پاکستان ہانگ کانگ مقابلہ ریکارڈز کی نظر سے
ایشیا کپ 2022ء میں پاکستان نے اپنے اہم مقابلے میں ہانگ کانگ کو جس طرح شکست دی ہے، اس نے ریکارڈ بک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
شارجہ میں ہانگ کانگ پاکستان کی تباہ کن باؤلنگ کی تاب نہ لا سکا اور صرف 38 رنز پر ڈھیر ہو گیا، حالانکہ اسے جیتنے کے لیے 194 رنز کا ہدف ملا تھا۔ یقین نہیں آ رہا تھا یہی وہ ٹیم ہے جو چند روز پہلے بھارت کے خلاف پانچ وکٹوں پر 155 رنز بنا گئی تھی۔
بہرحال، یوں پاکستان نے کسی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اپنے حریف کو سب سے کم رنز پر آل آؤٹ کرنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ یہی نہیں بلکہ 155 رنز کی فتح کے ساتھ رنز کے لحاظ سے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی بھی حاصل کی۔
اس سے پہلے پاکستان کے خلاف کسی بھی ٹیم کا سب سے کم اسکور 60 رنز تھا، جو اپریل 2018ء میں ویسٹ انڈیز نے کراچی میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں بنایا تھا۔
اس کے علاوہ پاکستان دسمبر 2010ء میں نیوزی لینڈ کو 80 اور جون 2018ء میں اسکاٹ لینڈ کو 82 رنز پر آل آؤٹ کر چکا ہے یعنی ہانگ کانگ وہ پہلی ٹیم بن گیا ہے جو پاکستان کے خلاف 50 رنز بھی نہیں بنا پائی۔
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل: پاکستان کے خلاف کم ترین ٹوٹل
بمقابلہ | رنز | اوورز | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|
ہانگ کانگ | پاکستان | 38 | 10.4 | شارجہ | 2 ستمبر 2022ء |
ویسٹ انڈیز | پاکستان | 60 | 13.4 | کراچی | یکم اپریل 2018ء |
نیوزی لینڈ | پاکستان | 80 | 15.5 | کرائسٹ چرچ | 30 دسمبر 2010ء |
اسکاٹ لینڈ | پاکستان | 82 | 14.4 | ایڈنبرا | 13 جون 2018ء |
بنگلہ دیش | پاکستان | 85-9 | 20.0 | میرپور | 29 نومبر 2011ء |
البتہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں کسی بھی ٹیم کا سب سے کم رنز پر آل ہونے کا ریکارڈ صرف 21 رنز کا ہے۔ یہ بد قسمت ٹیم ترکی کی تھی، جو اگست 2019ء میں چیک جمہوریہ کے خلاف ایک میچ میں صرف 21 رنز ہی بنا پائی تھی۔
سب سے کم ٹوٹل پر آؤٹ ہونے کے ابتدائی 8 مواقع ایسے ہیں، جن میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا کوئی فل ممبر شریک نہیں تھا یعنی کرکٹ دنیا کا کوئی قابلِ ذکر ملک نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی فل ممبر کے مقابلے میں سب سے کم ٹوٹل 38 رنز اسی پاکستان-ہانگ کانگ میچ میں بنا ہے۔
2014ء میں سری لنکا نیدرلینڈز کو 39 رنز پر آؤٹ کر چکا تھا۔ یہی نیدرلینڈز اکتوبر 2021ء میں اسی سری لنکا کے خلاف 44 رنز پر بھی آل آؤٹ ہو چکا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل: سب سے کم ٹوٹل
رنز | اوورز | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|
ترکی | 21 | 8.3 | چیک جمہوریہ | الفوو کاؤنٹی | 30 اگست 2019ء |
لیسوتھو | 26 | 12.4 | یوگینڈا | کیگالی | 19 اکتوبر 2021ء |
ترکی | 28 | 11.3 | لکسمبورگ | الفوو کاؤنٹی | 29 اگست 2019ء |
تھائی لینڈ | 30 | 13.1 | ملائیشیا | بانگی | 4 جولائی 2022ء |
ترکی | 32 | 8.5 | آسٹریا | الفوو کاؤنٹی | 31 اگست 2019ء |
فن لینڈ | 33 | 13.0 | ڈنمارک | برونڈبی | 7 مئی 2022ء |
فلپائن | 36 | 15.2 | عمان | العامرات | 21 فروری 2022ء |
پاناما | 37 | 17.2 | کینیڈا | کولیج | 14 نومبر 2022ء |
ہانگ کانگ | 38 | 10.4 | پاکستان | شارجہ | 2 ستمبر 2022ء |
کیمرون | 38 | 10.1 | موزمبیق | کیگالی | 3 نومبر 2021ء |
پاکستان نے ہانگ کانگ کے خلاف اس میچ میں 155 رنز کے بھاری مارجن سے کامیابی حاصل کی ہے، جو رنز کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی ٹی ٹوئنٹی کامیاب ہے لیکن نیا عالمی ریکارڈ نہیں۔ یہ ریکارڈ حیران کن طور پر 257 رنز کا ہے، جو چیک جمہوریہ نے ترکی کے خلاف اسی میچ میں بنایا تھا جس میں ترکی صرف 21 رنز پر ڈھیر ہو گیا تھا۔
کسی بھی قابل ذکر ملک کے مقابلے میں یہ مارجن 172 رنز کا ہے، جب سری لنکا نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2007ء میں کینیا کو 172 رنز کی شکست دی تھی۔ 261 رنز کے تعاقب میں کینیا صرف 88 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا تھا۔
اس سے پہلے پاکستان کی رنز کے لحاظ سے سب سے بڑی کامیابی ویسٹ انڈیز کے خلاف تھی، جب اس نے اپریل 2018ء میں ویسٹ انڈیز کو 143 رنز سے شکست دی تھی۔
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل: رنز کے لحاظ سے سب سے بڑی فتوحات
فاتح | مارجن | ہدف | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|
چیک جمہوریہ | 257 | 279 | ترکی | الفوو کاؤنٹی | 30 اگست 2019ء |
کینیڈا | 208 | 246 | پاناما | کولیج | 14 نومبر 2021ء |
تنزانیہ | 178 | 241 | کیمرون | کیگالی | 6 نومبر 2021ء |
رومانیہ | 173 | 227 | ترکی | الفوو کاؤنٹی | 29 اگست 2019ء |
سری لنکا | 172 | 261 | کینیا | جوہانسبرگ | 14 ستمبر 2007ء |
موزمبیق | 171 | 210 | کیمرون | کیگالی | 3 نومبر 2021ء |
اٹلی | 166 | 211 | کروشیا | کیراوا | 16 جولائی 2022ء |
آسٹریا | 158 | 207 | بلغاریہ | وانٹا | 30 جولائی 2022ء |
ملائیشیا | 155 | 214 | بھوٹان | بانگی | 2 جولائی 2022ء |
پاکستان | 155 | 194 | ہانگ کانگ | شارجہ | 2 ستمبر 2022ء |