عبد اللہ شفیق تاریخ کے عظیم بلے بازوں کے شانہ بشانہ
پاکستان کے دورۂ سری لنکا کا پہلا ٹیسٹ، اسی میدان پر جہاں سری لنکا چند روز پہلے ہی آسٹریلیا کو اننگز اور 39 رنز سے شکست دے چکا تھا۔ جب پاکستان کو 342 رنز کا ہدف ملا تو پاکستانی شائقین تو ذہنی طور پر شکست کے لیے تیار ہو چکے تھے۔ کسی کے سان گمان میں بھی نہ تھا کہ پاکستان اس ہدف تک پہنچ جائے گا، وہ بھی ایسے میدان پر جہاں کبھی کوئی ٹیم آخری اننگز میں 300 رنز سے زیادہ کا ہدف حاصل نہیں کر پائی۔
سری لنکا کی پوری کرکٹ تاریخ میں اکّا دکّا واقعات ہی ملتے ہیں، جن میں کوئی ٹیم اتنے بڑے ہدف تک بھی پہنچ گئی ہو۔ اس تاریخ کے ساتھ جب پاکستان کی بیٹنگ لائن کو دیکھیں تو رہی سہی امید بھی ختم ہو جاتی ہے، لیکن گال میں ہوا ایک معجزہ ! اُس وکٹ پر جہاں دونوں ٹیموں نے پہلی اننگز میں کُل ملا کر 440 رنز بنائے، وہاں پر آخری اننگز میں، چوتھے اور پانچویں دن کی وکٹ پر، سری لنکن اسپنرز کے بڑھتے ہوئے قدموں کے سامنے، 342 رنز کا ہدف حاصل ہو گیا۔
پاکستان کا دورۂ سری لنکا 2022ء- پہلا ٹیسٹ
16 تا 20 جولائی 2022ء
گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم، گال، سری لنکا
پاکستان 4 وکٹوں سے جیت گیا
سری لنکا (پہلی اننگز) | 222 | ||||
دنیش چندیمل | 76 | 115 | شاہین آفریدی | 4-58 | 14.1 |
مہیش تھیکشانا | 38 | 65 | مچل سویپسن | 2-23 | 12 |
پاکستان (پہلی اننگز) | 218 | ||||
بابر اعظم | 119 | 244 | پرباتھ جے سوریا | 5-82 | 39 |
محمد رضوان | 19 | 35 | رمیش مینڈس | 2-18 | 13 |
سری لنکا (دوسری اننگز) | 337 | ||||
دنیش چندیمل | 94* | 139 | محمد نواز | 5-88 | 28 |
کوسال مینڈس | 76 | 126 | یاسر شاہ | 3-122 | 29 |
پاکستان (ہدف: 342 رنز) | 344-6 | ||||
عبد اللہ شفیق | 160* | 408 | پرباتھ جے سوریا | 4-135 | 56.2 |
بابر اعظم | 55 | 104 | دھاننجیا ڈی سلوا | 1-33 | 15 |
بلاشبہ یہ تاریخ کے بہترین 'رن چَیز' میں شمار ہوگا، جو ممکن ہوا نوجوان عبد اللہ شفیق کی ناقابلِ یقین اننگز کی بدولت۔ 160 رنز کی اس اننگز کے دوران عبد اللہ نے 408 گیندوں کا سامنا کیا۔ کرکٹ کی تقریباً ڈیڑھ صدی کی تاریخ میں صرف چار بیٹسمین ایسے ہیں جو کسی ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں 400 یا زیادہ گیندیں کھیلے۔
حال ہی میں بابر اعظم نے آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ یہاں پاکستان 506 رنز کا ہدف تو حاصل نہیں کر پایا لیکن بابر اعظم کی کیپٹن اننگز کی بدولت یقینی شکست سے ضرور بچ گیا۔ اس میچ کی چوتھی اننگز میں بابر نے 425 گیندوں کاسامنا کرتے ہوئے 196 رنز بنائے تھے اور اپنا نام ریکارڈ بک میں لکھوا لیا۔ اسی اننگز کی بدولت دنیا بابر کی عظمت کی قائل ہو گئی۔
