اعصاب شکن مقابلہ، پاکستان محض 5 رنز سے فتح یاب

1 1,067

پاکستان نے انتہائی اعصاب شکن مقابلے کے بعد زمبابوے کے خلاف پہلا ایک روزہ 5 رنز سے جیت لیا، لیکن اس فتح کے باوجود زمبابوے کی کارکردگی نے قومی کرکٹ ٹیم کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ اگر آخری تین اوورز میں زمبابوے اہم وکٹیں نہ کھو بیٹھتا تو آج میچ کا نتیجہ بالکل مختلف ہوتا۔ پاکستان نے بلے بازی اور گیند بازی دونوں میں ناقص کارکردگی دکھائی اور پہلے بلے بازی کرتے ہوئے اسکور بورڈ پر صرف 247 رنز جوڑے، حالانکہ یونس خان اور مصباح الحق کی نصف سنچریوں نے اچھا پلیٹ فارم مہیا کیا تھا لیکن اس سے فائدہ نہ اٹھایا جا سکا۔ پھر باؤلنگ کرتے ہوئے بھی سعید اجمل کے علاوہ کسی باؤلر کی کارکردگی عمدہ نہیں رہی۔ خصوصاً آخری پاور پلے اور اس سے قبل کے اوورز میں زمبابوین بلے بازوں نے اسٹرائیک باؤلرز جنید خان اور سہیل تنویر کی جس طرح کھل کر دھنائی کی اس نے باؤلنگ اٹیک میں پاکستان کی کمزوری عیاں کر دی ہے اور اگلے دونوں مقابلوں میں پاکستان کو سخت محنت کرنا پڑے گی۔

میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے یونس خان اور محمد حفیظ نے پاکستان کی جانب سے 73 رنز کی سب سے بڑی شراکت قائم کی (تصویر: AP)
میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے یونس خان اور محمد حفیظ نے پاکستان کی جانب سے 73 رنز کی سب سے بڑی شراکت قائم کی (تصویر: AP)

بلاوایو کے کوئنز اسپورٹس کلب میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے معرکے کے لیے پاکستان نے متعدد تبدیلیاں کیں اور عمران فرحت اور شعیب ملک جیسے چلے ہوئے پرزوں کو ایک مرتبہ پھر دستے میں طلب کیا گیا جبکہ سہیل تنویر بھی عرصے بعد ٹیم میں شامل کیے گئے۔ ان کے علاوہ ٹیسٹ میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے اعزازچیمہ اور عدنان اکمل کے ایک روزہ کیریئر کا بھی آغاز ہوا۔ عمران فرحت اور شعیب ملک کی کارکردگی کا تسلسل ویسا ہی برقرار رہا جیسا کہ وہ عرصہ قبل ٹیم کو چھوڑ کر گئے تھے۔ عمران فرحت بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے جبکہ شعیب ملک نے محض 2 رنز بنائے اور باؤلنگ کرتے ہوئے بھی کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔

248 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ابتدائی جھٹکا سہنے کے باوجود زمبابوے نے زبردست انداز میں پیش قدمی کی اور سعید اجمل کے علاوہ کوئی پاکستانی باؤلرز درحقیقت ان کی پیشرفت کو درست انداز میں روکتا نہیں دکھائی دیا۔ اگر ووسی سبانڈا اور آخری اوورز میں برینڈن ٹیلر کی وکٹ نہ گرتی تو بہت زیادہ امکان تھا کہ میچ کا نقشہ کچھ اور ہوتا ۔ ووسی سبانڈا نے 73 رنز کی بہت عمدہ اننگز کھیلی جس میں 2 چھکے اور 6 چوکے شامل تھے، لیکن وہ اعزاز چیمہ کی ایک گیند پر شاٹ مارتے ہوئے عجیب و غریب انداز میں آؤٹ ہوئے۔ گیند بلے سے لگنے کے بعد پیڈ سے لگی اور ہوا میں اچھلتی ہوئی تیز گیند باز اعزاز چیمہ کے ہاتھوں میں جا پہنچی۔ اس وقت 114 رنز پر زمبابوے کے صرف 2 کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے اور اننگز کے نصف اوورز باقی تھے۔

پہلا ایک روزہ مقابلہ کھیلنے والے اعزاز چیمہ نے زمبابوے کے تین بہترین بلے بازوں سبانڈا، ٹیلر اور ٹائبو کی وکٹیں حاصل کیں (تصویر: AFP)
پہلا ایک روزہ مقابلہ کھیلنے والے اعزاز چیمہ نے زمبابوے کے تین بہترین بلے بازوں سبانڈا، ٹیلر اور ٹائبو کی وکٹیں حاصل کیں (تصویر: AFP)

