بنگلہ دیش ڈھیر، زمبابوے کی تاریخی کامیابی

0 948

کسی ٹی ٹوئنٹی میں صرف 67 رنز پر چھ کھلاڑی آؤٹ ہو جائیں اور محض 7 اوورز کا کھیل باقی ہو تو کوئی زیادہ سے زیادہ کتنے رنز بنا سکتا ہے؟ بلکہ سوال واضح ہونا چاہیے کہ زمبابوے کتنے رنز بنا سکتا ہے؟ آج اس سوال کا جواب مل گیا ہے زمبابوے نہ صرف 157 رنز بنا سکتا ہے بلکہ یہاں سے میچ اور سیریز بھی جیت سکتا ہے۔

ہرارے میں کھیلے گئے تیسرے اور فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میں زمبابوے نے بنگلہ دیش کو 10 رنز سے شکست دے کر سیریز ‏2-1 سے جیت لی ہے۔ یہ درجہ بندی میں آگے کھڑی کسی بھی ٹیم کے خلاف زمبابوے کی پہلی ٹی ٹوئنٹی کامیابی ہے، جسے دیکھنے کے لیے ہرارے اسپورٹس کلب میں تماشائیوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔

بنگلہ دیش، جو پہلے میچ میں ناکامی کے بعد بھرپور انداز میں سیریز میں واپس آیا تھا۔ 157 رنز کے تعاقب میں بُری طرح ناکام ہوا، یہاں تک کہ اس کی کوشش 8 وکٹوں پر 146 رنز پر دم توڑ گئی۔

بنگلہ دیش کا دورۂ زمبابوے 2022ء - تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل

زمبابوے بمقابلہ بنگلہ دیش

‏2 اگست 2022ء

ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے، زمبابوے

زمبابوے 10 رنز سے جیت گیا

زمبابوے سیریز ‏2-1 سے جیت گیا

زمبابوے 🏆156-8
راین برل5428
لیوک یونگوے3520
بنگلہ دیش باؤلنگامرو
مہدی حسن41282
حسن محمود40282

بنگلہ دیش146-8
عفیف حسین39*27
محمود اللہ2727
زمبابوے باؤلنگامرو
وکٹری نیاؤچی40293
بریڈ ایونز40262

جہاں زمبابوے کے لیے یہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں کا بہترین آغاز ہے، وہیں بنگلہ دیش کے لیے یہ بہت مایوس کُن شکست ہے۔ زمبابوے کے ہاتھوں شکست ہضم کرنا بہت مشکل ہوگا۔ بہرحال، زمبابوے کے کھیل کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ حال ہی میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے والی اس ٹیم کو ایسی ہی کامیابی کی ضرورت تھی۔

اس میچ میں زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا، جو آغاز میں اتنا اچھا ثابت نہیں ہوا۔ 13 اوورز تک صرف اور صرف 67 رنز بنے تھے اور سکندر رضا اور شان ولیمز سمیت چھ وکٹیں گر چکی تھیں۔ یہاں سے اسکور کو 156 رنز تک لے جانا واقعی ایک کارنامہ تھا، جس میں بنیادی کردار تھا راین برل کا۔

برل نے صرف 28 گیندوں پر 54 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی۔ اس دوران انہوں نے اننگز کے 15 ویں اوور میں نسوم احمد سے 34 رنز بھی لوٹے۔ جی ہاں! 34 رنز، پانچ چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے۔ انہوں نے اس اوور کی ابتدائی چاروں گیندوں پر چھکے لگائے۔ اوور کی پانچویں گیند کو وہ چھکے میں نہ بدل سکے لیکن آخری گیند ایک بار پھر لانگ آف باؤنڈری سے باہر پڑی تھی۔ اس ایک اوور نے، صرف چھ گیندوں نے، میچ کا نقشہ ہی بدل دیا۔

ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل: ایک اوور میں سب سے زیادہ رنز کھانے والے باؤلرز

