عالمی ٹیسٹ درجہ بندی: پاکستان کے پاس پانچویں پوزیشن ہتھیانے کا سنہری موقع

1 1,015

اگر پاکستان سری لنکاکے خلاف سیریز کا تیسرا و آخری ٹیسٹ بھی جیت جاتا ہے تو وہ ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں پانچویں پوزیشن حاصل کر سکتا ہے۔ اس وقت عالمی درجہ بندی میں پاکستان 94 پوائنٹس کے ساتھ چھٹی پوزیشن پر ہے جبکہ سری لنکا 103 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں درجے پر فائز ہے۔ اگر پاکستان تیسرے ٹیسٹ میں بھی سری لنکا کو پچھاڑتا ہے تو وہ چھ پوائنٹس حاصل کر سکتا ہے جبکہ سری لنکاکو چھ پوائنٹس کے خسارے کا سامنا ہوگا۔ اس طرح پاکستان کے پوائنٹس 100 ہو جائیں گے اور درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر پہنچ جائے گا جبکہ سری لنکا تنزلی کے بعد 97 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے درجے پر آ جائے گا۔لیکن اس کے لیے پاکستان کو شارجہ میں لازما فتح حاصل کرنا ہوگی کیونکہ آخری ٹیسٹ بے نتیجہ رہنے کی صورت میں پاکستان سیریز تو جیت جائے گا لیکن وہ سری لنکا کو پانچویں درجے سے نہیں اتار پائے گا۔ پاکستان و سری لنکا کے درمیان تیسرا ٹیسٹ 3 نومبر سے شارجہ کے تاریخی میدان میں کھیلا جائے گا۔

پاکستان اور سعید اجمل کے پاس عالمی درجہ بندی کو مزید بہتر بنانے کا سنہری موقع ہے (تصویر: AFP)
پاکستان اور سعید اجمل کے پاس عالمی درجہ بندی کو مزید بہتر بنانے کا سنہری موقع ہے (تصویر: AFP)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری کی گئی ٹیسٹ کی تازہ ترین انفرادی عالمی درجہ بندی کے مطابق، جس کی ایک نقل کرک نامہ کو بھی موصول ہوئی ہے، گیند بازوں میں پاکستان کے سعید اجمل دبئی ٹیسٹ میں 8 وکٹوں کے حصول کے بعد 16 ویں پوزیشن پر آ گئے ہیں۔ اس شاندار کارکردگی پر، جہاں ان کو میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی ملا، وہیں عالمی درجہ بندی میں 62 قیمتی ریٹنگ پوائنٹس بھی حاصل کیے جس کے ذریعے وہ 8 درجے پھلانگ کر کیریئر کی بہترین پوزیشن پر آ گئے ہیں۔

فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ سعید اجمل ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کی عالمی درجہ بندی میں بھی بالترتیب چھٹی اور دوسری پوزیشن پر فائز ہیں اور اب ٹیسٹ میں بھی سرفہرست 20 میں شامل ہو گئے ہیں اور اگلے ٹیسٹ میں عمدہ کارکردگی انہیں دنیا کے 10 بہترین گیند بازوں میں لا سکتی ہے۔

ان کے علاوہ میچ میں عمدہ کارکردگی عبد الرحمن کو 29 ویں اور جنید خان کو 46 ویں درجے پر لے آئی ہے البتہ توقعات کے مطابق وکٹیں نہ لینے پر سری لنکا کے رنگانا ہیراتھ اور عمر گل کو ایک، ایک درجہ تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور دونوں بالترتیب 12 ویں اور 20 ویں درجے پر پہنچ گئے ہیں۔

بلے بازوں میں سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے مسلسل دو مقابلوں میں ناقص کارکردگی کے بعد 11 سالوں میں پہلی بار سرفہرست 20 بلے بازوں سے باہر ہو گئے ہیں۔ وہ چھ درجے تنزلی کے بعد 25 ویں پوزیشن پر آ گئے ہیں۔ وہ دوسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 11 رنز ہی بنا پائے۔

ان کے علاوہ گزشتہ میچ میں ڈبل سنچری بنانے والے توفیق عمر 4 درجے تنزلی کے بعد 51 ویں نمبر پر چلے گئے ہیں جبکہ سری لنکن کپتان تلکارتنے دلشان 34 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

ترقی پانے والے بلے بازوں میں کیریئر کی پہلی سنچری داغنے والے پاکستانی اظہر علی چھ درجے پھلانگ کر 27 ویں جبکہ اسد شفیق 13 درجے پھلانگ کر 77 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ محمد حفیظ 33 اور 59 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد چار درجہ ترقی پا چکے ہیں اور اب ان کا نمبر 56 واں ہے۔

ان کے علاوہ عالمی درجہ بندی کے سرفہرست 10 بلے بازوں اور گیند بازوں میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی۔ گیند بازوں میں جنوبی افریقہ کے ڈیل اسٹین بدستور پہلی پوزیشن پر براجمان ہیں جبکہ انگلستان کے جیمز اینڈرسن اور گریم سوان بالترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن پر قابض ہیں جبکہ بلے بازوں میں جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس سرفہرست ہیں جبکہ سری لنکا کے کمار سنگاکارا دوسری اور انگلستان کے ایلسٹر کک تیسری پوزیشن پر موجود ہیں۔