کراچی زیبراز کا زبردست کم بیک؛ کوئٹہ بیئرز کا پتہ صاف
خرم منظور کی عمدہ بلے بازی اور کپتان دانش کنیریا کی جادوئی گیند بازی کے ذریعے کراچی زیبراز نے کوئٹہ بیئرز کو شکست دے دی. فیصل بینک ٹی ٹوئنٹی 2011ء کے پانچویں میچ میں میزبان ٹیم کراچی زیبراز ایک نئے روپ اور لگن کے ساتھ میدان میں نظر آئی جس کے لیے ٹورنامنٹ کے مینوز میں شمار ہونے والی کوئٹہ بیئرز تر نوالہ ثابت ہوئی.
کراچی زیبراز کے بلے بازوں نے اننگ کی شروعات ہی سے بیئرز گیند بازوں کے خلاف جارحانہ انداز اختیار کیا. اپنرز خرم منظور اور رمیز عزیز کی رفتار سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا تھا کہ وہ ایک بڑے مجموعہ کے حصول کی حکمت عملی پر کار فرما ہیں. اسی برق رفتار کے دوران 36 کے مجموعی اسکور پر رمیز عزیز رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے اور ان کی جگہ انور علی کریز پر پہنچے. انور علی نے خرم منظور کے ساتھ زبردست بلے بازی کرتے ہوئے اسکور کو تیزی سے آگے بڑھانا شروع کیا. کراچی کو دوسرا نقصان انور علی کے رن آؤٹ ہونے کی صورت میں ہوا جو 93 کے مجموعی اسکور پر پویلین سدھار گئے. اس دوران دوسرے اینڈ پر جمے خرم منظور نے اپنی رفتار نہ دھیمی پڑنے دی. انہوں نے 1 چھکے اور 6 چوکوں کی 52 گیندوں پر 62 رنز کی شاندار اننگ کھیلی.
پندرہویں اوور میں 132 کے مجموعی اسکور پر چوتھے کھلاڑی کی رخصتی کے بعد کراچی کے بلے بازوں نے رنز بنانے کی رفتار کو مزید تیز کر دیا. اکبر الرحمن کی 2 دلکش چھکوں اور 1 چوکے سے مزین تیز اننگ اور حسن رضا کی بدولت کراچی زیبراز 172 رنز کا قابل ذکر مجموعہ اکھٹا کرنے میں کامیاب رہی. کوئٹہ کی جانب سے ارون لال نے خرم منظور اور حسن رضا کی اہم وکٹیں تو حاصل کیں لیکن محض 4 اوورز میں13.25 کی اوسط سے 53 رنز بھی دے ڈالے.
کوئٹہ کی ٹیم کے لیے ہدف کا تعاقب قدرے مشکل نظر آرہا تھا لیکن کپتان بسم اللہ خان اور فرید الدین نے 5 اوورز میں 40 رنز بنا کر کراچی کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی. اس موقع پر عزیر الحق نے ایک ہی اوور میں دونوں اوپنرز کو رخصت کر کے کوئٹہ بیئرز کو دیوار سے لگا دیا. مسلسل دو وکٹیں گرنے کے بعد بیئرز کے بلے باز نہ صرف تیز رفتار سے رنز بنانے میں ناکام رہے بلکہ وقتاَ فوقتاَ اپنی وکٹیں بھی گنواتے رہے. صرف عابد علی اور میر وائس نے کچھ دیر کراچی کے گیند بازوں کے خلاف مزاحمت کی تاہم کوئی اور بلے باز زیادہ دیر ان کا ساتھ نہ دے سکا.
اننگ کے ابتدائی پانچ اوورز میں زبردست فائٹ کرتی نظر آنے والی ٹیم کو 19 ویں اوور میں صرف 128 کے مجموعہ پر ڈھیر کرنے میں اہم کردار کراچی کے کپتان دانش کنیریا نے ادا کیا. کنیریا 3.3 اوورز میں 23 رنز کے عوض 3 حریف بلے بازوں کو آؤٹ کیا. ان کے علاوہ کراچی کی جانب سے عزیر الحق اور اعظم حسین نے دو، دو جبکہ انور علی اور عاطف مقبول نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی.
کراچی زیبراز کے اوپنر خرم منظور کو شاندار بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا.
گزشتہ روز ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد لاہور ایگلز سے شکست کھانے والی کراچی زیبراز کے لیے اس فتح نے سیمی فائنل تک رسائی کے لیے امید کی کرن روشن کردی ہے. کراچی کی سیمی فائنل تک رسائی نہ صرف آئندہ مقابلوں میں فتح کے حصول بلکہ گروپ میں ہونے والے اپ سیٹس پر بھی منحصر ہے.
اس ضمن میں لاہور ایگلز اور ایبٹ آباد فیلکنز کے مابین کچھ دیر بعد شروع ہونے والا مقابلہ بہت اہم ہے کیوں کہ اس مقابلے کی فاتح ٹیم کے سیمی فائنل کھیلنے کے امکانات بہت زیادہ ہوجائیں گے. کوئٹہ بیئرز اپنے دونوں مقابلوں میں شکست کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی ہے تاہم کل اپنے آخری میچ اس کی اپ سیٹ فتح لاہور ایگلز کی گروپ میں اول نمبر پر رہنے کی کوششوں کو ضرور دھچکا پہنچا سکتی ہے.