آئی پی ایل کو سرے سے کرکٹ ہی نہیں مانتا؛ بشن سنگھ بیدی کی خصوصی گفتگو

1 1,027

ماضی کے معروف بھارتی اسپنر بشن سنگھ بیدی جو اپنے عہد کے عظیم اسپنر ہونے کے ساتھ ساتھ آج بھی اپنے مخصوص طرز گفتگو اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل پر کڑی تنقید کے حوالے سے مقام اور خاص انداز رکھتے ہیں، پاک بھارت کرکٹ کے جلد از جلد آغاز کے خواہاں ہیں اور روایتی حریفوں کے درمیان مقابلے کو کرکٹ کی معراج قرار دیتے ہیں۔

بشن سنگھ بیدی پاک بھارت کرکٹ کے جلد آغاز کے خواہاں ہیں
بشن سنگھ بیدی پاک بھارت کرکٹ کے جلد آغاز کے خواہاں ہیں

بشن سنگھ بیدی بے لاگ گفتگو اور تجزیوں کے باعث مشہور ہیں اور ماضی میں مرلی دھرن کے باؤلنگ ایکشن کو غیرقانونی قرار دے چکے ہیں اور ان کی تمام وکٹوں رن آؤٹ قرار دیتے ہیں۔ 67 ٹیسٹ مقابلوں میں 266 وکٹیں حاصل کرنے والے بیدی بھارت کی تاریخ کے کامیاب ترین اسپنرز میں شمار ہوتے ہیں اور دورِ جدید کی کرکٹ میں ملک کی نمائندگی کو ترجیح دینے پر زور دیتے ہیں۔

آج بشن سنگھ نے کرک نامہ سے خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے دنیائے کرکٹ میں زیر بحث تازہ معاملات پر کا اظہار خیال کیا ہے جو قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے:

نمائندہ کرک نامہ: بیدی صاحب! شعیب اختر کی آپ بیتی نے آجکل تہلکہ مچا رکھا ہے، آپ اُن کے انکشافات کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

بشن سنگھ بیدی: شعیب اختر کا تو اپنا پورا کیرئیر متنازع رہا،اور اب ریٹائرمنٹ کے بعد اُن کی باتوں کو کیوں اتنا اچھالا جارہا ہے یہ میری سمجھ سے باہر ہے۔ وسیم اکرم اور سچن ٹنڈولکر جیسے کھلاڑیوں شعیب اختر کی سند کی ضرورت نہیں ہے، ویسے بھی شعیب کی باتیں کتنی اہم ہے اس کا اندازہ تو اعجاز بٹ صاحب اور شعیب ملک کی باتوں سے ہی ہوجانا چاہیے۔

نمائندہ کرک نامہ: پاک بھارت کشیدہ تعلقات کے باعث دونوں ممالک کے درمیان عرصے سے کرکٹ سیریز نہیں کھیلی جا رہی، آپ کیا کہتے ہیں؟

بشن سنگھ بیدی: پاک بھارت سیریز تو کرکٹ کی معراج ہے اور کرکٹ کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کے درمیان سیریز ہونا ضروری ہے۔ اس کے انعقاد کی راہ میں جو بھی حائل اُنہیں دونوں ممالک کے بورڈز اور حکومتوں کو مل بیٹھ کر حل کرنا چاہیے کیونکہ سرحد کے دونوں جانب کے عوام پاک-بھارت مقابلے دیکھنا چاہتے ہیں۔

نمائندہ کرک نامہ: انڈین پریمیر لیگ اور چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی کھلاڑیوں کی عدم شمولیت پر آپ کے کیا تاثرات ہے؟

بشن سنگھ بیدی: میں تو آئی پی ایل اور چیمپئنز لیگ کو سرے سے کرکٹ ٹورنامنٹ ہی نہیں مانتا ۔ یہ صرف اور صرف پیسہ کمانے کے دھندے ہیں۔ اصل کرکٹ بین الاقوامی کرکٹ ہے، جہاں کھلاڑیوں کو اپنے ملک کا پرچم بلند کرنے کا موقع ملتا ہے اور اس سربلندی کی لگن ہی بین الاقوامی کرکٹ کو ممتاز بناتی ہے۔ یہ لیگ کرکٹ سب بیکار کی چیزیں ہیں اور ان سے کرکٹ کو کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

نمائندہ کرک نامہ: لیکن آئی پی ایل سے جو کرکٹرز بے تحاشہ پیسہ کمارہے ہیں، کیا وہ بہتر نہیں؟

بشن سنگھ بیدی: ایسے پیسے کا کیا فائدہ کہ کھلاڑی قوم کی نمائندگی کے بجائے دوسرے ملک میں ہونیوالے ٹورنامنٹس میں صرف پیسہ کمانے کے لیے کھیلیں۔ یہ بالکل کرکٹ کے مفاد میں نہیں ہے، اس وقت بھی دیکھ لیں تمام نوجوان کرکٹرز اب صرف ٹی ٹوئنٹی ماہر بنتے جا رہے ہیں جس سے کرکٹ کا معیار بھی گر رہا ہے۔

نمائندہ کرک نامہ: بھارتی کرکٹ بورڈ کے متعلق یہ بات زبان زدِ عام ہے کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ پر اثر و رسوخ رکھتا ہے اور آئی سی سی میں اس کی اجارہ داری قائم ہے۔ اس تاثر کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟َ

بشن سنگھ بیدی: یہ سب پیسے کا کھیل ہے۔ بی سی سی آئی پیسے کے زور پر اپنے فیصلے مسلط کروارہاہے اور تمام کرکٹ بورڈ بشمول آئی سی سی خاموش ہیں۔ اب آئی پی ایل کے بعد تمام کرکٹ بورڈز اپنے پلیئرز کے مفاد میں خاموش ہے لیکن میرے خیال میں اس صورتحال کو تبدیل ہونا چاہیے یہ ہرگز بھارتی و بین الاقوامی کرکٹ کے مفاد میں نہیں ہے۔

نمائندہ کرک نامہ: بیدی صاحب، آپ نے پاکستان میں بھی کافی کرکٹ کھیلی، ان یادوں کو کیسے تازہ کریں گے؟

بشن سنگھ بیدی: وہ زمانہ ہی اور تھا، پاکستان کے خلاف جو مقابلے بھی کھیلے وہ تمام یادگار تھے۔ اب بھی پاکستان آنے کو بہت من کرتا ہے۔ میرے پاکستان میں جتنے دوست ہے شاید دلی میں بھی نہیں۔ اور اس زمانے کے تمام پاکستانی کرکٹرز سے بہت اچھی دوستی ہے۔ اب بھی جس وقت موقع ملا پاکستان ضرور آؤں گا ۔

نمائندہ کرک نامہ: بیدی صاحب، اپنا قیمتی وقت نکالنے کا بہت شکریہ