوور میں معین علی کو دو مسلسل چوکے لگانے کے بعد وہ 24 رنز پر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے گئے۔ پاور پلے میں معین علی کچھ پٹے تو، لیکن انہوں نے انگلینڈ کو دو قیمتی وکٹیں ضرور دلائیں۔

اس کے بعد تین مختصر پُر اثر شراکت داریاں ہوئیں۔ پہلے سوریا کمار یادَو اور دیپک ہودا نے 23 گیندوں پر 43 رنز کا اضافہ کیا۔ دیپک ہودا 17 گیندوں پر 33 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو پانڈیا میدان میں اترے، وہ پانڈیا، جن کے ہاتھ پر آج جیت لکھی تھی۔ وہ آتے ہی انگلش باؤلرز پر پل پڑے۔ سوریا کمار 19 گیندوں پر 39 رنز بنا کر چلتے بنے لیکن بھارت کی اننگز اب اگلے گیئر میں تھی۔ بس اسے اسی رفتار کے ساتھ آخر تک لے جانا تھا۔

یہ فریضہ نبھایا پانڈیا نے۔ انہوں نے صرف 33 گیندوں پر 51 رنز کی بہترین اننگز کھیلی، ایک ایسی باری جس کی بھارت کو ضرورت تھی۔ ان کی وجہ سے بھارت 20 اوورز میں 198 رنز تک پہنچ گیا۔ جو انگلینڈ کو چت کرنے کے لیے کافی ثابت ہوا۔

ویسے انگلینڈ نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا، صرف 20 اوورز پھینکنے کے لیے 7 باؤلرز تک آزما ڈالے، لیکن کرس جارڈن کے علاوہ کوئی رنز کے سامنے بندھ نہ باندھ سکا۔ جارڈن نے اپنے 4 اوورز میں صرف 23 رنز دیے اور دو وکٹیں بھی حاصل کیں۔

اب 199 رنز کا ہدف تھا اور انگلینڈ کے بلے بازوں کا بھاری امتحان تھا۔ پہلے ہی اوور میں بھوونیشوَر کمار کی گیندیں دیوانہ وار سوئنگ ہو رہی تھیں، جن پر جوس بٹلر ایک گیند کے مہمان ثابت ہوئے اور صفر کی ہزیمت کے ساتھ میدان سے واپس آئے۔ بھووی نے انہیں ایک کمال گیند پر کلین بولڈ کیا۔ اس اوور نے انگلینڈ کو ایسا دھچکا پہنچایا کہ وہ بری طرح لڑکھڑا گیا۔

یہاں تک کہ پاور پلے ختم ہوتے ہی صرف 33 رنز پر چار کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔ آؤٹ ہونے والوں میں بٹلر کے علاوہ ڈیوڈ ملان، لیام لوِنگسٹن اور جیسن روئے جیسے بڑے نام شامل تھے۔ آخر کی یہ تینوں وکٹیں ہاردِک پانڈیا نے حاصل کیں، جو آج باؤلنگ میں بھی خوب چلے۔ انہوں نے کُل چار شکار کیے اور آخر میں میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔

خیر، ہیری بروک اور معین علی نے معاملات کو کچھ سنبھالا اور 12 اوورز میں اسکور کو 94 رنز تک پہنچا دیا۔ اب صرف 48 گیندوں پر 105 رنز کی ضرورت تھی۔ بڑھتے ہوئے رن ریٹ کا دباؤ دونوں کو جلد اپنی وکٹیں دینے پر مجبور کر گیا۔ 100 رنز تک پہنچتے پہنچتے بروک کی 28 اور معین کی 36 رنز کی اننگز تمام ہو چکی تھیں۔ اب صرف یہ طے ہونا باقی تھا کہ انگلینڈ کتنے رنز سے ہارے گا۔  آخری اوور میں انگلش بیٹنگ لائن 148 رنز پر ڈھیر ہوئي تو یہ فیصلہ بھی ہو گیا۔ بھارت 50 رنز سے جیت چکا تھا۔

تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی اس سیریز کا دوسرا مقابلہ اب 9 جولائی کو برمنگھم میں کھیلا جائے گا۔