کیپ ٹاؤن کا ہنگامہ خیز ٹیسٹ، عالمی درجہ بندی میں بڑی تبدیلیاں
جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے ہنگامہ خیز ٹیسٹ مقابلے کے بعد عالمی درجہ بندی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ ہوئی ہے، جس میں سب سے اہم خبر جنوبی افریقہ کے تیز گیند باز ڈیل اسٹین کے لیے ہے جو عالمی درجہ بندی میں 900 پوائنٹس کا سنگ میل عبور کرنے والے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے 20 ویں گیند باز بن گئے ہیں۔ جبکہ کمار سنگاکارا بلے بازوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
28 سالہ ڈیل اسٹین نے کیپ ٹاؤن میں آسٹریلیا کے خلاف ہونے والے یادگار ٹیسٹ میں چھ وکٹیں حاصل کر کے اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا۔پہلی اننگز میں 4 اور دوسری اننگز میں 2 وکٹوں کی بدولت انہیں درجہ بندی میں تین قیمتی پوائنٹس ملے جن کی تعداد اب 902 ہو چکی ہے۔ وہ شان پولاک کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے دوسرے جنوبی افریقی گیند باز ہیں۔
بین الاقوامی کرکٹ کی جانب سے کرک نامہ کے موصول ہونے والے اعلامیہ کے مطابق درجہ بندی میں 900 پوائنٹس حاصل کرنے کا مطلب ہے کہ گیند باز اعلی ترین صلاحیتوں کا حامل ہے اور یہ ہمیشہ سرفہرست گیند بازوں نے حاصل کیے ہیں۔
ڈیل اسٹین کا کہنا ہے کہ 900 پوائنٹس کلب میں شامل ہونا میرے لیے خاص اہمیت کا حامل ہے، اس فہرست میں کئی عالمی معیار کے گیند باز شامل ہیں جن میں شمولیت میرے لیے اعزاز ہے۔اسٹین دسمبر 2009ء سے گیند بازوں کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ہیں۔ انہوں نے 47 ٹیسٹ مقابلوں میں 244 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔ انگلستان کے جیمز اینڈرسن عالمی درجہ بندی میں اس وقت دوسرے اور اسٹین کے ہم وطن مورنے مورکل تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔
کیپ ٹاؤن میں ہنگامہ خیز ٹیسٹ کے بعد آسٹریلیا کے شین واٹسن پہلی بار سرفہرست 10 گیند بازوں میں پہلی بار جگہ پانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں 17 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کرنے والے واٹسن کیریئر کی بہترین درجہ بندی پر پہنچے ہیں۔
ایک ایسی وکٹ پر جہاں دونوں ٹیموں کی ایک، ایک اننگز 96 اور 47 رنز پر تمام ہوئی، وہاں تین بلے بازوں نے سنچریاں بھی بنائیں۔ پہلی اننگز میں مائیکل کلارک نے 151 رنز بنا کر قائدانہ کردار ادا کیا اور یہ اننگز انہیں ایک مرتبہ پھر سرفہرست 20 بلے بازوں میں لے آئی ہے جہاں اب ان کی تازہ پوزیشن 17 ویں ہے۔ دوسری جانب دوسری اننگز میں ناقابل شکست 101 رنز بنانے والے گریم اسمتھ 8 درجے ترقی پا کر ساتویں پوزیشن پر آ گئے ہیں جبکہ ان کے ساتھی ہاشم آملہ کے 112 رنز انہیں 4 درجے ترقی دے کر آٹھویں پوزیشن پر لے آئے ہیں۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس صفر اور 2 رنز بنانے کے باعث اپنی سرفہرست پوزیشن سے محروم ہو گئے ہیں جو اب پاک-سری لنکا ٹیسٹ سیریز کے ہیرو کمار سنگاکارا کے پاس چلی گئی ہے۔ اپنی کھوئی ہوئی نمبر ون پوزیشن کی بحالی کے لیے کیلس کو اگلے ٹیسٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ان کے علاوہ زوال پذیر ہونے والے دیگر بلے بازوں میں مائیکل ہسی چھ درجے تنزلی کے بعد 11 ویں، ابراہم ڈی ولیئرز تین درجے نیچے 13 ویں اور شین واٹسن 4 درجے گر کر 30 ویں پوزیشن پر آگئے ہیں۔
ٹیسٹ آل راؤنڈرز کی فہرست میں آسٹریلیا کے شین واٹسن تیسری پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں جہاں اب بھی جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس کی حکمرانی ہے جن کے بعد نیوزی لینڈ کے ڈینیل ویٹوری دوسری پوزیشن پر قابض ہیں۔
مکمل ٹیسٹ درجہ بندی ملاحظہ کرنے کے لیے کرک نامہ کا یہ خصوصی صفحہ ملاحظہ کریں۔