شاہین-روہت ٹکراؤ نہیں ہوگا، شاہین آفریدی ایشیا کپ سے باہر

0 586

سال کے ایک بہت اہم مرحلے پر پاکستان کرکٹ کو ایک بڑا دھچکا پہنچا ہے کیونکہ شاہین آفریدی کی انجری کی سنجیدگی اب مکمل طور پر سامنے آ چکی ہے۔ اب وہ ایشیا کپ نہیں کھیل سکیں گے بلکہ خطرہ ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے بھی باہر نہ ہو جائیں۔

شاہین آفریدی قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ نیدرلینڈز کے دورے پر موجود ہیں، جہاں بابر اعظم نے کہا تھا کہ شاہین ایک میچ تو کھیلیں گے۔ لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کی میڈیکل ایڈوائزری کمیٹی کے تازہ ترین بیان کے مطابق شاہین کو چار سے چھ ہفتے آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان کی انجری کافی سنجیدہ نوعیت کی ہے۔

شاہین آفریدی پچھلے مہینے سری لنکا کے دورے پر تھے، جہاں پہلے ٹیسٹ کے دوران ان کے دائیں گھٹنے کے پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا ہو گیا تھا۔ وہ نہ صرف دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیلے بلکہ نیدرلینڈز کے دورے پر بھی کسی ون ڈے میں شرکت نہیں کی۔

پاکستان کو ایشیا کپ میں 28 اگست کو روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلنا ہے، جہاں شاہین کی عدم موجودگی پاکستان کو امکانات کو سخت ٹھیس پہنچائے گی۔ لیکن شاہین صرف ایشیا کپ سے باہر نہیں ہوئے بلکہ انگلینڈ کے خلاف سات ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز بھی نہیں کھیل پائیں گے جو ستمبر میں ہونی ہے۔ یعنی ہم نہ صرف شاہین-روہت ٹکراؤ دیکھنے سے محروم ہو جائیں گے بلکہ ممکنہ طور پر جونی بیئرسٹو، بین اسٹوکس، جیسن روئے اور جوس بٹلر کے خلاف بھی انہیں ایکشن میں نہیں دیکھ پائیں گے۔

اب صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے اکتوبر میں دورۂ نیوزی لینڈ سے قبل صحت یاب ہو جائیں کیونکہ یہ ورلڈ کپ سے پہلے پاکستان کا آخری امتحان ہوگا۔

کئی کرکٹ حلقے عرصے سے شاہین کو تمام فارمیٹس میں بے دریغ استعمال کرنے پر تنقید کر رہے تھے۔ شاید ان کی صلاح پر غور نہ کرنے کا نتیجہ ہے کہ شاہین آفریدی سال کے اہم ترین ایام میں ایک سنجیدہ انجری کا شکار ہو گئے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان کے علاوہ بھارت بھی ایشیا کپ میں اپنے اہم باؤلر کے بغیر کھیل رہا ہے۔ جسپریت بمراہ پہلے ہی ایشیا کپ سے باہر ہو چکے ہیں۔ یعنی دونوں ٹیموں کے بلے بازوں نے سکھ کا سانس لیا ہوگا۔