نئی تاریخ رقم، زمبابوے نے آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرا دیا

0 787

بنگلہ دیش کو سیریز میں شکست دی، بھارت کو ناکوں چنے چبوائے اور اب آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرا دیا؟ زمبابوے اس وقت ساتویں آسمان پر ہے۔

سیریز کے ابتدائی دونوں میچز میں بُری طرح شکست کھانے اور سیریز گنوا بیٹھنے کے بعد بھی زمبابوے نے ہمت نہیں ہاری اور اسی میدان پر تیسرے و آخری مقابلے میں تین وکٹوں کی کامیابی کے ساتھ ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔

اس کامیابی میں اہم ترین کردار راین برل کا رہا، جنہوں نے صرف 10 رنز دے کر پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ بعد ازاں انہوں نے تین کیچز لیے اور آخری لمحات میں اننگز کے واحد چھکے کی مدد سے 11 قیمتی رنز بھی بنائے۔

زمبابوے کا دورۂ آسٹریلیا 2022ء - تیسرا ون ڈے

آسٹریلیا بمقابلہ زمبابوے

‏ 3 ستمبر 2022ء

ٹونی آئرلینڈ اسٹیڈیم، ٹاؤنزوِل، آسٹریلیا

زمبابوے 3 وکٹوں سے جیت گیا

آسٹریلیا141
ڈیوڈ وارنر9494
گلین میکسویل1922
زمبابوے باؤلنگامرو
رایرن برل30105
بریڈ ایونز61352

زمبابوے 🏆142-7
ریجس چکابوا37*72
تادیوناشے مارومانی3547
آسٹریلیا باؤلنگامرو
جوش ہیزل ووڈ102303
مارکس اسٹوئنس2061

ابتدا میں فاسٹ باؤلرز کی عمدہ باؤلنگ اور ان کے بعد راین برل کی آمد سے آسٹریلیا صرف 141 رنز بنا پایا اور آل آؤٹ ہو گیا۔ یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ آسٹریلیا زمبابوے کے خلاف کسی ون ڈے انٹرنیشنل میں آل آؤٹ ہو گیا ہو۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان 141 رنز میں سے 94 رنز ڈیوڈ وارنر کے تھے جو ایک اینڈ سے تقریباً آخر تک ڈٹے رہے۔ بد قسمتی سے اپنی سنچری سے محروم رہے اور 96 گیندوں پر 94 رنز بنا کر راین برل کی تیسری وکٹ بنے۔

وارنر کے علاوہ صرف گلین میکس ویل ایسے بیٹسمین تھے، جن کی اننگز دہرے ہندسے میں پہنچی۔ دونوں کی شراکت داری میچ زمبابوے کی گرفت سے نکال لے جاتی کیونکہ وہ 57 رنز کا اضافہ تو کر ہی چکے تھے۔ یہاں پر 27 ویں اوور میں گیند راین برل کو تھمائی گئی جنہوں نے آتے ہی میکس ویل کو آؤٹ کیا۔ پھر آسٹریلیا کی آخری پانچ وکٹیں صرف 12 رنز کے اضافے سے گر گئیں اور ان سب کو آؤٹ کیا برل نے!

ان دونوں بلے بازوں کے علاوہ کیا آرون فنچ، کیا اسٹیون اسمتھ اور دیگر بیٹسمین؟ کسی کی اننگز 5 رنز سے آگے نہیں بڑھ پائی۔

آسٹریلیا صرف 31 اوورز کھیل پایا حالانکہ فل اسٹرینتھ ٹیم کے ساتھ میدان میں تھا، جس میں وارنر سے لے کر اسٹارک تک سب موجود تھے۔

بہرحال، زمبابوے نے ہدف کے تعاقب میں آغاز اچھا لیا۔ گیارہویں اوور میں 44 رنز تک ان کا صرف ایک کھلاڑی آؤٹ تھا، لیکن ہیزل ووڈ کی باؤلنگ کے سامنے انہیں پے در پے کئی نقصانات اٹھانا پڑے۔ 19 ویں اوور میں 77 رنز پر آدھی ٹیم آؤٹ ہو چکی تھی۔ اس میں اِن فارم بلے بازوں شان ولیمز کا صفر اور سکندر رضا کا 8 رنز پر آؤٹ ہونا بھی شامل تھا۔

اس نازک مرحلے میں ریجس چکابوا نے واقعی ایک کیپٹن اننگز کھیلی۔ اتنے لو اسکورنگ مقابلے میں انہوں نے 72 گیندوں پر 37 رنز بنائے۔ ٹونی مونیونگا نے 17 اور راین برل نے 11 رنز کے ساتھ ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ یہاں تک کہ 39 ویں اوور کی آخری گیند پر زمبابوے نے ہدف حاصل کر لیا۔

گو کہ آسٹریلیا یہ سیریز ‏2-1 سے جیت گیا لیکن آخری میچ میں کامیابی نے تمام تر توجہ زمبابوے کو دے دی ہے اور واقعی وہ اس کا حقدار بھی ہے۔ ٹیم کی حالیہ کارکردگی بہت عمدہ رہی ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022ء کے لیے کوالیفائی کیا، پھر حال ہی میں زمبابوے کو ہوم سیریز میں شکست دی اور بھارت کے خلاف ناقابلِ یقین حد تک فتح کے قریب پہنچ گیا تھا، بس بھارت قسمت کے بل بوتے پر بچ گیا۔ اب آسٹریلیا کے خلاف یہ پرفارمنس؟ ایسا لگتا ہے زمبابوے ورلڈ کپ میں بھی کوئی نہ کوئی سیٹ کر دے گا۔

خیر، آخر میں راین برل کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا جبکہ ایڈم زیمپا سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار دیے گئے۔