بابر اعظم سے پہلے صرف تین بیٹسمین ایسے تھے جنہوں نے چوتھی اننگز میں 400 سے زیادہ گیندوں کا سامنا کیا ہو۔ اس اننگز میں سب سے زیادہ گیندیں کھیلنے کا ریکارڈ انگلینڈ کے مائیک ایتھرٹن کے پاس ہے، جنہوں نے 492 گیندوں کا سامنا کیا تھا۔ یہ 1995ء کے دورۂ جنوبی افریقہ کا جوہانسبرگ ٹیسٹ تھا، جہاں ایتھرٹن نے 492 گیندوں پر 185 رنز بنائے تھے اور میچ بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
پھر انگلینڈ کے ایک عظیم بیٹسمین ہربرٹ سٹکلف کا نام آتا ہے جنہوں نے 1928ء میں آسٹریلیا کے خلاف میلبرن میں 462 گیندوں پر 135 رنز بنائے تھے۔ بھارت کے سنیل گاوسکر نے 1979ء میں انگلینڈ کے خلاف اوول ٹیسٹ کی آخری اننگز میں 443 گیندوں پر 196 رنز بنائے تھے۔
چوتھی اننگز میں سب سے زیادہ گیندوں کا سامنا کرنے والے بلے باز
رنز | گیندیں | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|
مائیکل ایتھرٹن | 185* | 492 | جنوبی افریقہ | جوہانسبرگ | نومبر 1995ء |
ہربرٹ سٹکلف | 135 | 462 | آسٹریلیا | میلبرن | دسمبر 1928ء |
سنیل گاوسکر | 221 | 443 | انگلینڈ | دی اوول | اگست 1979ء |
بابر اعظم | 196 | 425 | آسٹریلیا | کراچی | مارچ 2022ء |
عبد اللہ شفیق | 160 | 408 | سری لنکا | گال | جولائی 2022ء |
ان بڑے ناموں کے ساتھ اب پانچواں نام ہے عبد اللہ شفیق کا۔ وہ عبد اللہ کا جن کا فرسٹ کلاس میچز کا کُل تجربہ ہی محض 8 مقابلوں کا تھا۔ انہوں نے ایک مشکل وکٹ پر، کہیں کٹھن حالات میں، اتنی بڑی اننگز کھیل کر ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ ایسی اننگز کھیلنے کے لیے واقعی بڑا جگر چاہیے اور عبد اللہ نے خود کو ایک دلیر اور بہادر بیٹسمین ثابت کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ عبد اللہ چوتھی اننگز میں سب سے بڑی باری کھیلنے والے پاکستانیوں میں بھی شامل ہو گئے ہیں ۔ یہ ریکارڈ بابر اعظم کی کراچی ٹیسٹ میں کھیلی گئی 196 رنز کی اننگز کو حاصل ہے۔ ان کے علاوہ صرف دو پاکستانی بیٹسمین ایسے تھے جنہوں نے چوتھی اننگز میں 150 سے زیادہ رنز بنائے ہوں۔ ایک یونس خان کے 171 رنز ناٹ آؤٹ، جو انہوں نے 2015ء میں تاریخی پالی کیلے ٹیسٹ میں بنائے تھے۔ سلیم ملک نے بھی 1997ء کے کولمبو ٹیسٹ میں 155 رنز بنائے تھے۔ یعنی بابر کے سوا چوتھی اننگز میں پاکستانیوں نے ہمیشہ سری لنکا ہی کو نشانہ بنایا ہے۔
چوتھی اننگز میں پاکستانی بلے بازوں کی سب سے بڑی اننگز
رنز | گیندیں | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|
بابر اعظم | 196 | 425 | آسٹریلیا | کراچی | مارچ 2022ء |
یونس خان | 171* | 271 | سری لنکا | پالی کیلے | جولائی 2015ء |
عبد اللہ شفیق | 160 | 408 | سری لنکا | گال | جولائی 2022ء |
سلیم ملک | 155 | 240 | سری لنکا | کولمبو | اپریل 1997ء |
شعیب ملک | 148* | 369 | سری لنکا | کولمبو | مارچ 2006ء |