بنگلہ دیش کی غیر مستقل مزاجی، سیریز ویسٹ انڈیز کے نام

1 1,020

بنگلہ دیش کا سب سے بڑا مسئلہ غیر مستقل مزاجی ہے، اور اسی کا اظہار اولین دونوں ایک روزہ مقابلوں میں ہوا ہے جہاں اسے نہ صرف بدترین انداز میں شکست سے دوچار ہونا پڑا بلکہ سیریز بھی ہاتھ سے گنوانی پڑی۔ واحد ٹی ٹوئنٹی میں عمدہ کارکردگی دکھا کر مہمان ٹیم کے خلاف فتح حاصل کرنے کے باوجود اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اگلے دونوں ایک روزہ مقابلوں میں بری طرح شکست کھائی۔

مارلون سیموئلز نے مسلسل دوسرے میچ میں نصف سنچری داغی اور 88 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی (تصویر: AP)
مارلون سیموئلز نے مسلسل دوسرے میچ میں نصف سنچری داغی اور 88 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی (تصویر: AP)

میرپور، ڈھاکہ میں کھیلے گئے دوسرے ایک روزہ مقابلے میں بنگلہ دیش کی ناقص بلے بازی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک آسان پچ پر محض ایک رن پر اس کی تین جبکہ 18 رنز تک پہنچتے پہنچتے 4 وکٹیں گر چکی تھیں، یہ درمیان میں نئے نویلے کپتان مشفق الرحیم کی 69 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز اور نوجوان ناصر حسین کی نصف سنچری تھی جس نے عالمی کپ 2011ء میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں اٹھائی گئی ہزیمت کا ری پلے ہونے سے روک دیا ورنہ دیگر بلے بازوں نے تو تاریخ دہرانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی۔

مشفق اور ناصر کی اننگز کی بدولت ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے والا بنگلہ دیش 220 کے قابل عزت مجموعے تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ۔ بنگلہ دیشی اننگز کو کچلنے میں اہم کردار ویسٹ انڈین تیز گیند بازوں نے ادا کیا جن میں کیمار روچ نے 3 اور روی رامپال اور ڈیرن سیمی نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ ایک، ایک وکٹ آندرے رسل اور مارلون سیموئلز کو بھی ملی۔

محض 221 رنز کا ہدف جارح مزاج ویسٹ انڈیز کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر گز کافی نہیں تھا۔ جس نے اِن فارم لینڈل سیمنز اور مارلون سیموئلز کی شاندار اننگز کے بل بوتے پر محض 2 وکٹوں کے نقصان پر ہدف عبور کر لیا۔ سیمنز جو سنچری کے قریب آ کر آؤٹ ہو جانے کے حوالے سے معروف ہیں ایک مرتبہ پھر ایک اچھی اننگز کو تہرے ہندسے میں نہ بدل سکے اور 80 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ ان کی نسبتاً سست رفتار اننگز 125 گیندوں پر کھیلی گئی جبکہ اس میں تین چوکے اور تین چھکے بھی شامل تھے۔ ان کے مقابلے میں مارلون سیموئلز نے کہیں زیادہ تیز رفتار و جارحانہ اننگز کھیلی جنہوں نے 74 گیندوں پر ایک چھکے اور 12 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 88 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ ڈینزا ہیاٹ نے 4 چھکوں اور 2 چوکوں سے مزید 39 رنز کی اننگز کھیلی۔ ویسٹ انڈین بلے بازوں نے پہلی وکٹ پر 71 اور دوسری وکٹ پر 111 رنز کی شاندار شراکتیں قائم کر کے بنگلہ دیشی باؤلنگ لائن اپ کی کمزوری کو بھی سب کے سامنے عیاں کر دی۔ ویسٹ انڈیز کی گرنے والی دونوں وکٹیں سابق کپتان شکیب الحسن نے حاصل کیں۔

مارلون سیموئلز کو 88 رنز کی شاندار اننگز اور ایک وکٹ حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس فتح کے ساتھ ہی ویسٹ انڈیز نے 3 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز میں 2-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے اور اب 18 اکتوبر کو چٹاگانگ میں ہونے والے میچ کا نتیجہ سیریز پر اثر انداز نہیں ہو سکے گا۔

اسکور کارڈ کچھ دیر میں ملاحظہ کریں۔