سپر 4 میں سپر کامیابی، سری لنکا نے افغانستان سے بدلہ لے لیا

0 977

سری لنکا نے ایشیا کپ 2022ء کے سپر 4 مرحلہ کا پہلا میچ سپر کارکردگی کے بعد چار وکٹوں سے جیت لیا۔

پچھلے ہفتے ٹورنامنٹ کے افتتاحی مقابلے میں بھی یہی دونوں ٹیمیں مقابل تھیں، لیکن تب دن افغانستان کا تھا۔ اس نے سری لنکا کو صرف 105 رنز پر ڈھیر کیا اور پھر 8 وکٹوں کی نمایاں کامیابی حاصل کی۔ لیکن ٹھیک ایک ہفتے بعد، دبئی کے بجائے شارجہ میں، دونوں سپر 4 میں بھی آمنے سامنے آئے اور اس بار داستان بالکل مختلف تھی۔ افغانستان جو اب تک کوئی میچ نہیں ہارا تھا، بنگلہ دیش کو ہرا کر شاندار انداز میں سپر 4 میں پہنچنے والے سری لنکا کو چت نہ کر سکا۔ لیکن مقابلہ توقعات کے عین مطابق بہت جاندار ہوا۔

ایشیا کپ 2022ء - سپر 4 مرحلہ

افغانستان بمقابلہ سری لنکا

‏4 ستمبر 2022ء

شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات

سری لنکا 4 وکٹوں سے جیت گیا

افغانستان175-6
رحمٰن اللہ گرباز8445
ابراہیم زدران4038
سری لنکا باؤلنگامرو
دلشان مدوشنکا40362
مہیش تھیکشانا40291

سری لنکا 🏆179-6
کوسال مینڈس3619
پاتھم نسانکا3528
افغانستان باؤلنگامرو
مجیب الرحمٰن40302
نوین الحق40402

اس اہم میچ میں ٹاس جیتا سری لنکا نے اور پہلے افغانستان کو کھیلنے کی دعوت دی۔ جب اوپنرز حضرت اللہ زازئی اور رحمٰن اللہ گرباز نے زبردست آغاز فراہم کیا تو لگتا تھا لنکا سے غلطی ہو گئی۔ پانچویں اوور میں ہی اسکور 46 رنز تک پہنچ چکا تھا لیکن یہاں پر حضرت اللہ کی 12 رنز اننگز تمام ہوئی۔

لیکن سری لنکا کو پہلی وکٹ کہیں پہلے مل چکی ہوتی، اگر رحمٰن اللہ گرباز کو نئی زندگی نہ ملتی۔ انہوں نے اننگز کا پہلا چھکا لگا اور اگلی گیند پر ایک اور چھکے کی کوشش میں کیچ دے گئے۔ ری پلے میں پتہ چلا کہ کیچ لیتے ہوئے فیلڈر دنوشکا گوناتھیلَکا کا ایک پیر باؤنڈری لائن کو چھو گیا تھا۔ یہ غلطی سری لنکا کو بعد میں بہت مہنگی پڑی کیونکہ رحمٰن اللہ اس وقت صرف 8 رنز پر کھیل رہے تھے لیکن بعد میں صرف 45 گیندوں پر 84 رنز کی شاندار اننگز کھیل گئے۔

گرباز نے دوسری وکٹ پر ابراہیم زدران کے ساتھ صرف 64 گیندوں پر 93 رنز کی شراکت داری کی۔ اس میں ابراہیم کا حصہ 32 گیندوں پر صرف 33 رنز کا تھا جبکہ دوسرے اینڈ سے اتنی ہی گیندیں کھیلتے ہوئے رحمٰن اللہ نے 51 رنز کا اضافہ کیا۔

جب آخری پانچ اوور کا مرحلہ شروع ہوا تو افغانستان صرف ایک وکٹ پر 138 رنز پر کھڑا تھا اور ایک بڑا ٹوٹل اس کا منتظر کھڑا تھا۔ لیکن عین اسی موقع پر رحمٰن اللہ آؤٹ ہو گئے۔ ان کی 84 رنز کی اننگز میں چار چوکے اور چھ چھکے شامل تھے۔ وہ آؤٹ ہوئے اور افغان اننگز پٹڑی سے اتر گئی۔

