ویسٹ انڈیز کلین سوئپ سے بچ گیا، سیریز ‏2-1 سے نیوزی لینڈ کے نام

0 688

ویسٹ انڈیز تیسرے و آخری ٹی ٹوئنٹی میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر کلین سوئپ کی ہزیمت سے بچ گیا ہے۔ اوڈیئن اسمتھ کی عمدہ باؤلنگ اور پھر برینڈن کنگ اور شیمار بروکس کی سنچری اوپننگ پارٹنرشپ نے ویسٹ انڈیز نے کام بالکل آسان کر دیا، جس نے 8 وکٹوں کی بڑی کامیابی سمیٹ کر بالآخر کنگسٹن، جمیکا کے تماشائیوں کو خوشی کا ایک لمحہ عطا کیا۔ اس فتح کی خاص بات یہ ہے کہ یہ آٹھ سال کے طویل عرصے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف کسی ٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز کی پہلی کامیابی تھی۔

ویسٹ انڈیز نے آخری بار جولائی 2014ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف کوئی ٹی ٹوئنٹی جیتا تھا۔ اس کے بعد سے آج تک کھیلے گئے 8 میچز میں کسی میں اسے کامیابی نصیب نہیں ہوئی۔

نیوزی لینڈ کا دورۂ ویسٹ انڈیز 2022ء - تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل

ویسٹ انڈیز بمقابلہ نیوزی لینڈ

‏14 اگست 2022ء

سبائنا پارک، کنگسٹن، جمیکا

ویسٹ انڈیز 8 وکٹوں سے جیت گیا

سیریز ‏2-1 سے نیوزی لینڈ کے نام رہی

نیوزی لینڈ145-7
گلین فلپس4126
کین ولیم سن2427
ویسٹ انڈیز باؤلنگامرو
اوڈیئن اسمتھ40293
عقیل حسین40282

ویسٹ انڈیز 🏆150-2
شیمار بروکس56*59
برینڈن کنگ5335
نیوزی لینڈ باؤلنگامرو
ایش سوڈھی40361
ٹم ساؤتھی40371

اس میچ میں ٹاس جیتا نیوزی لینڈ نے اور پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ویسٹ انڈیز نے شروع میں ہی عقیل حسین کو میدان میں اتار دیا، جنہوں نے پہلے ہی اوور میں مارٹن گپٹل کو کلین بولڈ کر دیا۔ ویسٹ انڈیز پانچ اوورز میں دو وکٹیں حاصل کر لیتا، لیکن یہاں مچل سینٹنر کا ایک آسان کیچ چھوڑ دیا گیا، جو آج ون ڈاؤن بھیجے گئے تھے۔ سینٹنر اس موقع کا کچھ خاص فائدہ نہ اٹھا سکے اور عقیل حسین کے اگلے اوور میں ہی کیچ دے کر چلتے بنے۔

ویسٹ انڈیز نے تیسری وکٹ بھی اسپنر کے ذریعے حاصل کی، جب ہیڈن واش جونیئر نے ڈیون کونوے کو پویلین کی راہ دکھائی۔ وہ ایک سوئپ کھیلنے کی کوشش میں لیگ سائیڈ سے باہر جاتی گیند کو چھیڑ بیٹھے، جس پر ڈیون تھامس نے بہت عمدہ کیچ لیا۔

جب اننگز کے آدھے یعنی 10 اوورز مکمل ہوئے تو نیوزی لینڈ کا اسکور صرف 64 رنز تھا۔ یہاں پر کین ولیم سن اور گلین فلپس نے اننگز کی رفتار آگے بڑھائی۔ گلین فلپس بڑے خطرناک موڈ میں نظر آ رہے تھے۔ چودہویں اوور میں انہوں نے الزاری جوزف کو جو چھکا لگایا، وہ ناقابلِ یقین تھا۔ ایک عجیب و غریب شاٹ، جس کے ذریعے انہوں نے لیگ اسٹمپ پر آتی گیند کو تھرڈ مین کی جانب چھکے کے لیے روانہ کیا۔

دوسرے اینڈ سے کپتان کین ولیم سن اتنی متاثر کن کارکردگی نہیں دکھا سکے اور 27 گیندوں پر صرف 24 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ 15 اوورز میں نیوزی لینڈ کا اسکور محض 105 رنز تھا۔ یہاں پر انہیں فلپس کی موجودگی اور کسی دوسرے بیٹسمین کے بھرپور ساتھ کی ضرورت تھی لیکن ایسا ہو نہیں پایا۔ فلپس 41 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے اور ان کے جانے کے بعد آخری تین اوورز میں نیوزی لینڈ صرف 24 رنز کا اضافہ کر پایا۔ نہ جمی نیشم چلے، نہ ڈیرل مچل جو دونوں اوڈیئن اسمتھ کے آخری اوور میں آؤٹ ہوئے، جنہوں نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

ویسٹ انڈین اسپنرز کو کامیاب دیکھ کر نیوزی لینڈ نے پہلا، بلکہ دوسرا اوور بھی اسپنر کو ہی دیا، لیکن وکٹ دونوں کو نہیں مل پائی۔ آج اوپنر برینڈن کنگ اور شیمار بروکس کسی دوسرے ہی موڈ میں تھے۔ پاور پلے کے آخری اوور میں 16 رنز لوٹنے کے ساتھ انہوں نے اسکور کو 48 رنز تک پہنچا دیا۔

ابتدائی مرحلہ گزارنے کے بعد تو دونوں بلے بازوں کا ہاتھ کھل گیا۔ ایش سوڈھی کے پھینکے گئے اننگز کے نویں اوور میں دونوں نے کُل تین چھکے لگائے اور ایسی کسر پوری کی کہ اگلے کئی اوورز تک کوئی باؤنڈری نہ ملنے کا بھی نقصان نہیں ہوا۔

اوپننگ پارٹنرشپ 13 اوورز میں 102 رنز بنانے کے بعد مکمل ہوئی، جب برینڈن کنگ 35 گیندوں پر 53 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ باقی ماندہ 44 رنز بنانے کا کام شیمار بروکس نے قائم مقام کپتان روومین پاول کے ساتھ انجام دیا۔

ویسٹ انڈیز نے 19ویں اوور کی آخری گیند پر پاول کے چھکے کے ساتھ میچ کا خاتمہ کر دیا۔

بروکس نے انتہائی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی اور 52 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد 59 گیندوں پر 56 رنز کے ساتھ فاتحانہ میدان سے واپس آئے۔

آخر میں برینڈن کنگ کو میچ جبکہ گلین فلپس کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کے اعزازات ملے۔ اب دونوں ٹیمیں تین ون ڈے میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے برج ٹاؤن، بارباڈوس روانہ ہوں گی جہاں 17 سے 21 اگست کے دوران یہ مقابلے کھیلے جائیں گے۔