حکومت سندھ محمد علی شاہ کو چیئرمین کرکٹ بورڈ دیکھنے کی خواہاں

1 1,015

حکومت سندھ ڈاکٹر محمد علی شاہ کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا چیئرمین دیکھنا چاہتی ہے۔ اس امر کا انکشاف سندھ کے صوبائی وزیر برائے مقامی حکومت آغا سراج درانی نے گزشتہ روز کیا کہ حکومت سندھ پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین کے عہدے پر کسی ایسے فرد کو دیکھنا چاہتی ہے جس کا تعلق سندھ سے ہو اور اس سلسلے میں صدر مملکت آصف علی زرداری کے حالیہ کراچی قیام کے دوران باضابطہ طور مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

اگر اعتماد کیا گیا تو ذمہ داری نبھانے کو تیار ہوں، مایوس نہیں کروں گا: محمد علی شاہ
اگر اعتماد کیا گیا تو ذمہ داری نبھانے کو تیار ہوں، مایوس نہیں کروں گا: محمد علی شاہ

وہ صوبائی وزیر ڈاکٹر محمد علی شاہ کی کتاب "The Legend Unfold" کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہےتھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ ڈاکٹر محمد علی شاہ کو پی سی بی کا نیا چیئرمین دیکھنا چاہتی ہے، میں نے اس معاملے پر صدر پاکستان، جو پی سی بی کے پیٹرن اِن چیف بھی ہیں، سے ملاقات کی اور گورنر سندھ نے بھی صدر مملکت سے یہی مطالبہ کیا ہے، ہمیں امید ہے کہ آصف زرداری ہمارے مطالبات پر محمد علی شاہ کو پی سی بی کا نیا چیئرمین بنائیں گے۔

ڈاکٹر محمد علی شاہ کراچی میں کھیلوں کے حوالے سے ایک معروف نام ہیں، اور کراچی کے علاقے ناظم آباد میں اپنے والد کے نام سے موسوم اصغر علی شاہ اسٹیڈیم کے مالک بھی ہیں جہاں مقامی سطح کے ٹورنامنٹس منعقد ہوتے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ صوبائی وزیر کھیل اور گورنر کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد علی شاہ نے کہا کہ اگر صدر پاکستان ان پر اعتماد کریں تو وہ یہ ذمہ داری نبھانے کو تیار ہیں، میں انہیں مایوس نہیں کروں گا۔ اعجاز بٹ کے عہد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی تاریخ کا بدترین دور تھا۔ انہی کے دور میں کئی تنازعات نے سر اٹھایا اور ملک کے میدان ویران ہوئے۔ اگر مجھے موقع دیا گیا تو میں ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے کو بہتر بناؤں گا اور پاکستان کے میدانوں کی رونقیں بین الاقوامی کرکٹ سے دوبارہ آباد کروں گا۔

ڈاکٹر محمد علی شاہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی گورننگ باڈی کے رکن ہیں اور چند سال قبل کراچی کلب کرکٹ ایسوسی ایشن (کے سی سی اے) کے صدر بھی رہے ہیں۔

اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ ترین عہدے کے لیے متعدد امیدواروں کے نام سامنے آئے ہیں، گو کہ باضابطہ طور پر یہ تک معلوم نہیں اعجاز بٹ جا بھی رہے ہیں یا نہیں، لیکن ان کے عہدے کی میعاد پوری ہو چکی ہے اور اب تک اس میں توسیع کا کوئی سرکاری اعلان بھی نہیں کیا گیا، اس لیے کرکٹ اور سیاسی حلقے اپنے اپنے امیدوار میدان میں لا رہے ہیں جن میں سے اب تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ظفر الطاف، نیشنل بینک کے سابق صدر علی رضا، سابق کپتان ماجد خان، زرعی ترقیاتی بینک کے صدر ذکا اشرف کے نام سامنے آ چکے ہیں اور اب حکومت سندھ نے محمد علی شاہ کی صورت میں اپنا کارڈ پھینکا ہے۔

اب ملک کے تمام کرکٹ حلقوں اور شائقین کی نظریں اس امر پر مرکوز ہیں کہ اعجاز بٹ جاتے بھی ہیں یا نہیں؟ اور اگر وہ عہدہ چھوڑتے ہیں تو چیئرمین شپ کا تاج کس کے سر سجے گا؟