کھلاڑیوں اور بورڈ کا جھگڑا، ویسٹ انڈیز کا دورۂ بھارت منسوخ

0 1,027

بالآخر وہی ہوا کہ جس کا خدشہ تھا کہ ویسٹ انڈیز نے دورۂ بھارت منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔ دھرم شالا میں جاری چوتھا ایک روزہ دورے کا آخری مقابلہ ثابت ہوگا۔ یعنی طے شدہ شیڈول کے مطابق پانچواں ون ڈے، واحد ٹی ٹوئنٹی اور تین ٹیسٹ مقابلے نہیں کھیلے جائیں گے۔

یہ کرکٹ تاریخ کا پہلا موقع ہوگا کہ کسی ٹیم نے اپنے بورڈ کے ساتھ تنازع کی وجہ سے دورہ ختم کردیا ہو (تصویر: WICB)
یہ کرکٹ تاریخ کا پہلا موقع ہوگا کہ کسی ٹیم نے اپنے بورڈ کے ساتھ تنازع کی وجہ سے دورہ ختم کردیا ہو (تصویر: WICB)

اس حیران کن فیصلے کا سبب ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ اور ویسٹ انڈین پلیئرز ایسوسی ایشن کے مابین کھلاڑیوں کی تنخواہوں کے معاملے پر ہونے والا تنازع تھا، جس پر کھلاڑیوں نے دورے کے آغاز ہی سے شور مچا رکھا تھا۔ بھارت کو بڑی امیدیں تھیں کہ دورہ طے شدہ منصوبے کے مطابق جاری رہے گا لیکن چوتھے ایک روزہ سے پہلے ہی دورے کی منسوخی کا اعلان کردیا گیا۔ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی تو یہ ون ڈے کھیلنے کے لیے بھی تیار نہ تھے لیکن بھارت کے سخت اصرار پر کھیلنے کو تیار ہوئے۔

اس فیصلے پر حیران و مایوس بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ دراصل ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا ہے جبکہ ویسٹ انڈین بورڈ اس سے انکاری ہے۔

بی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے پر حیران اور مایوس ہے اور اس کا کہنا ہے کہ دورے کی منسوخی کا یہ فیصلہ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا ہے اور وہ اس معاملے پر چوتھے ون ڈے کے خاتمے کے بعد اپنا موقف پیش کرے گا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری سنجے پٹیل کا کہنا ہے کہ ہمیں دورے کی منسوخی کی اطلاع جمعے کی صبح ویسٹ انڈیز کے ٹیم مینیجر رچی رچرڈسن کی ای میل سے موصول ہوئی جس کے مطابق بورڈ نے ٹیم کو فوری طور پر واپس بلا لیا ہے۔ اب بی سی سی آئی ویسٹ انڈیز کے خلاف بین الاقوامی کرکٹ کونسل سے رابطہ کرنے اور ہرجانہ طلب کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ سنجے پٹیل کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر بھارت بالکل نرمی نہیں دکھائے گا کیونکہ وہ ماضی میں ہر لحاظ سے ویسٹ انڈیز کے ساتھ تعاون کرتا رہا ہے۔

واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں اور پلیئرز ایسوسی ایشن کے مابین تنازع کی وجہ مفاہمت کی وہ یادداشت ہے جس پر ستمبر میں بورڈ اور ایسوسی ایشن نے دستخط کیے تھے۔ کھلاڑیوں کے نمائندے اور ون ڈے کپتان ڈیوین براوو کا دعویٰ ہے کہ ایسوسی ایشن کے صدر اور سی ای او ویول ہائنڈز نے یادداشت کے حوالے سے کھلاڑیوں کو تاریکی میں رکھا اور ان کی معلومات میں لائے بغیر اس پر دستخط کیے۔ براوو سیریز کے آغاز سے پہلے ہی خبردار کرچکے تھے کہ اگر معاملے کو حل نہیں کیا گیا تو ہڑتال یا نہ کھیلنے کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔

یہ غالباً بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ کا پہلا موقع ہے کہ دو ملکوں کے درمیان باہمی سیریز کھلاڑیوں اور بورڈ کے مابین تنازع کی وجہ سے منسوخ ہوئی ہو۔ بھارت کی جگہ کوئی بھی ملک ہوتا وہ، اس معاملے پر سخت ردعمل ظاہر کرتا، اور اب تو وہ دنیائے کرکٹ کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ اس لیے ویسٹ انڈیز کو اس حرکت کے بہت سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

دوسری جانب بھارت نے سری لنکا کو دعوت دی ہے کہ وہ اگلے ماہ پانچ ون ڈے مقابلے کھیلنے کے لیے بھارت کا دورہ کرے جسے سری لنکا کرکٹ نے فوری طور پر منظور کرلیا ہے۔ اب یکم نومبر سے دونوں ٹیمیں میچز کھیلیں گی۔