آخری پانچ اوورز میں افغانستان صرف 37 رنز کا اضافہ کر پایا اور پانچ وکٹیں دے کر سری لنکا کو میچ میں واپس آنے کا موقع فراہم کیا۔ بلاشبہ یہی وہ مرحلہ تھا جس نے میچ کا نقشہ پلٹ دیا۔

بہرحال، 176 رنز کا ہدف پھر بھی بہت بڑا تھا اور سری لنکا کے لیے واقعی ایک چیلنج تھا۔ پاور پلے کے آخری اوور میں کوسال مینڈس کے دو شاندار چھکوں کے ساتھ سری لنکا کا اسکور بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 57 رنز تک پہنچ گیا، یعنی ایک عمدہ آغاز نصیب ہوا۔

کوسال جنہیں بنگلہ دیش کے خلاف گزشتہ میچ میں کئی زندگیاں ملی تھیں، آج اتنے خوش قسمت ثابت نہیں ہوئے۔ نوین الحق نے انہیں کلین بولڈ کیا لیکن تب تک وہ 19 گیندوں پر 36 رنز بنا چکے تھے۔

اگلے پانچ اوور سری لنکا کے لیے واقعی چیلنجنگ ثابت ہوئے جن میں صرف 32 رنز بنے اور دو وکٹیں بھی گریں، ایک پاتھم نسانکا کی جو 28 گیندوں پر 35 رنز بنا کر گئے اور پھر چارتھ اسالنکا جو محمد نبی کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔

آخری چھ اوورز میں سری لنکا کو 57 رنز کی ضرورت تھی اور گوناتھلَکا کریز پر موجود تھے۔ آج کوسال مینڈس والا 'قسمت کا ڈوز' وہ لے کر آئے تھے۔ دسویں اوور میں وہ راشد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو کی ایک زوردار اپیل پر بچ گئے تھے۔ افغانستان نے بھی ریویو نہیں لیا لیکن ری پلے میں پتہ چلا کہ وہ واقعی آؤٹ تھے۔ اس کے بعد رن آؤٹ کے ایک واضح موقع پر بھی گیند براہ راست وکٹوں پر نہ لگی اور پھر ان کا ایک آسان کیچ ڈراپ بھی ہوا۔

دوسرے اینڈ سے کپتان ڈاسن شناکا جو ایک ایل بی ڈبلیو اپیل پر ریویو لے کر اپنی وکٹ بچا چکے تھے، نجیب اللہ زدران کے ایک شاندار کیچ کا نشانہ بنے۔

تب افغان فیلڈرز نے ایک بہت بھاری غلطی کی۔ بھنوکا راج پکشا جو آتے ہی صرف 7 گیندوں پر ایک چھکا اور تین چوکے لگا چکے تھے، ان کا ایک کیچ ڈراپ کر دیا۔ سمیع اللہ شنواری کو ڈھائی سال بعد پہلی بار افغان ٹیم میں کھلایا گیا تھا، بیٹنگ میں ان کی باری نہیں آئی، باؤلنگ انہیں دی نہیں گئی، صرف ایک کیچ ان کی طرف آیا تھا، وہ بھی چھوڑ دیا۔ افغانستان کے لیے اس سے زیادہ مایوس کن بات کیا ہو سکتی تھی؟

در حقیقت اس کیچ ڈراپ نے ہی میچ کا فیصلہ کر دیا تھا کیونکہ پھر 4 اوورز میں سری لنکا کو صرف 31 رنز درکار تھے اور گوناتھلَکا کی وکٹ لینے کے باوجود افغانستان میچ میں واپس نہیں آ سکا۔ وہ 20 گیندوں پر 33 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

بھنوکا راج پکشا 19 ویں اوور میں وننگ شاٹ کھیلنے کی کوشش میں نوین الحق کے ہاتھوں کلین بولڈ ہو گئے لیکن تب تک میچ ختم ہو چکا تھا۔ آخری اوور کی پہلی گیند پر چوکے کے ساتھ سری لنکا نے میچ کا فیصلہ کر دیا۔

چار وکٹوں کی یہ کامیابی پہلے مقابلے میں شکست کا ایک اچھا بدلہ تھی اور ساتھ ہی یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ سری لنکا اب بھرپور فارم میں آ چکا ہے۔

سپر 4 میں اب اگلا مقابلہ روایتی پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں ہوگا۔ پہلے مرحلے میں دونوں کے مابین کھیلا گیا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت نے جیتا تھا۔ دیکھتے ہیں اب کیسا میچ دیکھنے کو ملتا ہے؟