پاکستان کا بدلہ بنگلہ دیش سے، ویسٹ انڈیز جیت گیا

0 793

ویسٹ انڈیز حال ہی میں دورۂ پاکستان سے بُری طرح شکست کھا کر واپس آیا تھا اور اب لگتا ہے اُس کے بدلے گن گن کر بنگلہ دیش سے لے رہا ہے۔ تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں نکولس پورَن کی کیپٹن اننگز کی بدولت ویسٹ انڈیز نے پانچ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی اور یوں ون ڈے کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی ‏2-0 سے جیت لی۔

تین ٹی ٹوئنٹی میچز کا پہلا مقابلہ بارش کی نذر ہو گیا تھا، جس کے بعد ویسٹ انڈیز نے دوسرے مقابلے میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ پروویڈنس، گیانا میں ویسٹ انڈیز فیصلہ کُن وار کرنے آیا اور کر کے بھی دکھا دیا۔

بنگلہ دیش پورے دورے پر بجھا بجھا سا دِکھائی دیا ہے۔ یہاں بھی پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ویسی کارکردگی دکھا نہیں پایا، جس کی ضرورت تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اننگز 163 رنز تک ہی محدود رہ گئی جو ویسٹ انڈیز کو روکنے کے لیے ناکافی تھے۔

بنگلہ دیش کا دورۂ ویسٹ انڈیز 2022ء - تیسرا ٹی ٹوئنٹی

ویسٹ انڈیز بمقابلہ بنگلہ دیش

‏7 جولائی 2022ء

پروویڈنس اسٹیڈیم، گیانا

ویسٹ انڈیز 5 وکٹوں جیت گیا

بنگلہ دیش163-5
عفیف حسین5038
لٹن داس4941
ویسٹ انڈیز باؤلنگامرو
ہیڈن واش40252
روماریو شیپرڈ20191

ویسٹ انڈیز 🏆169-5
نکولس پورَن74*39
کائل میئرس5538
بنگلہ دیش باؤلنگامرو
نسوم احمد40442
شکیب الحسن20101

اسکور بورڈ دیکھیں تو بنگلہ دیش کے سب سے نمایاں بلے باز ہی اس کے قصور وار نظر آتے ہیں: اوپنر لٹن داس نے 49 رنز بنائے، لیکن 41 گیندیں کھیل کر جبکہ عفیف حسین نے 50 رنز کے لیے 38 گیندوں کا استعمال کر ڈالا۔ یعنی ان دونوں نے ہی تقریباً 80 گیندیں کھیل ڈالیں، لیکن رنز کتنے دیے؟ صرف 99 !

اس کے بعد جو لگ بھگ 40 گیندیں بچتی تھیں، ان پر کوئی غیر معمولی کھیل پیش کرتا تو بات بنتی۔ لیکن یہاں تو کپتان محمود اللہ ہی صرف 22 رنز کے لیے 20 گیندیں کھیل گئے۔ یعنی ایک مایوس کن اننگز اپنے منطقی انجام کو پہنچی۔ بنگلہ دیش 20 اوورز میں صرف 163 رنز ہی بنا پایا۔

ویسے ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کا پاور پلے کچھ خاص نہیں تھا۔ چھ اوورز میں صرف 43 رنز ہی بنے تھے اور یہاں تک پہنچتے پہنچتے اس کی تین وکٹیں بھی گر چکی تھیں۔ گزشتہ مقابلے کے ہیرو برینڈن کنگ صرف 7 رنز پر جبکہ شیمار بروکس محض 12 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ البتہ کائل میئرس ایک اینڈ سے ڈٹے ہوئے تھے۔

مقابلے نے رخ تب بدلا جب نکولس پورَن نے میدان میں قدم رکھا اور حریف کے قدم اکھاڑ دیے۔ میئرس 38 گیندوں پر 55 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ پورَن تو آخر تک ڈٹے رہے۔ انہوں نے صرف 39 گیندوں کا سامنا کیا اور پانچ چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 74 رنز بنائے۔ گویا اس طرح کھیل کر بنگلہ دیش کو بتا رہے ہوں کہ بیٹنگ یوں کی جاتی ہے۔ بہرحال، ویسٹ انڈیز انیسویں اوور میں ہی ہدف تک پہنچ گیا۔

بنگلہ دیش نے صرف 18.2 اوورز پھینکنے کے لیے 8 باؤلرز آزمائے، لیکن کسی کو کچھ خاص کامیابی نہیں ملی۔

نکولس پورَن کو میچ کے ساتھ ساتھ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بھی ملا۔

ٹیسٹ کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی ناکامی کا منہ دیکھنے والا بنگلہ دیش اب تین ون ڈے میچز بھی کھیلے گا۔ کیا فارمیٹ کی یہ تبدیلی بنگلہ دیش کے لیے کوئی امید کی کرن لائے گی؟ بظاہر لگتا تو نہیں لیکن چلیں، دیکھتے ہیں۔