عالمی درجہ بندی؛ سنگاکارا اپنی کھوئی ہوئی سرفہرست پوزیشن حاصل کرنے کے قریب

1 1,016

پاکستان کے خلاف میچ بچاؤ ڈبل سنچری کمار سنگاکارا کو ٹیسٹ بلے بازوں کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست پوزیشن کے قریب لے آئی ہے۔

ابوظہبی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں انہوں نے دوسری اننگز میں 211 رنز داغ کر سری لنکا کو یقینی شکست سے بچایا اور مردِ میدان کا خطاب بھی حاصل کیا تاہم اس اننگز نے انہیں عالمی درجہ بندی میں 29 قیمتی پوائنٹس سے بھی نوازا جس کے نتیجے میں وہ دنیا کے نمبر ایک بلے باز بننے کے مزید قریب ہو گئے ہیں۔ اس وقت جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس عالمی درجہ بندی میں بہترین بلے باز ہیں اور کمار سنگاکارا کو ان کی جگہ حاصل کرنے کے لیے مزید 31 پوائنٹس کی ضرورت ہے۔

سنگاکارا رواں سال کے آغاز پر کھوئی ہوئی نمبر ون پوزیشن دوبارہ حاصل کرنے کے قریب ہیں (تصویر: AFP)
سنگاکارا رواں سال کے آغاز پر کھوئی ہوئی نمبر ون پوزیشن دوبارہ حاصل کرنے کے قریب ہیں (تصویر: AFP)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے کرک نامہ کو موصول ہونے والے اعلامیہ کے مطابق سنگاکارا نے دسمبر 2007ء میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اور رواں سال کے اوائل میں بھارت کے سچن ٹنڈولکر کے ہاتھوں یہ پوزیشن گنوائی جو پھر ژاک کیلس کے ہاتھ لگی۔

بلے بازوں کی عالمی درجہ بندی میں سب سے زیادہ درجے پھلانگنے والے پاکستان کے توفیق عمر رہے جنہوں نے پہلے ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنائی تھی۔ 30 سالہ توفیق 17 درجے ترقی پا کر اب 46 ویں پوزیشن پر آ گئے ہیں۔

ان دونوں کے علاوہ اظہر علی، اینجلو میتھیوز، پرسنا جے وردھنے، محمد حفیظ اور اسد شفیق نے بھی درجہ بندی میں ترقی پائی ہے جبکہ ناقص کارکردگی مہیلا جے وردھنے، یونس خان اور تلکارتنے دلشان کی درجہ بندی میں تنزلی کا باعث بنی ہے۔

گیند بازوں کی درجہ بندی میں پاکستان کے نوجوان جنید خان 62 درجے پھلانگ کے 66 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کر کے سری لنکن بیٹنگ کا جنازہ نکال دیا تھا۔ دوسری اننگز میں 4 وکٹیں حاصل کرنے والے عمر گل سرفہرست 20 گیند بازوں میں شامل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے دو درجے پھلانگ کر 20 ویں پوزیشن حاصل کی ہے۔

گیند بازوں میں جنوبی افریقہ کے ڈیل اسٹین بدستور سرفہرست ہیں جبکہ جیمز اینڈرسن اور گریم سوان پر مشتمل انگلش جوڑی بالترتیب دوسرے و تیسرے نمبر پر ہے۔