قائد اعظم ٹرافی کا آغاز: کھلاڑی میچ فیس میں اضافے کے خواہاں
پاکستان کے سب سے بڑے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی کا آغاز ہو رہا ہے لیکن اس میں شریک کھلاڑی میچ فیس سے قطعاً مطمئن نہیں ہیں۔ ملک کے طول و عرض میں کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ کے لیے گو کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ سیزن کے مقابلے میں شریک کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے لیکن کھلاڑی مزید مراعات کے متمنی ہیں۔
ایک کھلاڑی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کرک نامہ کو بتایا ہے کہ نسیم اشرف کے عہد میں کھلاڑیوں کو تقریباً 20 ہزار روپے میچ فیس ملا کرتی تھی جس میں الاؤنس وغیرہ بھی شامل تھے۔ ایک اور کھلاڑی نے بتایا کہ ملک میں کرکٹ کی زبوں حالی کے باوجود ہمیں گزشتہ ادوار میں موزوں میچ فیس دی جاتی تھی لیکن اب جبکہ مہنگائی زوروں پر ہے پاکستان کرکٹ بورڈ ہمیں صرف 12 ہزار روپے میچ فیس دے رہا ہے جو بالکل مناسب نہیں ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدار کے مطابق کھلاڑیوں کو پہلے 12 ہزار روپے میچ فیس کی مد میں اور ایک ہزار روپے روزانہ الاؤنس کی صورت میں دیے جاتے تھے اور معاہدے کی رقم اس کے علاوہ ہوتی تھی لیکن اب میچ فیس گھٹا کر 10 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش میں میچ فیس کی مد میں کھلاڑیوں کو کافی رقم دی جاتی ہے اور پاکستانی کھلاڑیوں کو ملنے والی رقم تو ایک کرکٹ کٹ بیگ خریدنے کے لیے بھی کافی نہیں۔
دوسری جانب کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ سراج الاسلام بخاری نے کھلاڑیوں کے ان دعووں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ ڈاکٹر نسیم اشرف کے دور میں کتنی رقم دی جاتی تھی لیکن یہ ضرور جانتا ہوں کہ وہ موجودہ رقم سے کم تھی۔
کے سی سی اے کے ریکارڈ کے مطابق قائد اعظم ٹرافی گریڈ ون میں کھلاڑیوں کو 2008-09ء میں کھلاڑیوں کو 10 ہزار، 2009-10ء میں 5 ہزار اور 2010-11ء میں 8 ہزار اور گریڈ ٹو میں 5 ہزار روپے ادا کیے جاتے تھے اور موجودہ سیزن میں ڈویژن ون کے لیے 12 ہزار اور ڈویژن ٹو کے لیے 7 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ قائد اعظم ٹرافی کے آغاز سے قبل پہلے ہی ایک تنازع کھڑا ہو چکا ہے جب چند روز کراچی کے مختلف کھلاڑیوں نے احتجاجاً پریکٹس سیشن میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