پاکستان کا نیا کوچ: عاقب جاوید وقار یونس کے جانشیں ہوں گے، ذرائع

2 1,036

پاکستان کرکٹ ٹیم کے موجودہ کوچ وقار یونس نے عہدے کو کیا خیر باد کہا، گویا ہر کسی کی رال ٹپکنا شروع ہوگئی اور ابھی وقار کی مستعفی ہونے والی پریس کانفرنس ہی ختم نہ ہوئی تھی کہ سابق ملکی کرکٹرز نے کوچ بننے کے لیے کوششیں تیز کردیں حالانکہ پاکستانی ٹیم کے لیے نئے کوچ کا فیصلہ پہلے سے طے شدہ ہے۔ لیکن اعجاز بٹ نے اس مرتبہ اپنے فیصلے کو مکمل طور پر جمہوری انداز میں پیش کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کر رکھی ہے۔ اس دوڑ سے ظہیر عباس کو دور رکھنے کے لیے انہیں بھی کمیٹی کا رکن بنادیا گیا۔ دوسری جانب جاوید میانداد کو، جو ویسے تو پاکستان ٹیم کا ہیڈ کوچ بننے سے انکار کررہے ہیں لیکن انہیں واضح نظر آرہا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کے ساتھ کوچ کا عہدہ بھی سنبھال سکتے ہیں اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ انہیں درخواست کی جائے کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ سنبھال لیں۔

عاقب جاوید پاکستان کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ ہیں تاہم انہیں دورۂ زمبابوے کے لیے آرام کا موقع دیا گیا ہے
عاقب جاوید پاکستان کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ ہیں تاہم انہیں دورۂ زمبابوے کے لیے آرام کا موقع دیا گیا ہے

دوسری جانب وقار یونس کے استعفے کے ساتھ ہی غیر ملکی کوچز بھی اپنا راستہ صاف کرنے کے لیے فعال ہوگئے ہیں اور اس سلسلے میں جیف لاسن سب سے زیادہ سرگرم ہیں۔ ماضی میں بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنے والے لاسن نے پاکستان کرکٹ بورڈ میں اپنے خیر خواہوں سے رابطے کے بعد اس عہدے کے حصول کے لیے جان مارنی شروع کر دی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے متعدد سابق کپتان بھی اس دوڑ میں شامل ہونےکی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی پہلی ہیٹ ٹرک کرنے والے سابق پاکستانی گیند باز جلال الدین بھی کوچنگ کے لیے امیدوار بننے کے خواہاں ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے رابطے شروع کر دیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جلال الدین نے اس سلسلے میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ اِس وقت پاکستان میں موجود ہائی کوالیفائیڈ کوچنگ سرٹیفکیٹ رکھنے والے چند کرکٹرز میں شامل ہیں اس لیے وہ بہتر انداز میں ٹیم کو چلا سکتے ہیں لہٰذا انہیں سیریز ٹو سیریز کوچنگ کے لیے ٹیم کے ساتھ بطور کوچ منسلک کیا جائے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے معتبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ٹیم کی کوچنگ کے سب سے مضبوط امیدوار کوچ عاقب جاوید ہیں جو گذشتہ دس سالوں سے کسی نہ کسی صورت میں قومی کرکٹ ٹیم سے منسلک ہیں اور انہیں اعجاز بٹ کے پسندیدہ افراد میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔ عاقب جاوید کو اعجاز بٹ کے قریبی رفقاء اور دوستوں کی آشیر باد بھی حاصل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عاقب جاوید کو قومی ٹیم کا کوچ بنانے کا اصولی فیصلہ بہت پہلے کرلیا گیا تھا اور اب اس پر محض عملدرآمد کرنا باقی ہے۔ ان کے علاوہ اعجاز احمد اسسٹنٹ کوچ کے فرائض سرانجام دیں گے اور ممکنہ طور پر محتشم الرشید کو بھی ٹیم کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف اعجاز بٹ سے چند غیر ملکی کرکٹرز کے بھی رابطے ہوئے ہیں تاہم فی الحال وہ قومی کرکٹرز کو ہی ہیڈ کوچ اور اسسٹنٹ کوچ کے طور پر ٹیم کے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔

کوچ کی تلاش کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ انتخاب عالم نے کل واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ کمیٹی کا کام صرف اور صرف امیدواروں کی درخواستیں وصول کر کے ان کے انٹرویوز لینا اور بعد ازاں ان کی روشنی میں حتمی فہرست مرتب کر کے کرکٹ بورڈ کو سفارشات پیش کرنا ہے۔ پھر یہ بورڈ اور چیئرمین پر منحصر ہے کہ وہ حتمی فیصلہ کیا کرتے ہیں۔

اس ضمن میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی ویب سائٹ پر اشتہار بھی دے دیا گیا ہے، تاہم تمام مراحل کی تکمیل کے بعد حتمی فیصلہ مذکورہ بالا افراد ہی کے حق میں ہوگا۔