آئی پی ایل: پاکستان پر کوئی پابندی نہیں، گورننگ کونسل اجلاس میں شمولیت پر غور ہوگا
بھارتی پریمیر لیگ کے نئے سربراہ راجیو شکلا نے کہا ہے کہ آئی پی ایل میں پاکستان پر کوئی پابندی نہیں ہے اور گورننگ کونسل 4 اکتوبر کو اپنے اگلے اجلاس میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شمولیت پر بھی غور کرے گی۔
پاکستان کے کھلاڑی صرف اولین آئی پی ایل میں کھیل پائے ہیں جس کے بعد نومبر 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد پاک بھارت کرکٹ تعلقات شدید متاثر ہوئے اور ایک مرتبہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے حالات کے پیش نظر انہیں شرکت نہیں کرنے دی جبکہ دوسری مرتبہ 11 پاکستانی کھلاڑیوں کی نیلامی فہرست میں موجودگی کے باوجود انہیں کسی آئی پی ایل فرنچائز نے خریدنے پر رضامندی نہیں دکھائی۔
اب رواں سال اس معاملے میں کچھ برف پگھلتی محسوس ہو رہی ہے اور آئی پی ایل کے نئے چیئرمین راجیو شکلا اس مسئلے کو نمٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے بھارتی سرکاری خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی شمولیت پر ہر گز کوئی پابندی نہیں ہے، پاکستانی امپائرز آئی پی ایل میں اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں۔ چند فرنچائزز میں پاکستان کے سابق کھلاڑی بطور کوچ بھی شامل ہیں اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان پر پابندی لگائی گئی ہے البتہ کھلاڑیوں کی شرکت کے حوالے سے فیصلہ گورننگ کونسل کے اجلاس میں کیا جائے گا لیکن کھلاڑیوں کو خریدنے یا نہ خریدنے میں تمام فرنچائزز آزاد ہیں۔
پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی کے حوالے سے راجیو نے کہا کہ کسی بھی پیشرفت سے قبل کرکٹ کلینڈر میں درست وقت کا انتخاب اور دونوں ٹیموں کی حفاظت کے حوالے سے معاملات بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہر کرکٹ شائق دونوں ممالک کے کرکٹ تعلقات کی از سر نو بحالی چاہتا ہے لیکن اس کے لیے کلینڈر میں جگہ خالی ہونا ضروری ہے، تبھی بات آگے بڑھ سکتی ہے۔ آئی پی ایل چیئرمین کسی نیوٹرل مقام پر سیریز کے انعقاد کے بھی حامی نظر نہیں آئے اور ان کا کہنا ہے کہ میری نظر میں ترجیح ایک دوسرے کی سرزمین پر کھیلنا ہونی چاہیے۔
آئی پی ایل کی گورننگ کونسل کے اس اہم اجلاس میں کوچی فرنچائز کی معطلی اور اگلی لیگ میں ٹیموں کی تعداد پر بھی غور کیا جائے گا۔