شعیب اختر سچن اور راہول سے معافی مانگیں: بھارتی کرکٹ بورڈ

1 1,042

شعیب اختر کی خود نوشت کے منظر عام پر آتے ہی دنیائے کرکٹ میں تہلکہ مچ گیا ہے اور خصوصاً سچن ٹنڈولکر اور راہول ڈریوڈ کے حوالے سے راولپنڈی ایکسپریس کے دعووں نے تو آگ ہی لگا دی ہے۔

اب میدان میں بھارت کا کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) بھی کود چکا ہے جس نے شعیب اختر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سچن ٹنڈولکر اور راہول ڈریوڈ کے حوالے سے اپنے بیانات پر باضابطہ معافی طلب کریں۔

شعیب کی سند کی ضرورت نہیں ہے؛ راجیو شکلا
شعیب کی سند کی ضرورت نہیں ہے؛ راجیو شکلا

اپنی خود نوشت میں شعیب اختر نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت کے عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر اور راہول ڈریوڈ تمام تر ریکارڈز کے باوجود میچ کو اختتام تک پہنچانے کی صلاحیت سے محروم ہیں، جس پر بھارت میں شدید ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے اعلیٰ عہدیدار اور بھارتی پریمیر لیگ کے چیئرمین راجیو شکلا نے کہا ہے کہ سچن ٹنڈولکر کو شعیب اختر کی جانب سے سند کی ضرورت نہیں کیونکہ اس کی حیثیت کو کسی اور نے نہیں بلکہ سر ڈان بریڈ مین نے تسلیم کیا ہے۔ سچن اب بھی نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں اور جہاں تک ڈریوڈ کا معاملہ ہے تو اب بھی یادگار کھیل پیش کر رہے ہیں، جو ٹیم کے ساتھ ان کی گہری وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ شعیب اختر نے جو بھی لکھا ہے وہ بے معنی ہے۔

اتر پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن کے سالانہ عمومی اجلاس میں شرکت کے لیے کانپور میں موجود راجیو شکلا نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ٹنڈولکر کو شعیب اختر کے سامنے کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ شعیب کو چاہیے کہ وہ سچن اور راہول سے معذرت طلب کرے۔

صحافیوں کی جانب سے بھارت کے حالیہ دورۂ انگلستان میں ہزیمت آمیز شکست کے حوالے سے سوالات پر راجیو شکلا نے کہا کہ شکست کا بنیادی سبب کلیدی کھلاڑیوں کا زخمی ہونا تھا۔ لیکن ہمیں یہ کہنا پڑے گا کہ انگلستان نے بہت ہی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کرکٹ جو اچھا کھیلے گا جیت اسے نصیب ہوگی۔

واضح رہے کہ یہ وہی بھارتی کرکٹ بورڈ کے عہدیدار ہیں جو بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے سالانہ ایوارڈز 2011ء کی تقریب میں بھارتی کھلاڑیوں کے شرکت نہ کرنے اور بعد ازاں آئی سی سی کی جانب سے بیان جاری ہونے پر کوئی تبصرہ پیش نہیں کر رہے تھے بلکہ خاموشی ہی کو مقدم جانا لیکن اب شعیب اختر کی کتاب کامعاملہ سامنے آتے ہی اپنےکھلاڑیوں کے حق میں فوراً ہی تبصرے پیش کرنے لگے ہیں۔