چوکرز پھر مات کھا گئے؛ کینگروز نے سیریز جیت لی
سخت محنت کے بعد منزل کے قریب بھٹک جانے کے لیے مشہور جنوبی افریقی ٹیم نے ایک بار پھر اپنے چوکرز ہونے کا ثبوت پیش کردیا اور پروٹیز سرزمین پر ہونے والی تین ایک روزہ پر مشتمل سیریز کی ٹرافی آسٹریلوی ٹیم نے 2-1 سے اپنے نام کرلی. پہلے میچ میں آسٹریلیا سے شکست کے باوجود دوسرے میچ میں میزبان ٹیم نے زبردست کم بیک کرتے ہوئے سابق عالمی چیمپئین کو شکست دی تاہم آخری اور فیصلہ کن میچ میں وہی کچھ ہوا جو عالمی کپ جیسے بڑے اور اہم ایونٹس میں جنوبی افریقہ کے ساتھ ہوتا ہوا آیا ہے.
جنوبی افریقہ کے دورے پر موجود آسٹریلوی ٹیم تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کے لیے ایک نئے عزم کے ساتھ میدان میں نظر آئی تو دوسری جانب جنوبی افریقی ٹیم بھی اس حتمی مقابلے کے لیے تیار تھی۔ میچ سے قبل ٹاس جنوبی افریقی کپتان ہاشم آملہ نے جیتا اور پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ بارش کی پیش گوئی اور پچ کی صورتحال دیکھتے ہوئے آملہ کا یہ فیصلہ بالکل درست دکھائی دے رہا تھا۔ ہاشم آملہ اور گریم اسمتھ نے 58 رنز کی ابتدائی شراکت کے بعد آملہ اور ژاک کیلس کے درمیان 59 کی شرات داری نے جنوبی افریقہ کو مستحکم بنیاد فراہم کی. 117 کے مجموعی اسکور پر جنوبی افریقی کپتان 7 چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنا کر رخصت ہوئے. آملہ کی رخصتی کے بعد کینگرو گیند بازوں نے زبردست گیند بازی کرتے ہوئے میزبان ٹیم کے رنز بنانے کی رفتار کو کم کیا اور اپنی نپی تلی گیند بازی کے ذریعے بلے بازوں کو پریشان کیے رکھا.
اس موقع پر جے پی ڈومینی نے سینئیر کھلاڑی ژاک کیلس کا بھرپور ساتھ دیا. کیلس نے انتہائی ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے 2 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 54 رنز بنائے. 141 کے مجموعہ پر کیلس رخصت ہوئے تو آسٹریلوی ٹیم پوری طرح کھیل میں واپس آگئی. بعد ازاں ڈومینی اور فرینکوئس پلیسس نے ٹھہر کر بلے بازی کی اور اسکور کو 222 کے قابل دفاع مجموعہ تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا. آسٹریلیا کی جانب سے مچل جانسن اور ژاویئر ڈوہرٹی نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں.
ہدف کے تعاقب میں آسٹریلوی اننگ کی شروعات متاثر کن نہ رہی. محض 38 کے مجموعہ پر ڈیوڈ وارنر پویلین لوٹ گئے۔ دوسرے اینڈ پر موجود شین واٹسن نے مستند انداز سے بلے بازی جاری رکھی تاہم بدقسمتی سے وہ ایک رن کے فرق سے اپنی نصف سنچری مکمل نہ کرسکے۔ ژاک کیلس کے ہاتھوں کلین بولڈ ہونے سے قبل واٹسن نے 1 چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے 46 گیندوں پر 49 رنز کی تیز رفتار اننگ کھیلی۔ ابھی آسٹریلوی ٹیم اس دھچکے سے سنبھل نہ پائی تھی کہ سابق کینگرو کپتان کو جوہان بوتھا نے قابل کرلیا۔ اس موقع پر دونوں ہی ٹیموں کی میچ پر گرفت برابر نظر آرہی تھی۔
تین ابتدائی بلے بازوں کی رخصتی کے بعد کپتان مائیکل کلارک اور شان مارش نے آسٹریلوی اننگ کو سنبھالا۔ کلارک کی رخصتی کے بعد مائیکل ہسی میدان میں وارد ہوئے اور ساتھی کھلاڑی کی مدد سے ہدف کا تعاقب جاری رکھا۔ شارن مارش 30 رنز اور پھر بریڈ ہیڈن 23 رنز اضافے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ مائیکل ہسی نے انتہائی ذمہ دارانہ انداز سے کھیلتے ہوئے 64 گیندوں پر 1 چھکے اور 1 چوکے کی مدد سی 45 رنز کی ناقابل شکست اننگ سجائی۔ واٹسن کی انتہائی ذمہ دارانہ اننگ اور ہسی کی شانداری بلے بازی کی بدولت آسٹریلیا نے 47 ویں اوور ہی میں مطلوبہ ہدف حاصل کرلیا۔
جنوبی افریقہ کے اسپن اٹیک نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کا کافی پریشان کیا تاہم حال ہی میں عالمی درجہ بندی کے بہترین گیند باز قرار پانے والے مورنے مورکل سمیت دیگر تیز گیند بازوں سے آسٹریلوی بلے بازوں نے خوب رنز بٹورے۔ میزبان ٹیم ٹیم کی جانب سے ژاک کیلس اور جے پی ڈومینی نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ جوہان بوتھا ایک کھلاڑی کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
آسٹریلیا کی جانب سے شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شین واٹسن میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے جبکہ ان کے ہم وطن کھلاڑی مائیکل ہسی کو سیریز کا بہترین کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔
دوران میچ ایک غیر معمولی منظر اس وقت سامنے آیا کہ جب آسٹریلوی کھلاڑی ڈوگ بولنجر کو ڈریسنگ روم میں آئی پوڈ استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا. میچ کے بعد کرکٹ آسٹریلیا نے بھی اس بات کی تصدیق کی تاہم ڈوگ بولنجر کی اس خلاف قانون حرکت پر کسی قسم کی کاروائی کا اشارہ نہیں دیا گیا. بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے بھی اس معاملے پر اب تک کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیا عام طور پر کھلاڑیوں کو دوران میچ کسی بھی قسم کا فون یا ایسی شے جس کے ذریعے کسی غیر متعلقہ شخص سے رابطہ ممکن ہو کا استعمال ممنوع سمجھا جاتا ہے.