پہلا سیشن اہم ہوگا، چوتھے روز پاکستانی گیند بازوں نے عمدہ کارکردگی دکھائی: سنگاکارا

1 1,005

سری لنکا کے بلے باز کمار سنگاکارا نے ابوظہبی ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان کے گیند بازوں کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ پہلے ٹیسٹ کے چوتھے روز کے بعد صورتحال کچھ ایسی ہے کہ سری لنکا اور شکست کے درمیان محض کمار سنگاکارا کا فاصلہ ہے جو 161 رنز کے ساتھ بدستور کریز پر موجود ہیں جن کی مدد سے سری لنکا نے ایک دن میں پہلی اننگز کے خسارے کو 267 سے گھٹا کر محض 16 تک پہنچا دیا ہے تاہم اس سفر میں انہیں مزید 4 وکٹیں گنوانا پڑی ہیں۔ گو کہ اس میں اہم کردار پاکستانی فیلڈرز کی مایوس کن کارکردگی کا بھی رہا جنہوں نے کمار سنگاکارا سمیت دیگر بلے بازوں کے 5 کیچ چھوڑے اور یوں صورتحال کو سری لنکا کے لیے کچھ حوصلہ افزا بنا دیا لیکن مقابلہ اب بھی پاکستان کی گرفت میں دکھائی دیتاہے۔

دوسرے سیشن میں پاکستان کے گیند بازوں نے محض 80 رنز کے اضافے پر 4 سری لنکن وکٹیں حاصل کیں (تصویر: AFP)
دوسرے سیشن میں پاکستان کے گیند بازوں نے محض 80 رنز کے اضافے پر 4 سری لنکن وکٹیں حاصل کیں (تصویر: AFP)

جمعے کو چوتھے روز کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے کمار سنگاکارا کا کہنا تھا کہ پاکستانی گیند بازوں نے بہت ہی عمدہ کارکردگی دکھائی اور نئی گیند کا بخوبی استعمال کیا۔ اسپنرز کی مدد سے بھی انہوں نے ہم پر دباؤ برقرار رکھا تاہم یہ ان کی مدد نہیں کر سکا۔ دو سینئر گیند بازوں سعید اجمل اور عمر گل کی موجودگی کے باوجود وہ ایک نوجوان باؤلنگ اٹیک ہے۔ خصوصاً جنید خان نے اپنے زاویوں (اینگلز) اور اپنی رفتار میں کمی بیشی کا خوب استعمال کیا ۔ انہوں نے گیندیں بھی بہت درست مقام پر پھینکیں اور ان کو کھیلنا ایک چیلنج تھا۔ ہم ابھی بھی اس چیلنج سے مکمل طور پر نہیں نمٹ پائے، لیکن ہمیں نمٹنا ہوگا۔

سنگاکارا اور لاہیرو تھریمانے کے درمیان دوسری وکٹ پر 153 رنز کی شاندار شراکت داری قائم ہوئی لیکن اس کے بعد یکے بعد دیگرے سری لنکا کی وکٹیں گرنا شروع ہو گئیں اور محض 80 رنز کے اضافے پر مزید 4 بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے۔ سنگاکارا کو بھی دو زندگیاں ملیں ایک جنید خان کی باؤلنگ پر اور ایک محمد حفیظ کی گیند پر جن پر ان کے سلپ میں کیچ نہ پکڑے جا سکے اور اسی خوش قسمتی کے باعث وہ اپنی 26 ویں ٹیسٹ سنچری مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

کمار سنگاکارا نے کہا کہ اچھا ہوتا اگر یہ سنچری وہ پہلی اننگز میں کر پاتے تاہم لیکن یہ سخت جدوجہد کر کے بنائی گئی سنچری ہے اور میرے کیریئر کی بہترین سنچریوں میں شمار ہوتی ہے، تاہم ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے اور اگر ہم پانچویں روز کا پہلا سیشن گزارنے میں کامیاب ہوگئے تو ہم پاکستان پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چوتھے روز موسم بہتر تھا، ہوا تمام دن چلتی رہی اور وکٹ بھی بلے بازی کے لیے آسان تھی۔

واضح رہے کہ پہلی اننگز میں پاکستان کے توفیق عمر نے انتہائی گرم موسم میں ڈبل سنچری بنائی تھی، جس کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کے پہلی اننگز کے اسکور 197 پر 314 رنز کی شاندار برتری حاصل کی، جس کو سری لنکا گھٹا کر اب محض 16 رنز پر لا چکا ہے اور یوں میچ ایک دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