چھوٹے ملکوں کی توجہ چھوٹے فارمیٹ پر، ٹیسٹ کرکٹ کا مستقبل کیا ہوگا؟

0 1,012

گزشتہ چند ماہ سے دنیائے کرکٹ کی چھوٹی ٹیمیں بہت مصروف نظر آ رہی ہیں۔ افغانستان، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، اسکاٹ لینڈ اور زمبابوے سبھی میدانِ عمل میں ہیں۔ لیکن کیا آپ نے غور کیا ہے؟ یہ سب محدود اوورز کی سیریز کھیل رہے ہیں، یعنی یا تو ون ڈے ہیں یا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل۔

افغانستان اور آئرلینڈ تو عرصے سے ٹیسٹ اسٹیٹس رکھتے ہیں لیکن ان کا کوئی ٹیسٹ میچ دُور دُور تک نظر نہیں آتا۔ نہ پیچھے، نہ آگے۔

شاید آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ آئرلینڈ نے 2017ء میں ٹیسٹ اسٹیٹس ملنے کے بعد سے آج تک صرف تین ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں۔ 2019ء کے بعد سے تو انہیں کوئی ٹیسٹ میچ کھیلنے کو نہیں ملا۔ افغانستان نے بھی اس عرصے میں صرف چھ ٹیسٹ کھیلے ہیں۔ 2019ء کے بعد گزشتہ سال زمبابوے کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کھیلے تھے اور تب سے اب تک کسی بھی ٹیسٹ سے محروم ہے۔

آئرلینڈ، آج تک کھیلے گئے ٹیسٹ میچز

بمقابلہنتیجہمارجنبمقامبتاریخ
آئرلینڈ پاکستانشکست‏5 وکٹڈبلن‏11 مئی 2018ء
آئرلینڈ افغانستانشکست‏7 وکٹدہرہ دون‏15 مارچ 2019ء
آئرلینڈ انگلینڈشکست‏143 رنزلارڈز‏24 جولائی 2019ء

سال 2023ء سے 2027ء کے لیے اعلان کردہ اگلے فیوچر ٹؤرز پروگرام (ایف ٹی پی) میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے دو ایڈیشن آئیں گے۔ 12 ممالک میں سے زمبابوے، افغانستان اور آئرلینڈ سب سے پیچھے ہیں۔ زمبابوے کو اگلے چار سال میں 20 ٹیسٹ میچز کھیلنے کو ملیں گے جبکہ افغانستان کے بھی اتنے ہی مقابلے ہوں گے۔ آئرلینڈ ان دونوں سے پیچھے نظر آتا ہے جسے صرف 12 ٹیسٹ میچز کھیلنے کو ملیں گے۔ ان میں انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسی ٹیموں کے خلاف ایک میچ تک شامل نہیں۔

معروف امریکی جریدے 'فوربس' سے گفتگو کرتے ہوئے کرکٹ آئرلینڈ کے چیئرمین روس میک کولم نے کہا کہ انہیں تو توقع تھی کہ ایک انگلینڈ-آئرلینڈ ٹیسٹ انگلش کیلنڈر کا مستقل حصہ بنایا جائے گا بلکہ انگلینڈ میں ہر سمر سیزن کا آغاز اسی میچ سے ہوگا۔

لیکن ٹیسٹ کرکٹ کے لیے حالات اتنے سازگار نہیں کہ آئرلینڈ کا یہ دیرینہ خواب پورا ہو۔ بھانت بھانت کی ٹی ٹوئنٹی لیگز سامنے آنے کے بعد تو ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کا مستقبل بھی تاریک نظر آ رہا ہے۔ نئے سال کے ساتھ جنوبی افریقہ اور متحدہ عرب امارات کی نئی لیگز بھی شروع ہو جائیں گی اور یوں جنوری سے دسمبر تک شاید ہی کوئی مہینہ ایسا ہوگا جس میں کوئی نہ کوئی لیگ نہ کھیلی جا رہی ہو۔

شاید انہی امیر کبیر لیگز کا اثر ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے ون ڈے انٹرنیشنل کے زوال کی باتیں بہت شدت کے ساتھ سنائی دے رہی ہیں۔ دنیائے کرکٹ کی چند اہم شخصیات نے جلد ہی ون ڈے فارمیٹ کے خاتمے کی خبر دی ہے۔

اب سوچیے کہ ان حالات میں ٹیسٹ کا کیا ہوگا؟ خاص طور پر چھوٹے ملکوں کے لیے۔ بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا سے باہر ٹیسٹ کرکٹ کی حوصلہ افزائی اور مدد کے لیے سالانہ دو مرتبہ 10، 10 لاکھ ڈالرز دیے جاتے تھے، لیکن ‏2016-17ء میں اسے ختم کر دیا گیا تھا۔ اب مستقبلِ قریب میں جب ان کے ٹیسٹ میچز کی تعداد مزید کم ہو جائے گی تو سمجھیں کرکٹ صرف ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ تک محدود رہ جائے گی۔