محسن خان اپنی ذمہ داریاں نبھائیں، میری شخصیت کا تجزیہ نہ کریں: وسیم اکرم

پاکستان کے سابق کپتان اور عظیم باؤلر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ محسن حسن خان کسی کی شخصیت کا تجزیہ کرنے کے بجائے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں، یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہے۔

قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ محسن خان کی جانب سے وسیم اکرم کے گزشتہ بیان پر ردعمل کے جواب میں سابق کپتان نے کہا ہے کہ اگر عزت و تعظیم کے ساتھ پاکستان سمیت کوئی بھی ملک ان کی خدمات حاصل کرنا چاہے گا تو وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے پیغامات میں عظیم باؤلر کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ کھلاڑی اور ساتھی کی حیثیت ہمیشہ محسن خان کا احترام کیا ہے لیکن میں اپنی رائے بیان کرنے کا حق رکھتا ہوں اور وہ ہمیشہ مخلصانہ ہوگی۔
وسیم اکرم نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت دنیا کسی بھی ملک کے لیے، جہاں ان کو عزت و اکرام سے نوازا جائے اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے، ان کی خدمات حاضر ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین محسن حسن خان نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وسیم اکرم اپنا زیادہ تر وقت بھارت میں گزار رہے ہیں، اس لیے انہيں ملکی معاملات کا علم نہیں ہے۔ وہ تنقید کرنے کے بجائے پاکستانی کرکٹ کے لیے اپنا وقت نکالیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم کو پاکستان نے عزت دی اس لیے وہ تنقید کے بجائے پاکستانی کرکٹ کی خدمت کریں۔
واضح رہے کہ وسیم اکرم نے چند روز قبل دورۂ زمبابوے کے لیے قومی ٹیم کے انتخاب کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہاب ریاض کو دورۂ زمبابوے کے لیے آرام دینا ان کی سمجھ سے بالا تر ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں کو، جنہیں ٹیم میں آئے ہوئے سال بھی نہیں گزرا، صلاحیتوں میں اضافے کا موقع دینا چاہیے بجائے اس کے کہ انہیں آرام کرنے دیا جائے۔