بھارتی سلیکشن کمیٹی پر برا وقت، سہواگ اور ایشانت ایک روزہ سیریز سے باہر

1 1,016

انگلستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کلین سویپ کی ہزیمت سے دوچار ہونے والے بھارت کی سلیکشن کمیٹی پر برا وقت آ گیا ہے، انگلستان کے خلاف سال کی اہم ترین سیریز میں زخمی کھلاڑیوں کی فوج بھیجنا اور ابتدائی دونوں ٹیسٹ مقابلوں میں بدترین شکست کے بعد مدد کے لیے ایک ایسے کھلاڑی کو بھیجنا جو مکمل طور پر صحت یاب نہ ہو، ایسے جرائم ہیں جن کی کوئی معافی نہیں ہونی چاہیے۔

سہواگ چوتھے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں ایک مرتبہ پھر اپنا کندھا سہلاتے نظر آئے
سہواگ چوتھے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں ایک مرتبہ پھر اپنا کندھا سہلاتے نظر آئے

سیریز میں شکست کے بعد اب جبکہ مختصر اوورز کے مرحلے کے لیے ٹیم کے اعلان کا معاملہ آیا ہے تو معلوم ہوا ہے کہ وریندر سہواگ مکمل فٹ تھے ہی نہیں۔ وہ اپنے کندھے کے آپریشن کے بعد مکمل صحت یاب ہوئے ہی نہیں تھے بلکہ ساتھ ساتھ انہیں سماعت کا بھی کچھ مسئلہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ برمنگھم میں کھیلے گئےتیسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے اور اوول میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ میں بھی محض 8 اور 33 رنز ہی بنا پائے۔

دوسری جانب دیگر کھلاڑیوں کے مسائل سے بھی نمٹنا پڑ رہا ہے، گمبھیر سیریز کی ابتداء ہی سے مکمل فٹ نہیں تھے کیونکہ وہ آئی پی ایل کے دوران کندھے کی انجری کاشکار ہو گئے تھے اور اسی وجہ سے انہیں دورۂ ویسٹ انڈیز میں شامل نہیں کیا گیاتھا۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بھی سیریز میں انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ان سے قبل پہلے ٹیسٹ کے ابتدائی روز ہی ظہیر خان کا چند اوورز کرانے کے بعد پٹھے پکڑ لینا کسے یاد نہ ہوگا۔ اور اب نیا مسئلہ ایشانت شرما کے ساتھ کھڑا ہو گیا ہے جو بائیں ٹخنے کی انجری کا شکار ہو گئے ہیں۔

اب بھارت ایشانت اور سہواگ کے متبادل کھلاڑی بھیج رہا ہے جس کے لیے نظر کرم ممبئی کے بلے باز اجنکیا راہانے اور جھاڑکھنڈ کے تیز گیند باز ورون آرون پر پڑی ہے۔
ٹاپ آرڈر بلے باز راہانے ڈومیسٹک میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں اور بھارت کے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے ساتھ آسٹریلیا کا کامیاب دورہ بھی کر چکے ہیں۔ فرسٹ کلاس میں ان کا اوسط 67.72 ہے۔ آرون بھی آسٹریلیا کا دورہ کرنے والے دستے میں شامل تھے جہاں انہوں نے 140 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے زائد کی گیند بازی مستقل کی۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ تبدیلیاں بھارت کو شکست کے گرداب سے کس طرح باہر نکلتی ہیں۔

بھارت اور انگلستان کے درمیان ایک ٹی ٹوئنٹی اور 5 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے کھیلے جائیں جن کا آغاز 31 اگست کو مانچسٹر میں واحد ٹی ٹوئنٹی سے ہوگا جبکہ ایک روزہ سیریز کا آغاز 3 ستمبر کو چیسٹر-لی-اسٹریٹ سے ہوگا۔