اسپاٹ فکسنگ مقدمہ: اوول ٹیسٹ ہارنے کے لیے بھارتی سٹے باز کی ایک ملین ڈالرز کی پیشکش
اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے مرکزی کردار اور سٹے باز مظہر مجید کو پاکستان کے گزشتہ دورۂ انگلستان میں ایک بھارتی سٹے باز کی جانب سے پیشکش کی گئی تھی کہ اگر اوول میں کھیلا گیا تیسرا ٹیسٹ پاکستان ہار جائے تو ایک ملین ڈالرز دیے جائیں گے۔ یہ ٹیسٹ بعد ازاں پاکستان سے 4 وکٹوں سے جیتا تھا۔
اسپاٹ فکسنگ پر لندن کی عدالت میں پاکستانی کھلاڑیوں پر جاری مقدمے کے پانچویں روز قضیہ سامنے لانے والے مصالحہ اخبار 'نیوز آف دی ورلڈ' کے خفیہ صحافی مظہر محمود کی پیش کردہ ریکارڈنگ بھی دیکھی گئی جس میں اوول ٹیسٹ کے حوالے سے مذکورہ بالا اہم گفتگو بھی شامل تھی، جو اس وقت ریکارڈ کی گئی جب چوتھے روز کا کھیل شروع نہیں ہوا تھا اور انگلستان نے گزشتہ روز دوسری اننگز کے اسکور 221 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر اپنے دن کا آغاز کرنا تھا۔ بعد ازاں انگلستان آل آؤٹ ہو گیا اور پاکستان کو فتح کے لیے 148 رنز کا ہدف ملا جو اس نے 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔
پیش کردہ ریکارڈنگ کے مطابق نتیجے کو انگلستان کے حق میں پلٹنے کے لیے ایک بھارتی سٹے باز نے، جس کا نام ظاہر نہیں، مظہر مجید کو ایک ملین یعنی 10 لاکھ امریکی ڈالرز کی پیشکش کی تھی۔ مظہر محمود نامی صحافی اس وقت لندن کے علاقے کرائیڈن میں واقع مظہر مجید کی پرتعیش رہائش گاہ میں تھا جب دونوں پاکستان کے مقابلوں کی وڈیوز دیکھ رہے تھے جس میں مجید اُسے بتا رہا تھا کہ کس طرح مخصوص اوقات میں مخصوص کام (جسے سٹے بازی کی اصطلاح میں 'بریکٹ' کہا جاتا ہے) کر کے پیسے بنائے جاتے ہیں۔ اس دوران مظہر مجید نے بھارت میں ایک نمبر پر فون کیا۔
فون کال کے دوران دوسری جانب موجود مبینہ سٹے باز نے اسے میچ ہارنے پر ایک ملین ڈالرز کی پیشکش کی جس پر مظہر مجید نے کہا کہ میں 10 منٹ میں آپ کو جواب دیتا ہوں۔
بعد ازاں مظہر محمود اور مظہر مجید کی گفتگو بھی ہوئی جس میں صحافی نے سٹے باز سے پوچھا کہ وہ اتنی بڑی رقم کس طرح حاصل کرے گا، جس پر بتایا گیا کہ کچھ نقد کی صورت میں پاکستان سے حاصل کرنا ہوگی، کچھ دبئی سے ملے گی اور کچھ انگلستان بھیجی جائے گی۔ رقم کی منتقلی کے حوالے سے مظہر مجید کا کہنا تھا کہ انہی رقوم کے لیے اس نے فٹ بال کلب بنایا ہے۔ مظہر مجید کرائیڈن ایتھلیٹک نامی ایک فٹ بال کلب کا بھی مالک تھا۔ مجید نے تین کھلاڑیوں سلمان بٹ، کامران اکمل اور ایک نامعلوم کے بارے میں بتایا کہ وہ اس کام میں بہت تیز ہیں۔
ایک موقع پر مظہر مجید نے صحافی مظہر مجید سے یہ بھی کہا کہ آصف علی زرداری نے ہی اپنی اہلیہ کو قتل کروایا ہے. مظہر مجید کے اسی بیان کو لے کر سابق کپتان سلمان بٹ کے وکیل علی باجوہ نے نقطہ اعتراض اٹھایا اور کہا کہ مظہر مجید صرف اپنی بڑائی اور اثر و رسوخ ظاہر کرنے کے لیے اس طرح کے بیان دیتا رہا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں.
گفتگو کے دوران کاروباری شخصیت کے روپ میں ملنے والے صحافی مظہر محمود نے سٹے باز مظہر مجید سے کہا کہ وہ کامران اکمل کو فون کرے، جس پر مظہر مجید نے پہلے کامران اکمل کے موبائل فون پر رابطہ کیا، جہاں پیغام درج کروانے کا کہا گیا جس پر اس نے رائل گارڈن ہوٹل میں ٹیم کے کمرے میں فون کیا لیکن کامیاب نہیں ہو سکا۔
اس کے علاوہ مظہر مجید نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی ٹیم کے کئی کھلاڑی شاہد آفریدی سے بہت تنگ تھے کیونکہ وہ ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان ہے اور ہمارے بندوں کے لیے مشکلات کھڑی کرتا ہے۔ وہ سب سلمان بٹ کو کپتان دیکھنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کی سماعت کے دوران پیش کردہ آڈیو میں مظہر مجید نے کہا تھا کہ پاکستان کی ٹیم کو اوول ٹیسٹ جیتنا چاہیے، کیونکہ وہ سلمان بٹ کو قائد کے طور پر برقرار رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ان کے قریبی ساتھی ہیں۔
سماعت کے دوران صحافی مظہر محمود پردے کے پیچھے رہے کیونکہ عدالت نے ان کی زندگی کو لاحق خطرے کے پیش نظر ان کی تصویر یا خاکہ بنانے پر پابندی لگا دی ہے۔
پاکستان کے تین کھلاڑی سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پہلے ہی بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے کم از کم 5،5 سال کی پابندی بھگت رہے ہیں اور اگر ان پر دھوکہ دہی و بد عنوانی کے اس مقدمے میں بھی جرم ثابت ہوتا ہے اور انہیں زیادہ سے زیادہ 7 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
مقدمے کی سماعت ابھی جاری ہے۔