دورۂ بنگلہ دیش کے لیے پاکستان کے ٹیسٹ و محدود اوورز کے دستوں کا اعلان، وہاب ریاض بدستور باہر
اسپاٹ فکسنگ معاملے کے حوالے سے فوجداری مقدمے کا فیصلہ آنے کے بعد پاکستان کے دو کھلاڑیوں کا مستقبل بالکل تاریک دکھائی دے رہا ہے، ایک تیز گیند وہاب ریاض اور دوسرا وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل کا۔ دونوں کھلاڑیوں کو پاکستان کے دورۂ بنگلہ دیش کے لیے اعلان کردہ ٹیسٹ و محدود اوورز کے دستوں میں شامل نہیں کیا گیا جن کا اعلان سوموار کو کیا گیا ہے۔
گو کہ کامران اکمل کی ناقص وکٹ کیپنگ ہی انہیں ٹیم سے باہر رکھنے کے لیے کافی ہے لیکن نوجوان وہاب ریاض کا فٹ ہونے اور اچھی کارکردگی دکھانے کے باوجود ٹیم سے باہر رہنا اس امر کو تقویت بخش رہا ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل اسپاٹ فکسنگ معاملے کو مزید توسیع دیتے ہوئے تفتیش کا دائرہ مزید کھلاڑیوں تک وسیع کرے گا۔ آئی سی سی پاکستان کے تین کھلاڑیوں سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر کم از کم 5 سال کی پابندی عائد کر چکا ہے اور اگر مزید تحقیقات کے دوران وہاب ریاض اور کامران اکمل بھی اس قبیح عمل میں ملوث پائے گئے تو انہیں بھی پابندیوں کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
اسپاٹ فکسنگ قضیے کے سامنے آتے ہی جن کھلاڑیوں کی وڈیوز منظرعام پر آئیں ان میں وہاب ریاض بھی موجود تھے، جنہیں ایک وڈیو میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے مرکزی کردار مظہر مجید سے جیکٹ وصول کرتے دکھایا گیا ہے جس میں مبینہ طور پر 10 ہزار پاؤنڈز موجود تھے جو انہوں نے اُس وقت کے کپتان سلمان بٹ کو دینے تھے۔
دوسری جانب پاکستان کے عبوری کوچ محسن خان، جنہیں سری لنکا کے خلاف سیریز کے بعد دورۂ بنگلہ دیش میں بھی کوچنگ کی ذمہ داری دی گئی ہے، اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور عمر اکمل کو ٹیسٹ دستے سے بدستور باہر رکھا ہے جبکہ اُن کی جگہ سری لنکا کے خلاف جاری سیریز میں انتہائی غیر متاثر کن کارکردگی دکھانے والے شعیب ملک کو ترجیح دی گئی ہے جو بھرپور مواقع دیے جانے کے باوجود اپنے تجربے اور صلاحیتوں کو ثابت نہیں کر پا رہے۔ علاوہ ازیں غیر متاثر کن کارکردگی کے باوجود سہیل تنویر بدستور قومی دستے کا حصہ ہیں اور وہ محدود اوورز کے مرحلے کے لیے اعلان کردہ ٹیم میں شامل ہیں۔
پاکستان کے دستے میں ایک نمایاں شمولیت 23 سالہ تیز گیند باز محمد طلحہ کی ہے جو ڈومیسٹک کرکٹ کے کامیاب ترین گیند بازوں میں شامل ہیں اور 2009ء کے اس بدقسمت ٹیسٹ میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں جب سری لنکا کی ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے باعث پاکستان سے بین الاقوامی کرکٹ کا خاتمہ ہو گیا تھا۔ اس میچ کے بعد طلحہ کو دوبارہ پاکستان کی جانب سے کھیلنے کا دوبارہ موقع نہیں ملا۔
قومی کرکٹ ٹیم سری لنکا کے خلاف جاری سیریز کے آخری ایک روزہ مقابلے اور واحد ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے بعد 26 نومبر کو ابوظہبی سے ڈھاکہ کے لیے روانہ ہوگی جہاں سیریز کا باضابطہ آغاز 29 نومبر کو ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلے سے ہوگا۔ دورے میں پاکستان تین ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے اور دو ٹیسٹ بھی کھیلے گا۔
قیادت کا ہما بدستور مصباح الحق کے سر سجا رہے گا جن کی زیر قیادت پاکستان اب تک کسی ٹیسٹ سیریز میں شکست سے دوچار نہیں ہوا۔
اعلان کردہ دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے (بلحاظ حروف تہجی):
ٹیسٹ:
مصباح الحق (کپتان)، اسد شفیق، اظہر علی، اعزاز چیمہ، توفیق عمر، جنید خان، سعید اجمل، شعیب ملک، عبد الرحمن، عدنان اکمل، عمر گل، عمران فرحت، محمد حفیظ، محمد طلحہ اور یونس خان
ایک روزہ و ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلے:
مصباح الحق (کپتان)، اسد شفیق، اعزاز چیمہ، جنید خان، سرفراز احمد، سعید اجمل، سہیل تنویر، شاہد آفریدی،شعیب ملک، عبد الرحمن، عبد الرزاق، عمر اکمل، عمر گل، عمران فرحت، محمد حفیظ اور یونس خان۔