عثمان خواجہ: پاکستانی نژاد آسٹریلوی کھلاڑی

6 1,078

کرکٹ کے میدانوں میں طویل عرصے تک بادشاہت کرنے والے آسٹریلیا کی جانب سے 1877ء سے جنوری 2011ء تک 419 خوش نصیب کھلاڑیوں کو گرین بیگی ٹوپی پہننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ان 133 سالوں میں صرف ایک ایشیائی و مسلمان کھلاڑی کو یہ اعزاز حاصل ہوا۔ اور اس واحد پاکستانی نژاد کھلاڑی کو آج دنیا "عثمان خواجہ" کے نام سے پکار رہی ہے۔

عثمان خواجہ 18 دسمبر 1986ء کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پیدا ہوئے۔ ان کی عمر محض چار سال ہی تھی کہ جب ان کے والد طارق خواجہ اور والدہ فوزیہ خواجہ آسٹریلیا منتقل ہوگئے۔ جس کے بعد انہوں نے آسٹریلیا ہی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ وہ آسٹریلیا کے پہلے اسپورٹس ہائی اسکول 'ویسٹ فیلڈ' میں بھی زیر تعلیم رہے۔ بعد ازاں یونیورسٹی آف ساؤتھ ویلز سے ہوابازی میں بیچلرز کی سند حاصل کی۔

ہوا بازی میں اچھے مستقبل کے مواقع ہونے کے باوجود عثمان خواجہ نے کرکٹ کھیلنے کو ترجیح دی۔ کرکٹ سے ان کے لگاؤ اور انتھک محنت کے باعث جلد ہی ان کا نام اخباروں پہلے پاکستانی نژاد مسلمان آسٹریلوی کھلاڑی کے طور پر شہہ سرخیوں میں آگیا۔

عثمان خواجہ کو 2005ء میں آسٹریلیا کی انڈر 19 چیمپئن شپ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انہوں نے سری لنکا کی سرزمین پر 2006ء میں ہونے والے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں بطور اوپنر آسٹریلیا کی نمائندگی بھی کی۔ عثمان نے فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز 15 فروری 2008ء کو نیو ساؤتھ ویلز کی جانب سے وکٹوریا کے خلاف میچ کھیل کر کیا۔ فرسٹ کلاس کرکٹ کے پہلے ہی سال انہوں نے نیو ساؤتھ ویلز سیکنڈ 11 کی جانب سے کھیلتے ہوئے مسلسل ڈبل سنچریاں اسکور کر کے نیو ساؤتھ ویلز کی تاریخ میں ایک کارنامہ سرانجام دیا۔ مجموعی طور پر عثمان نے اب تک 28 فرسٹ کلاس میچز میں 50.61 کی اوسط سے 2126 رنز بنائے ہیں۔

22 جون 2010ء کو کرکٹ آسٹریلیا نے عثمان خواجہ کو پاکستان کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے شامل کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ 15 نومبر 2010ء کو ایک بار پھر انہیں ایشیز 2010-2011ء کے 17 رکنی اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا۔ اور اسی ایشیز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کے زخمی ہوجانے پر انہیں 3 جنوری 2011ء کو ایشیز کے آخری میچ کی پلیئنگ الیون میں جگہ ملی۔ عثمان نے ڈیبیو ٹیسٹ میں ون ڈاؤن کی اہم ترین پوزیشن پر کھیلتے ہوئے پہلی اننگ میں 37 اور دوسری اننگ میں 21 رنز بنائے۔ ان کی مختصر اننگ کے باوجود شائقین نے ان کے دلکش اسٹروکس کی بھرپور داد دی۔