جانسن کی تباہ کن باؤلنگ، آسٹریلیا شکست کے گرداب سے نکلنے میں کامیاب

1 1,035

مچل جانسن کی تباہ کن گیند بازی اور ٹیم کی عمدہ فیلڈنگ کی بدولت آسٹریلیا شکست کے گرداب سے نکل کر فتح کی راہ پر گامزن ہو گیا۔ مسلسل دو ٹی ٹوئنٹی میچز میں بدترین شکست کے بعد آسٹریلیا نے پہلے ایک روزہ مقابلے میں سری لنکا کو 7 وکٹوں سے با آسانی زیر کر کے سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔

مچل جانسن کو کیریئر بیسٹ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا
مچل جانسن کو کیریئر بیسٹ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا

ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں کیمرون وائٹ کی ناقص قیادت کے بعد آسٹریلیا ایک روزہ ٹیم کے کپتان مائیکل کلارک کے ساتھ بالکل نئے روپ میں نظر آیا۔ کلارک نے نہ صرف ایک انتہائی شاندار کیچ پکڑ کر اپنی ٹیم کے حوصلوں کو بلند کیا بلکہ ہدف کے تعاقب میں سابق قائد رکی پونٹنگ کے ساتھ سنچری شراکت قائم کر کے ٹیم کو فتح کی منزل پر بھی پہنچایا۔

ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میں مشکلات سے دوچار آسٹریلیا ایک روزہ کرکٹ میں بدستور سرفہرست پوزیشن پر قابض ہے اور پالی کیلے میں کھیلے گئے پہلے ایک روزہ میچ میں اس نے اس بات کو ثابت کیا جہاں سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور ابتدائی 10 اوورز تک اس کا یہ فیصلہ بالکل درست دکھائی دے رہا تھا جب 54 رنز پر اس کی کوئی وکٹ نہیں گری تھی اور تین ماہ کی پابندی کے بعد واپس آنے والے اوپل تھارنگا اور کپتان تلکارتنے دلشان آسٹریلین باؤلنگ اٹیک کی دھجیاں بکھیر رہے تھے۔ لیکن پھر کھیل نے یکدم پلٹا کھایا۔ژاویئر ڈوہرٹی کی ایک گیند کو کٹ کرنے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوانے والے تھارنگا (34 رنز) کے جاتے ہی گویا بند ٹوٹ گیا۔ دوسرے اینڈ سے ڈیوڈ ہسی نے دلشان (29 رنز) نے ٹھکا نے لگایا۔ یہ دلشان کی اپنی وکٹ ہاتھوں سے گنوانے کی حرکت ہی تھی جس نے سری لنکا کو ایک غالب پوزیشن سے پچھلے قدم پر کر دیا۔ ساتھ ساتھ مائیکل کلارک کی اعلی قیادت نے بھی سری لنکا کو زیر کرنے میں اہم کرداد ادا کیا جنہوں نے دلشان کی وکٹ گرتے ہی اپنے اہم گیند بازوں مچل جانسن اور ڈوگ بولنجر کو میدان میں اتار دیا جو سری لنکن مڈل آرڈر پر قہر بن کر ٹوٹ پڑے۔ 117 رنز تک پہنچتے پہنچتے سری لنکا کی 7 وکٹیں گر چکی تھیں جن میں کمار سنگاکارا نے 16، مہیلا جے وردھنے نے 3، دنیش چندیمال نے 12، اینجلو میتھیوز نے 15 اور جیون مینڈس نے 2 رنز بنائے۔ بولنجر کی گیند پر پہلی سلپ اور وکٹ کیپر کے درمیان سے نکلنے والی گیند کومائیکل کلارک نے جس خوب کے ساتھ بائیں جانب ڈائیو لگا کر کیچ کیا، وہ ان کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت تھا۔
سورج رندیو اور نووان کولاسیکرا نے سری لنکا کو مکمل تباہی سے بچایا۔ سورج نے 50 گیندوں پر 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 41 جبکہ کولاسیکرا نے 57 گیندوں پر 2 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 34 رنزبنائے۔ اور سری لنکا کو جو ایک موقع پر 130 رنز بناتا بھی دکھائی نہ دیتا تھا 191 رنز کے اسکور تک پہنچا دیا۔ جو آسٹریلیا جیسی مضبوط ون ڈے ٹیم کے لیے کافی ثابت نہ ہوا۔

عالمی درجہ بندی میں سرفہرست 10 گیند بازوں میں شامل مچل جانسن نے 31 رنز دے کر 6 حریف بلے بازوں کو نشانہ بنایا۔ جو ان کے کیریئر کی سب سے بہترین کارکردگی ہے۔ ان کے علاوہ بریٹ لی، ڈوگ بولنجر، ژاویئر ڈوہرٹی اور ڈیوڈ ہسی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

