کرکٹ کے نئے قوانین کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا

3 1,000

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کرکٹ کے حوالے سے رواں سال کچھ نئے قوانین مرتب کیے تھے جن کا اطلاق ہفتہ یکم اکتوبر 2011ء سے ہوگا۔

کرک نامہ کو آئی سی سی کی جانب سے موصول ہونے والے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال مئی میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی کرکٹ کمیٹی نے کچھ سفارشات پیش کی تھیں جن کو جون میں آئی سی سی ایگزیکٹو بورڈ نے منظور کر کے کرکٹ قوانین کا حصہ بنایا تھا۔ اجلاس میں ایک روزہ کرکٹ کے فارمیٹ اور عالمی درجہ بندی میں اہم تبدیلیوں کی منظوری دی گئی تھی۔ ان میں دونوں اینڈز سے دو گیندوں کے استعمال کا نیا قانون بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ پاور پلے کے قانون میں بھی تبدیلی کی گئی ہے جس کے مطابق ہر ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے میں 20 اوورز پاور پلے کے ہوں گے جن میں سے ابتدائی 10 اوورز کے لازمی پاور پلے کے بعد دوسرا پاور پلے 16 ویں اوور سے قبل نہیں لیا جا سکتا جبکہ آخری پاور پلے بھی 40 ویں اوور سے قبل ختم نہیں کیا جا سکتا۔

رنر پر پابندی؛ دنیائے کرکٹ اب یہ نظارہ کبھی نہیں دیکھ پائے گی
رنر پر پابندی؛ دنیائے کرکٹ اب یہ نظارہ کبھی نہیں دیکھ پائے گی

زخمی کھلاڑیوں کی جانب سے رنر کے استعمال پر پابندی کے فیصلے کا اطلاق بھی چند روز میں ہوگا جس کے بعد زخمی کھلاڑی کو ریٹائرڈ ہرٹ ہونا پڑے گا۔ اس فیصلے کا سبب بلے بازوں کو دی گئی اس رعایت کا ناجائز استعمال بتایا گیا ہے۔

علاوہ ازیں نئے قوانین کے تحت باؤلر کو ایک کے بجائے دو باؤنسرز پھینکنے کی اجازت ہوگی اور پاور پلے کے علاوہ اوورز میں بھی 30 گز کے دائرے کے باہر محض 4 فیلڈرز رکھنے کے اہم فیصلے کیے گئے۔

ایک اور متعارف کردہ نیا قانون وکٹوں کے درمیان دوڑنے والے بلے باز کے حوالے سے ہے کہ اگر فیلڈنگ کرنے والی ٹیم اپیل کرے کہ بلے باز جان بوجھ کر اس طرح دوڑرہا تھا کہ فیلڈر وکٹ کی جانب گیند نہ پھینک سکے تو فیلڈنگ ٹیم کی اپیل پر بلے باز کو 'آبسٹرکنگ دی فیلڈ' آؤٹ دیا جا سکتا ہے۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل اس وقت صرف ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی عالمی درجہ بندی جاری کرتی ہے اور اب ماہ اکتوبر سے ٹی ٹوئنٹی کی درجہ بندی بھی جاری کی جائے گی۔

بین الاقوامی کونسل کے مکمل قوانین یہاں سے ڈاؤنلوڈ کیے جا سکتے ہیں، جس میں نئے قوانین بھی شامل ہیں۔ (19 پی ڈی ایف فائلوں کی حامل زپ فائل، کل حجم 6.15 ایم بی)