پاکستان کو 300 رنز کی برتری حاصل کرنی چاہیے؛ توصیف احمد کی خصوصی گفتگو

1 1,008

سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ پاک سری لنکا اولین ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں باؤلرز خصوصا جنید خان کی غیر معمولی کارکردگی نے بلے بازوں کا حوصلہ بڑھایا، جس کی بدولت ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستانی ٹیم میچ پر مکمل طور پر چھا چکی ہے۔

بدھ کو کرک نامہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق آف اسپنر توصیف احمد کا کہنا تھا کہ ایک ہموار اور بلے بازی کے لیے بالکل سازگار وکٹ پر سری لنکا جیسی ٹیم کو 200 کے اندر اندر آؤٹ کرنا پاکستانی گیند بازوں کی شاندار کارکردگی تھی جس کے بعد اب بلے بازوں کے لیے کام آسان ہوگیا ہے۔

توصیف احمد بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کا کریڈٹ عبوری کوچ محسن خان کو دیتے ہیں (تصویر: Getty Images)
توصیف احمد بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کا کریڈٹ عبوری کوچ محسن خان کو دیتے ہیں (تصویر: Getty Images)

34 ٹیسٹ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے توصیف احمد نے کہا کہ جنید خان نے کم عمری میں جس طرح سری لنکا جیسی مضبوط بیٹنگ لائن کو تہس نہس کیا وہ پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے لیے نیک شگون ہے۔انہوں نے کہا کہ دوسرے دن صرف ایک وکٹ پر 259 رنز بناکر پاکستان میچ میں انتہائی مضبوط پوزیشن پر آگیا ہے، اور پہلی اننگز میں گیند بازوں کے حاوی رہنے کے باعث پاکستان کو اب کم ازکم 300 رنز کی برتری حاصل کرنی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں سابق آف اسپنر نے کہا کہ محسن خان کی بحیثیت کوچ آمد سے نوجوان پاکستانی بلے بازوں کو فائدہ ہوا ہے اور پہلی اننگز میں اوپنرز محمد حفیظ اور توفیق عمر اور بعد ازاں اظہرعلی کی ذمہ دارانہ بیٹنگ اس بات کا ثبوت ہے ۔انہوں نے کہا کہ محسن خان خود بھی بہترین اوپنر اور بلے باز تھے ، اُن کے تجربے سے نوجوان کھلاڑیوں خصوصاً اوپنرز کو فائدہ پہنچے گا ۔انہوں کافی عرصے سے اِن اور آؤٹ کا شکار رہنے والے توفیق عمر کی شاندار سنچری کا کریڈٹ کوچ محسن خان کو بھی دیا ۔آخر میں توصیف احمد نے کہا کہ یونس خان اور مصباح الحق کی موجودگی میں سری لنکا کا پاکستا ن کو جلد آؤٹ کرنا مشکل ہدف ہوگا ۔

واضح رہے کہ ابتدائی دو روز کے کھیل کے بعد پاکستان کو سری لنکا کے پہلی اننگز کے اسکور 197 رنز پر 62 رنز کی برتری حاصل ہے جبکہ اس کی 9 وکٹیں ابھی بھی باقی ہیں۔ اوپنر توفیق عمر 109 اور اظہر علی 60 رنز پر ناقابل شکست کھڑے ہیں۔