شاہد آفریدی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے لیے تیار

2 1,023

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اعجاز بٹ کی رخصتی کے ساتھ ہی سابق کپتان شاہد خان آفریدی بین الاقوامی میں واپسی کے لیے پر تولنے لگے۔ وہ سابق کوچ وقار یونس اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اعجاز بٹ سے اختلافات کے باعث احتجاجاً بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے تھے لیکن یکے بعد دیگرے دونوں کی کرکٹ سے علیحدگی کے بعد اب ان کے لیے راستہ صاف دکھائی دے رہا ہے۔

شاہد آفریدی کی راہ کے دونوں پتھر، وقار یونس اور اعجاز بٹ، ہٹ چکے ہیں اور اب ان کے لیے رستہ صاف ہے (تصویر: REUTERS/Stefan Wermuth)
شاہد آفریدی کی راہ کے دونوں پتھر، وقار یونس اور اعجاز بٹ، ہٹ چکے ہیں اور اب ان کے لیے رستہ صاف ہے (تصویر: REUTERS/Stefan Wermuth)

شاہد آفریدی پاکستان کے گزشتہ دورۂ ویسٹ انڈیز میں کوچ وقار یونس کی ٹیم کے انتخاب میں مداخلت پر ناخوش دکھائی دیئے اور انہوں نے وطن واپسی کے بعد کوچ اور انتظامیہ کے خلاف سخت بیانات دیے جس پر کرکٹ بورڈ نے ان کے کھیل کا اجازت نامہ اور مرکزی معاہدہ دونوں منسوخ کر دیے تھے۔ گو کہ بعد ازاں قومی و سیاسی شخصیات کی مداخلت کے بعد ان کا اجازت نامہ واپس کر دیا گیا تاہم نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر 45 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔

اعجاز بٹ بھی اس معاملے پر وقار یونس کے ساتھ تھے اور انہوں نے یہ تک کہہ ڈالا کہ شاہد آفریدی کم از کم ان کے ہوتے ہوئے دوبارہ کپتان نہیں بن سکتے۔ گو کہ انہوں نے ٹیم میں شمولیت کی بات نہیں کی تھی لیکن اس بیان کے بعد بورڈ اور آفریدی کے درمیان خلیج مزید گہری ہو گئی اور بالآخر اعجاز بٹ کے جانے کی باری آ گئی۔

اعجاز بٹ کی رخصتی اور ذکا اشرف کی بطور چیئرمین تقرری سے شاہد آفریدی کو بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی راہ دکھائی دینے لگی ہے اور ذرائع کے مطابق وہ کل (بدھ کو) اپنی رہائش گاہ پر بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

شاہد آفریدی آج شب اپنے قریبی حلقوں سے گفتگو کریں گے اور اس سلسلے میں ان کے دوستوں و خیر خواہوں کی ملاقات رہائش گاہ پر ہوگی جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ دوستوں کے مشورے کے بعد وہ اپنی ریٹائرمنٹ واپس لینے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔

اگر شاہد آفریدی کل اپنی ریٹائرمنٹ واپس لے لیتے ہیں تو عین ممکن ہے کہ سری لنکا کے خلاف چند روز بعد شروع ہونے والی سیریز کے ایک روزہ و ٹی ٹوئنٹی مرحلے کے لیے ٹیم کے انتخاب پر ان کا نام زیر غور آئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اب تک صرف تین ٹیسٹ میچز کے لیے ٹیم کا اعلان کیا ہے اور محدود اوورز کے لیے ٹیم کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