اس موقع پر کپتان برینڈن ٹیلر نے تجربہ کار ٹاٹنڈا ٹائبو کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ پر 60 قیمتی رنز کا اضافہ کیا لیکن پاور پلے سے قبل ہی ٹائبو (26 رنز) ایک اونچا شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹ گنوا بیٹھے۔ پاور پلے کے پہلے ہی اوور میں میلکم والر کی جانب سے سہیل تنویر کو دو چوکے رسید کیے گئے تاہم اگلے اوور میں سعید اجمل نے ان کو ٹھکانے لگا کر پاکستان پر بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کیا۔ سعید اجمل نے پاور پلے ختم ہوتے ہی میچ کا اہم ترین اوور کروایا جو اننگز کا 48 واں اوور تھا۔ اس میں انہوں نے محض تین رنز دیے اور زمبابوے اپنی ناتجربہ کاری کے باعث دباؤ میں آ گیا اور یہی دباؤ تھا جس کے نتیجے میں 49 ویں اوور میں میچ کا فیصلہ کن لمحہ آن پہنچا یعنی برینڈن ٹیلر کی عمدہ اننگز کا اختتام۔ اس وقت زمبابوے کو 9 گیندوں پر 15 رنز کی ضرورت تھی اور اوور کی پہلی گیند پر ٹیلر اعزاز چیمہ کو ایک چوکا بھی رسید کر چکے تھے، لیکن اوور کی چوتھی گیند کو میدان سے باہر پھینکنے کی کوشش انہیں مہنگی پڑ گئی اور مڈ وکٹ پر کھڑے سہیل تنویر نے ان کا آسان کیچ لے کر پاکستان کو سکھ کا سانس عطا کیا۔ ٹیلر نے 103 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 84 رنز کی کیپٹن اننگز کھیلی۔

جب آخری اوور شروع ہو اتو زمبابوے کو 12 رنز درکار تھے، جبکہ پاکستان کے پاس جنید خان کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں تھا، جو اپنے 6 اوورز میں 45 رنز کھا کر ناکام ثابت ہوئے تھے لیکن جنید نے دن کا سب سےاہم ترین اوور جس خوبصورتی سے کیا اس نے ان کی اہلیت کو ثابت کر دیا۔ جنید نے تمام گیندیں یارکر لینتھ پر پھینکیں جن کو کریز پر موجود ایلٹن چگمبورا اور گریگ لیمب ایک مرتبہ پھر میدان سے باہر نہ پھینک سکے جبکہ پانچویں گیند پر دو رنز لینے کی کوشش میں چگمبورا عمر اکمل کی برق رفتار تھرو کا نشانہ بن گئے جنہوں نے لانگ آف سے ایک خوبصورت تھرو پھینکتے ہوئے اپنے وکٹ کیپر بھائی عدنان اکمل کی مدد سے انہیں چلتا کر دیا۔ بلاوایو کے میدان میں یکدم خاموشی چھا گئی کیونکہ اب پاکستان کم از کم ہار نہیں سکتا تھا، زمبابوےکو آخری گیند پر میچ برابر کرنے کے لیے ایک چھکے کی ضرورت تھی۔ پراسپر اُتسیا نے تینوں وکٹیں چھوڑ کر چھٹی یا ساتویں وکٹ کی جگہ پر گارڈ لیا تاکہ وہ آف سائیڈ پر آنے والی گیند کو بھی چھکے کے لیے اٹھا سکیں تاہم وہ گیند کو میدان بدر کرنے میں ناکام رہے اور صرف ایک رن بنا پائے۔ یوں پاکستان، جس کے دانتوں تک پر پسینہ آ گیا تھا، تین مقابلوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔

پاکستان کی جانب سے اعزاز چیمہ نے 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سہیل تنویر، سعید اجمل اور محمد حفیظ کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

