سوریا کمار کی بلند پرواز، بھارت سپر 4 میں

0 950

بھارت نے ہانگ کانگ کو 40 رنز سے شکست دے کر ایشیا کپ 2022ء کے سپر 4 مرحلے میں جگہ بنا لی۔ اس کامیابی میں اہم ترین کردار سوریا کمار یادَو کی طوفانی بلے بازی کا رہا، جنہوں نے صرف 26 گیندوں پر چھ چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کے ذریعے ناٹ آؤٹ 68 رنز بنائے۔ اس اننگز اور ویراٹ کوہلی کی نصف سنچری کی بدولت بھارت آخری پانچ اوورز میں 78 رنز کے اضافے کے ساتھ 192 رنز تک پہنچا، جہاں تک پہنچنا ہانگ کانگ کے بس کی بات نہیں تھی، گو کہ اس نے کوشش بہت کی۔

ایشیا کپ 2022ء - چوتھا میچ

بھارت بمقابلہ ہانگ کانگ

‏31 اگست 2022ء

دبئی کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی، متحدہ عرب امارات

بھارت 40 رنز سے جیت گیا

بھارت 🏆192-2
سوریا کمار یادَو68*26
ویراٹ کوہلی5944
ہانگ کانگ باؤلنگامرو
محمد غضنفر20191
آیوش شکلا40291

ہانگ کانگ 152-5
بابر حیات4135
کنچیت شاہ3028
بھارت باؤلنگامرو
بھوونیشور کمار30151
رویندر جدیجا40151

دبئی میں کھیلے گئے اس مقابلے میں ٹاس ہانگ کانگ نے جیتا اور پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ بھارت نے ٹیم میں صرف ایک تبدیلی کی تھی، ہاردِک پانڈیا کو آرام کا موقع دے کر رشبھ پنت کو کھلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یعنی ہم کہہ سکتے ہیں کہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ کھیلا۔ لیکن آغاز اتنا طاقتور نہیں ملا۔ روہت شرما پانچویں اوور میں اس وقت کیچ دے گئے جب اسکور بورڈ پر صرف 38 رنز تھے۔ پے در پے ناکامیوں کا منہ دیکھنے والے کے ایل راہُل کے لیے یہ اچھا موقع تھا لیکن انہوں نے تو دن کی سب سے مایوس کُن اننگز کھیلی۔ 39 گیندوں پر 36 رنز بنا کر اس وقت آؤٹ ہوئے جب 13 اوورز ہو چکے تھے اور اسکور بورڈ پر صرف 94 رنز موجود تھے۔

یہاں بھارت کو اننگز کی رفتار بڑھانے کی ضرورت تھی اور یہ کام کیا آنے والے بیٹسمین سوریا کمار یادَو نے۔ انہوں نے ویراٹ کوہلی کے ساتھ 98 رنز کی شراکت داری کی، وہ بھی صرف 7 اوورز میں۔ اس میں سوریا کمار بہت نمایاں رہے کہ جنہوں نے 68 رنز کی ایک عمدہ اننگز کھیلی جبکہ کوہلی نے 31 ویں نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد 44 گیندوں پر 59 رنز کی اننگز کے ساتھ ناقابلِ شکست میدان سے واپس آئے۔

ہانگ کانگ کے لیے 193 رنز کا ہدف تقریباً ناممکنات میں سے تھا، لیکن مقابلہ تو دلِ ناتواں نے خوب کیا۔ دوسرے ہی اوور میں یاسم مرتضیٰ کی وکٹ گرنے کے باوجود پاور پلے میں 51 رنز کا اچھا آغاز لیا۔ اگر چھٹے اوور کی آخری گیند پر نزاکت خان رویندر جدیجا کے براہ راست تھرو کا نشانہ نہ بنتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ ہانگ کانگ کو برتری حاصل ہے۔

پاور پلے ختم ہوتے ہی رنز کی رفتار میں خاصی کمی آ گئی ۔ اگلے پانچ اوورز میں صرف 23 رنز بنے۔ بابر حیات 35 گیندوں پر 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔  آنے والے بلے بازوں میں کنچیت شاہ نے 30 اور آخر میں ذیشان علی نے 17 گیندوں پر 26 اور اسکاٹ میک ککنی نے 8 گیندوں پر 16 رنز بنائے۔ ان بلے بازوں نے خاص طور پر عرشدیپ سنگھ اور آویش خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔ بہرحال، 20 اوورز مکمل ہوئے تو اسکور بورڈ پر 152 رنز موجود تھے جو توقعات سے کہیں زیادہ تھے۔

بھارتی باؤلر سر توڑ کوشش کے باوجود صرف پانچ وکٹیں ہی حاصل کر پائے۔ بھوونیشور کمار اور رویندر جدیجا نے 15، 15 رنز دے کر ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ ایک، ایک وکٹ عرشدیپ اور آویش کو بھی ملیں، لیکن دونوں کی باؤلنگ بہت مایوس کن رہی۔ آویش کو چار اوورز میں 53 رنز پڑے جبکہ عرشدیپ نے 44 رنز کھائے۔

بہرحال، اس کامیابی کے ساتھ بھارت افغانستان کے بعد سپر 4 میں پہنچنے والی دوسری ٹیم بن گیا ہے۔ اب پاکستان اور ہانگ کانگ کا مقابلہ ناک آؤٹ کی صورت اختیار کر گیا ہے۔ یہ میچ جمعہ کو شارجہ میں کھیلا جائے گا۔