رنزبلے بازباؤلرگیندیں اور رنزبمقامبتاریخ
36 یووراج سنگھ اسٹورٹ براڈ‏6, 6, 6, 6, 6, 6ڈربن‏‏19 ستمبر 2007ء
36 کیرون پولارڈ اکیلا داننجیا‏6, 6, 6, 6, 6, 6اینٹیگا‏3 مارچ 2021ء
34 ٹم سائفرٹ، روس ٹیلر شیوام دبے‏6, 6, 4, 1, ن ب 4, 6, 6ماؤنٹ مونگانوئی‏2 فروری 2020ء
34 راین برل نسوم احمد‏6, 6, 6, 6, 4, 6ہرارے‏2 اگست 2022ء
32 جوس بٹلر وین پارنیل‏6, 6, 2, ن ب 1, ن ب 4, 4, 6, 2برمنگھم‏12 ستمبر 2012ء

برل 19 ویں اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے، لیکن تب تک زمبابوے 150 رنز تک پہنچ چکا تھا، جس کا امکان ہی نہیں تھا۔ دوسرے اینڈ سے لیوک یونگوے نے 35 رنز کے ساتھ اُن کا بھرپور ساتھ دیا۔ دونوں بلے بازوں کی بدولت زمبابوے نے آخری پانچ اوورز میں 79 رنز کا اضافہ کیا اور میچ بنگلہ دیش کی پہنچ سے کہیں دُور لے گیا۔

جواب میں بنگلہ دیش کا آغاز کسی طرح بھی زمبابوے سے مختلف نہیں تھا۔ دسویں اوور میں اسکور بورڈ پر صرف 60 رنز موجود تھے اور چار بیٹسمین بھی آؤٹ ہو چکے تھے، تجربہ کار لٹن داس، انعام الحق اور نجم الحسن سمیت۔

لیکن بنگلہ دیش کر سکتا تھا، اگر پندرہویں اوور میں بڑے دھچکے نہ پہنچتے۔ وہی اوور جس نے باؤلنگ کے دوران میچ بنگلہ دیش کی گرفت سے نکالا تھا، وہی بیٹنگ کرتے ہوئے بھی فیصلہ کُن کردار ادا کر گیا۔ بریڈ ایونز نے مسلسل دو گیندوں پر محمود اللہ اور کپتان مصدّق حسین کو ٹھکانے لگا دیا۔ تب بنگلہ دیش کو 33 گیندوں پر 58 رنز کی ضرورت تھی، جو باقی ماندہ 4 وکٹوں کے بس کی بات نہیں تھی۔

عفیف حسین 27 گیندوں پر 39 رنز کے ساتھ آخر تک کریز پر رہے، جبکہ مہدی حسن نے 17 گیندوں پر 22 رنز بنا کر ان کا کچھ ساتھ بھی دیا۔ لیکن یہ کارکردگی بنگلہ دیش کے لیے کافی نہیں تھی۔ انہیں تو ضرورت تھی راین برل جیسی دھواں دار اننگز کی، جو کوئی بلے باز نہیں کھیل سکا۔ یہاں تک کہ بنگلہ دیشی آخری اوور میں 19 رنز بنانے کے لیے ایک باؤنڈری تک نہ لگا سکے۔

زمبابوے کی جانب سے وکٹری نیاؤچی نے 29 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور سب سے نمایاں رہے۔ بریڈ ایونز نے 26 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور میچ کا پانسہ مکمل طور پر زمبابوے کے حق میں پلٹا۔

راین برل کو میچ جبکہ سکندر رضا کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔

یاد رہے کہ زمبابوے نے سیریز کا پہلا ٹی ٹوئنٹی 17 رنز سے جیتا تھا البتہ دوسرے میں بنگلہ دیش سے 7 وکٹوں کی کراری شکست کھائی تھی۔ لیکن فیصلہ کن مقابلے میں فیصلہ کن پرفارمنس دے کر ایک یادگار فتح حاصل کی ہے۔