قبل ازیں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تو عمران فرحت کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد حفیظ اور یونس خان نے 72 رنز کی شراکت داری قائم کی تاہم محمد حفیظ (26 رنز) کے آؤٹ ہو جانے کے بعد پاکستان کی تجربہ کار جوڑی یونس خان اور مصباح الحق نے پاکستان کی اننگز کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔ یونس خان بدقسمتی سے اپنی سنچری مکمل نہ کر سکے اور رن آؤٹ ہو گئے۔ یونس کی اننگز کی خاص بات اس کی تیز رفتاری تھی، اور اپنے مزاج کے برخلاف انہوں نے ابتداء ہی سے جارحانہ بلے بازی کی اور محض 72 گیندوں پر 9 چوکوں کی مدد سے 78 رنز بنائے۔ مصباح الحق نے 64 گیندوں پر ایک چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 54 رنزکی دلکش اننگز کھیلی لیکن انتہائی فضول شاٹ کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ وہ رے پرائس کی ایک وکٹوں پر آنے والی گیند پر ریورس سویپ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔ پاکستان کے آخری پاور پلے سے قبل عمر اکمل (36 رنز) کا آؤٹ ہونا پاکستان کو بہت مہنگا پڑ گیا اور اختتامی اوورز میں خواہش کے مطابق رنز نہ بنا سکا اور جب 50 اوورز مکمل ہوئے تو اس کا اسکور 7 وکٹوں پر محض 247 رنز تھا۔ عدنان اکمل نے 27 رنز بنائے اور آخری اوور میں آؤٹ ہوئے جبکہ سہیل تنویر نے 17 ناقابل شکست رنز بنائے۔

زمبابوے کی جانب سے کرس ایم پوفو اور رے پرائس نے 2،2 جبکہ پراسپر اُتسیا اور ایلٹن چگمبورا نے 1،1 وکٹ حاصل کی۔

یونس خان کو 78 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
دونوں ٹیمیں اب 11 ستمبر کو ہرارے میں دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے میں آمنے سامنے ہوں گی۔

زمبابوے بمقابلہ پاکستان : پہلا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

(بتاریخ: 8 ستمبر 2011ء بمقام: کوئنز اسپورٹس کلب، بلاوایو)

نتیجہ: پاکستان5 رنز سے فتحیاب

بہترین کھلاڑی: یونس خان (پاکستان)

سیریز:زمبابوے: 0؛ پاکستان: 1

Pakistan رنز گیندیں چوکے چھکے
 محمد حفیظ  ک سبانڈا ب اُتسیا 26 49 2 1
 عمران فرحت  ک ٹائبو ب ایم پوفو 0 2 0 0
 یونس خان  رن آؤٹ (والر/ٹائبو) 78 72 9 0
 مصباح الحق  ایل بی ڈبلیو ب پرائس 54 64 3 1
 شعیب ملک  ک ٹائبو ب چگمبورا 2 5 0 0
 عمر اکمل  ک اُتسیا ب ایم پوفو 36 59 2 0
 عدنان اکمل  ک ایم پوفو ب پرائس 27 32 2 0
 سہیل تنویر  ناٹ آؤٹ 17 16 0 1
سعید اجمل  ناٹ آؤٹ 1  1 0 0
فاضل رنز  (ل ب 1، و 5) 6
مجموعہ (50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر) 247

 

زمبابوے (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
 کرس ایم پوفو 9 1 54 2
 رے پرائس 10 1 39 2
 پراسپر اُتسیا 10 0 52 1
 گریگ لیمب 5 0 37 0
 ایلٹن چگمبورا 10 0 31 1
 ہملٹن ماساکازا 6 0 33 0

 

Pakistan رنز گیندیں چوکے چھکے
 ووسی سبانڈا  ک و ب اعزاز چیمہ 73 89 6 2
چامو چی بھابھا  ب سہیل تنویر 1 7 0 0
ہملٹن ماساکازا  ایل بی ڈبلیو ب حفیظ 15 27 2 0
برینڈن ٹیلر ک سہیل تنویر ب اعزاز چیمہ 84 103 7 0
ٹاٹنڈا ٹائبو ک یونس خان ب اعزاز چیمہ 26 43 0 1
میلکم والر ک شعیب ملک ب سعید اجمل 10 7 2 0
ایلٹن چگمبورا رن آؤٹ (عمر اکمل/عدنان اکمل) 24 23 2 0
گریگ لیمب ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
پراسپر اُتسیا ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
فاضل رنز  (ل ب 1، و 5، ن ب 1) 7
مجموعہ  (50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر) 242

 

پاکستان (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
 سہیل تنویر 10 1 47 1
 جنید خان 7 0 51 0
 سعید اجمل 10 0 48 1
 اعزاز چیمہ 10 0 36 3
 محمد حفیظ 10 0 38 1
 شعیب ملک 3 0 21 0