کھسیانی بلی کھمبا نوچے، انگلستان کے لیے اصل چیلنج مستقل نمبر ون رہنا ہوگا؛ گمبھیر

1 1,027

اردو کا ایک مشہور محاورہ ہے 'کھسیانی بلی کھمبا نوچے' اور یہ محاورہ اس صورتحال پر کس قدر صادق آتا ہے کہ بھارت کے اوپنر گوتم گمبھیر کہہ رہے ہیں کہ "عالمی درجہ بندی میں سرفہرست پوزیشن حاصل کرنا تو آسان ہے لیکن اصل چیلنج اس درجے پر مستقل فائز رہنا ہے اور انگلستان کویہی مسئلہ درپیش ہوگا۔"

بھارت کے شہرۂ آفاق بلے بازوں کے پاس انگلش باؤلرز کی تباہ کن باؤلنگ کا کوئی جواب نہیں ہے
بھارت کے شہرۂ آفاق بلے بازوں کے پاس انگلش باؤلرز کی تباہ کن باؤلنگ کا کوئی جواب نہیں ہے

گمبھیر کی بھارتی ٹیم نے جس طرح کے کھیل کا مظاہرہ رواں سیریز میں کیا ہے، اس پر ماہرین نے موجودہ ٹیم کی اہلیت پر سوالات اٹھانے شروع کر دیے ہیں۔ جبکہ مستقبل کا منظرنامہ تو مزید بھیانک ہے کیونکہ بھارت کی بیٹنگ لائن اپ کے تین اہم ستون سچن ٹنڈولکر، راہول ڈریوڈ اور وی وی ایس لکشمن جلد ریٹائر ہو جائیں گے۔ اس کے بعد کیا ہوگا، یہ سوال بھارت کے ہر ماہر کرکٹ اور شائق کو پریشان کر رہا ہے۔

بہرحال، صورتحال کچھ یوں ہے کہ بھارت اور انگلستان کے مابین سیریز میں میزبان ٹیم کو 2-0 کی برتری حاصل ہے اور اگر وہ کم از کم 2 فتوحات کا یہ مارجن برقرار رکھنے میں کامیاب رہتا ہے، اور تیسرے ٹیسٹ میں اس کی مضبوط پوزیشن دیکھ کر اندازہ بھی یہی ہوتا ہے، تو وہ ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ٹیم بن جائے گی۔

بھارت جس نے ستمبر 2009ء میں مسلسل شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی، آسٹریلیا کی طرح طویل عرصے تک اس پوزیشن پر برقرار نہیں رہ پایا اور اب ایک مرتبہ پھر زوال کی جانب گامزن دکھائی دیتا ہے۔ دوسری جانب انگلستان مستقل اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب اپنی منزل کے قریب ہے۔

اس صورتحال میں بھارتی اوپنر گوتم گمبھیر نے برطانوی روزنامے ٹیلی گراف سے گفتگو میں گویا حریف ٹیم کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ انگلستان نمبر ون پوزیشن حاصل کرنے کا اہل ہے۔ انہوں نے بہت زبردست کرکٹ کھیلی ہے لیکن طویل المیعاد بنیادوں پر سرفہرست پوزیشن پر قابض رہنا ایک مشکل امر ہے۔

گمبھیر ایجبسٹن، برمنگھم میں جاری تیسرے ٹیسٹ میں اپنی ٹیم کی کارکردگی سے مایوس دکھائی دیے، جن کا کہنا تھا کہ ہمیں زبردست جوابی حملے اور مزاحمت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ماضی میں ہم نے ٹیسٹ میچ بچانے کے لیے ڈھائی، ڈھائی دن بھی بیٹنگ کی ہے اور ہمیں یہاں اسی عمل کو دہرانا ہوگا۔

واضح رہے کہ انگلستان رواں سال آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر ایشیز میں زبردست شکست دینے کے بعد عالمی نمبر ایک کو زیر کرنے جا رہا ہے اور ممکنہ طور پر پہلی پوزیشن حاصل کر لے گا لیکن وہ اگلے سال فروری میں پاکستان کے خلاف سیریز میں شکست کھا کر اس پوزیشن سے محروم ہو سکتا ہے۔ پاک-انگلستان سیریز جو اصل میں پاکستان میں منعقد ہونا تھی، امن و امان کی ناقص صورتحال کے باعث اب متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی اور پاکستان کی 'ہوم سیریز' ہوگی۔ تاہم ممکنہ عالمی نمبر ایک پوزیشن سے محرومی دیگر ٹیسٹ سیریز کے نتائج پر بھی انحصار کرے گی، جس کی فی الوقت پیش گوئی کرنا ممکن نہیں۔