پاکستانی گیند باز سری لنکا پر ٹوٹ پڑے؛ سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل

0 1,147

اوپنر محمد حفیظ اور عمران فرحت کی جانب سے فراہم کردہ مستند آغاز اور پھر پاکستانی گیند بازوں کی شاندار کارکردگی نے میزبان ٹیم کو تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی میں 21 رنز سے فتح دلوادی. دبئی کے بین الاقوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس اہم میچ کے لیے پاکستانی ٹیم ایک نئے جذبے کے ساتھ نظر آئی تو دوسری جانب سری لنکا بھی گزشتہ میچ کی کارکردگی دہرانے کے لیے میدان میں اتری. تاہم اس بار گزشتہ میچ میں زبردست انداز سے فائٹ بیک کرنے والی سری لنکن ٹیم کے کپتان نہ صرف ٹاس بلکہ میچ بھی ہار بیٹھے اور پانچ ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی سیریز میں پاکستان کو 2-1 کی برتری حاصل ہوگئی۔

Muhammad Hafeez
محمد حفیظ کو شاندار آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: AFP)

محمد حفیظ اور عمران فرحت کی جوڑی نے ابتداء ہی میں اپنی شاندار بلے بازی کے ذریعے میچ پر پاکستان کی گرفت مضبوط کردی دونوں کھلاڑیوں نے سری لنکن بالنگ اٹیک کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے 150 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس دوران محمد حفیظ نے 68 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے اپنے کیرئیر کی 12 ویں نصف سنچری مکمل کی۔ دوسری جانب عمران فرحت نے بھی 60 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ سری لنکن تیز گیند بازوں کی ناکامی کے بعد مہمان ٹیم کے اسپنرز نے پہلی کامیابی 151 کے مجموعہ پر حاصل کی جب محمد حفیظ 83 کے انفرادی اسکور پر سیکوگے پراسانہ کی گیند پر بولڈ ہوئے۔

عبدالرزاق کو اس بار ون ڈاؤن پر بھیجا گیا جس کا واضح مقصد رنز بنانے کی رفتار میں اضافہ کرنا تھا تاہم دو ہی اوورز بعد عمران فرحت کی رخصتی نے پاکستانی بلے بازوں پر دباؤ میں اضافہ کردیا۔ اسی دباؤ کو برقرار رکھتے ہوئے پراسانہ نے عبدالرزاق کو بھی مہیلا جےوردھنے کے ہاتھوں کیچ کروا دیا۔ طویل اوپننگ شراکت کے بعد پاکستان کی پہ در پہ وکٹیں گرنے کا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ جس نے آخری اوور تک رکنے کا نام نہ لیا۔ اسپنرز کی جانب سے حاصل کردہ بریک تھرو کے بعد سری لنکن تیز گیند باز لاستھ ملنگا بھی پاکستانی بلے بازوں پر حملہ آور ہوئے اور پہلے عمر اکمل پھر سرفراز احمد کو پویلین کی راہ دکھائی۔ اس دوران یونس خان ایک اینڈ پر کھڑے ہو کر بلے بازوں کی آمد و رفت دیکھتے رہے اور ساتھ ہی اسکور میں اضافے کے لیے بھی کوشاں رہے۔ اننگ کے آخری اوور میں رن آؤٹ ہونے والے یونس خان نے 42 رنز کی اننگ کھیلی اور پاکستان کو 258 کا قابل دفاع مجموعہ اکھٹا کرنے میں مدد دی۔

Dilshan & Mahela
تلکارتنے دلشان اور مہیلا کے وردھنے کی سنچری شراکت بھی ٹیم کے کام نہ آسکی (تصویر: AFP)

جواب میں سری لنکا کی اننگ کا آغاز قدرے مایوس کن رہا لیکن موجودہ کپتان تلکارتنے دلشان اور سابق کپتان مہیلا جے وردھنے کی جوڑی نے انتہائی ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے اننگ کا سہارا دیا۔ دونوں تجربکار کھلاڑیوں نے دوسری وکٹ کے لیے سنچری شراکت قائم کی اور سری لنکا کو ایک بار پھر میچ میں واپس آنے کا بھرپور موقع فراہم کیا۔ پاکستان کے لیے خطرہ بننے والی اس شراکت داری کا خاتمہ 111 کے مجموعہ پر ہوا جب شاہد آفریدی نے سنگاکارا کو براہ راست تھرو پر رن آؤٹ کیا۔ تلکارتنے دلشان بھی 64 رنز کی اننگ سجانے کے بعد شاہد آفریدی کا شکار بنے۔

اس موقع پر پاکستانی اسپنرز پوری طرح حریف بلے بازوں پر حاوی ہوگئے۔ ایک اینڈ سے سعید اجمل نے اپنی شاندار گیند بازی کے ذریعے سری لنکا کے اہم مہرے کھسکائے تو دوسرے اینڈ سے محمد حفیظ اور شاہد آفریدی کی تباہ کن گیند بازی نے مہمان ٹیم کے چھکے چھڑا دیئے۔ اس موقع پر آل راؤنڈر اینجلو میتھیوز نے قدرے بہتر کھیلتے ہوئے ہدف کا تعاقب جاری رکھا تاہم کوئی دوسرا کھلاڑی ان کا ساتھ نہ دے سکا۔سری لنکن اننگ کے اختتامی پاور پلے کے دوران تیز گیند باز عمر گل نے اپنی برق رفتار سوئنگ گیندوں کے ذریعے باقی ماندہ کھلاڑیوں کو بھی چلتا کیا۔ پاکستانی گیند بازوں کی شاندار کارکردگی کے باعث سری لنکن ٹیم صرف 236 کے مجموعہ پر ڈھیر ہوگئی۔

پاکستانی اوپپنگ بلے باز محمد حفیظ کو سب سے زیادہ انفرادی رنز بنانے اور نپی تلی گیند بازی کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے عمر گل اور سعید اجمل نے 3، 3 جبکہ شاہد آفریدی نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

تیسرے میچ میں فتح کے بعد پاکستان کی ایک روزہ عالمی درجہ بندی میں پانچواں مقام حاصل کرنے کی توقعات بڑھ گئی ہیں تاہم اس کے لیے باقی ماندہ میچ جیت کر سیریز 4-1 سے اپنے نام کرنا باقی ہے۔ دونوں ٹیموں کے مابین چوتھا مقابلہ 20 نومبر کو کھیلا جائے گا.