پاک-بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی؛ ذکا اشرف رواں ماہ ہندوستان جائیں گے

0 1,007

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نےرواں ماہ دورۂ بھارت کے لیے حکومت پاکستان سے اجازت طلب کر لی ہے اور اب وہ دو طرفہ کرکٹ تعلقات کی بحالی کےسلسلے میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے حکام سے گفتگو کریں گے۔ وہ اگلے 10 روز میں بھارت کا دورہ کر سکتے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے دفتر خارجہ کو آگاہ بھی کر دیا ہے اور پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی کے لیے ممکنہ اقدامات کے حوالے سے حکومت سے مشاورت بھی کر لی ہے۔

ذکا اشرف اگلے 10 روز میں بھارت کا دورہ کر سکتے ہیں (تصویر: AP)
ذکا اشرف اگلے 10 روز میں بھارت کا دورہ کر سکتے ہیں (تصویر: AP)

رواں سال ماہ اکتوبر میں اعجاز بٹ کی جگہ پاکستان کرکٹ کا سب سےاہم عہدہ سنبھالنے کے بعد ذکا اشرف نے پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی اور پاکستان کے میدانوں کی رونقیں بحال کرنے کو اپنی سرفہرست ترجیحات قرار دیا تھا۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے فیوچر ٹورز پروگرام کے تحت پاکستان کو اگلے سال مارچ و اپریل کے مہینوں میں بھارت کا دورہ کرنا ہے جہاں اسے روایتی حریف کے خلاف تین ٹیسٹ اور 5 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے کھیلنے ہوں گے تاہم یہ سیریز اس وقت تک منعقد نہیں ہو سکتی جب تک کہ حکومت بھارت اس کی اجازت نہیں دیتی۔ پاک بھارت کرکٹ تعلقات 2008ء کے ممبئی دہشت گرد حملوں کے بعد سے منقطع ہیں، جن کا الزام حکومت بھارت نے پاکستان پر عائد کیا تھا۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت میں کھیلنے کو بھی تیار ہے اور کسی نیوٹرل مقام پر بھی، تاہم میرے خیال مستقبل قریب میں آخر الذکر آپشن زیادہ ممکن دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں پہلا قدم اٹھا چکا ہوں اور بھارتی کرکٹ بورڈ کو بذریعہ خط اپنے ارادوں سے آگاہ کیا ہے جس کا مجھے انتہائی مثبت جواب بھی مل چکا ہے، انہوں نے مجھے مدعو کیا ہے اور میں تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں بات کرنے جاؤں گا۔

چیئرمین پی سی بی اپنی دوسری ترجیح یعنی پاکستان میں کرکٹ میدانوں کی رونقیں بحال کرنے کے لیے بھی عملی قدم اٹھا چکے ہیں جو مارچ 2009ء میں لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سے ویران پڑے ہیں۔ اس سلسلے میں ذکا اشرف نے پاک-سری لنکا سیریز کے دوران متحدہ عرب امارات میں بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے حکام سے ملاقاتیں کیں اور 2012ء میں بنگلہ دیش کے ممکنہ دورۂ پاکستان کے حوالے سے مذاکرات کیے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی حکام کے ساتھ ملاقاتیں مثبت رہیں اور بنگلہ دیش پاکستان کا دورہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن دونوں بورڈز کو سیکورٹی خدشات کے حوالے سے زیادہ تفصیلی غور و خوض کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے مجھے پاکستان کی جاری سیریز کے دوران بنگلہ دیش کا دورہ کرنے اور سیکورٹی معاملات پر مزید گفتگو کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ دبئی میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو کے ساتھ ملاقات سیر حاصل رہی کیونکہ اس نے مجھے پی سی بی اور آئی سی سی کے درمیان تعلقات کار کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ میں نے سیکورٹی خدشات کے حوالے سے ان کی باتیں سنی ہیں اور آئی سی سی سے ضروری اقدامات فہرست طلب کی ہے جن کی ہمیں ٹیموں کو پاکستان مدعو کرنے کے لیے ضرورت ہے۔