192 کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کو شعلہ فشاں بلے باز شین واٹسن نے وہ آغاز فراہم کیا جس کی انہیں ضرورت تھی۔ واٹسن نے 6 بلند و بالا چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے صرف 51 گیندوں پر 69 رنز بنائے۔ انہوں نے بریڈ ہیڈن کے ساتھ مل کر پہلی وکٹ پر 59 رنز جوڑے۔ ہیڈن 12 رنز بنانے کے بعد اجنتھا مینڈس کا شکار ہوئے، جنہیں کھیلنے میں پوری آسٹریلین ٹیم کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم وہ کسی طرح ان سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو ہی گئے۔ مینڈس ہی کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت آسٹریلیا دوسرا ٹی ٹوئنٹی مقابلہ ایک غالب پوزیشن حاصل کرنے کے باوجود ہارا تھا۔

81 کے مجموعی اسکور پر شین واٹسن کو گنوانے کے بعد آسٹریلیا کے لیے مشکل مرحلہ تھا جس میں سابق کپتان رکی پونٹنگ نے موجودہ قائد مائیکل کلارک کے ساتھ خوب نبھائی اور دونوں نے تیسری وکٹ پر 101 رنز کی فتح گر شراکت قائم کی۔ بدقسمتی سے رکی پونٹنگ سورج رندیو کی گیند پر اس وقت بولڈ ہو گئے جب آسٹریلیا کو فتح کے لیے محض 11 رنز کی ضرورت تھی، تاہم انہوں نے اپنے حصے کی ذمہ داری نبھا لی۔ پونٹنگ نے 71 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 53 رنز بنائے جبکہ مائیکل کلارک نے محض ایک چوکے کے ساتھ 78 گیندوں پر 53 رنز ہی کی محتاط اننگز کھیلی۔

سری لنکا کی جانب سے سورج رندیو نے دو جبکہ اجنتھا مینڈس نے ایک وکٹ حاصل کی۔

مچل جانسن کو کیریئر بیسٹ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

5 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کا دوسرا معرکہ 14 اگست کو ہمبنٹوٹا میں ہوگا۔

سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا
پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

بتاریخ: 10 اگست 2011ء بمقام: مرلی دھرن انٹرنیشنل اسٹیڈیم، پالی کیلے، کانڈی
نتیجہ: آسٹریلیا 7 وکٹوں سے فتحیاب
بہترین کھلاڑی: مچل جانسن (آسٹریلیا)

سری لنکا رنز گیندیں چوکے چھکے
اوپل تھارنگا ب ڈوہرٹی 34 28 7 0
تلکارتنے دلشان ک بولنجر ب ڈیوڈ ہسی 29 41 4 0
کمار سنگاکارا ک اسمتھ ب جانسن 16 19 3 0
مہیلا جے وردھنے ک ہیڈن ب جانسن 3 8 0 0
دنیش چندیمال ک کلارک ب بولنجر 12 13 1 0
اینجلو میتھیوز ک واٹسن ب جانسن 15 18 3 0
جیون مینڈس ب جانسن 2 6 0 0
سورج رندیو ک ڈوہرٹی ب جانسن 41 50 4 1
نووان کولاسیکرا ک مائیکل ہسی ب لی 34 57 2 2
اجنتھا مینڈس ب جانسن 0 5 0 0
سورنگا لکمل ناٹ آؤٹ 0 2 0 0
فاضل رنز (ل ب 3، و 2) 5
مجموعہ 41.4 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 191
آسٹریلیا باؤلنگ اوورز میڈن رنز وکٹ
بریٹ لی 7.1 0 33 1
ڈوگ بولنجر 7 1 34 1
شین واٹسن 2 0 12 0
ژاویئر ڈوہرٹی 10 1 48 1
ڈیوڈ ہسی 2 0 12 1
مچل جانسن 10 1 31 6
اسٹیون اسمتھ 3 0 18 0
آسٹریلیا رنز گیندیں چوکے چھکے
شین واٹسن  ک جے وردھنے ب رندیو 69 51 5 6
بریڈ ہیڈن  ب اجنتھا مینڈس 12 18 1 0
رکی پونٹنگ  ب رندیو 53 71 5 0
مائیکل کلارک  ناٹ آؤٹ 53 78 1 0
مائیکل ہسی  ناٹ آؤٹ 2 11 0 0
فاضل رنز (ل ب 1، و 2) 3
مجموعہ 38.1 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 192
سری لنکا اوورز میڈن رنز وکٹ
نووان کولاسیکرا 5 1 21 0
سورنگا لکمل 5 0 39 0
اجنتھا مینڈس 6 0 32 1
سورج رندیو 8.1 0 44 2
جیون مینڈس 9 0 37 0
تلکارتنے دلشان 5 1 18 0