آسٹریلیا کی ٹارزن جیسی واپسی، ہارا ہوا میچ جیت گیا

0 1,004

مقابلہ ہو نیوزی لینڈ جیسی ٹیم سے جو ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون ہے، پھر ہدف بھی ہو 233 رنز کا جو کنڈیشنز کے لحاظ سے کافی ہو اور پھر تعاقب میں 44 رنز پر پانچ وکٹیں گر جائیں تو دوڑ میں واپس آنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔ لیکن جب حریف آسٹریلیا ہو تو کبھی ہار نہ ماننے والا attitude کامیابی تک پہنچا کر ہی دم لیتا ہے۔

چیپل-ہیڈلی سیریز کے پہلے مقابلے میں آسٹریلیا نے ایلکس کیری اور کیمرون گرین کی ریکارڈ شراکت داری کی بدولت نیوزی لینڈ کو صرف دو وکٹوں سے شکست دے دی۔ دونوں نے چھٹی وکٹ پر 158 رنز جوڑے جو ایک نیا قومی ریکارڈ ہے۔

ایلکس کیری کی 99 گیندوں پر 85 رنز کی اننگز اس تمام ہوئی جب ہدف صرف 31 رنز دُور تھا۔ یہاں پر گلین میکسویل اور مچل اسٹارک کا پے در پے آؤٹ ہو جانا نیوزی لینڈ کو مقابلے میں واپس لے آیا لیکن درد سے بے حال کیمرون گرین ڈٹے رہے، جنہیں ران کے پٹھوں میں شدید تکلیف دی۔ لیکن بارش کے باوجود آسٹریلیا کو 45 اوورز میں میچ جتوا دیا۔

چیپل-ہیڈلی سیریز 2022ء- پہلا ون ڈے

آسٹریلیا بمقابلہ نیوزی لینڈ

‏6 ستمبر 2022ء

کیزالیز اسٹیڈیم، کیرنز، آسٹریلیا

آسٹریلیا 2 وکٹوں سے جیت گیا

نیوزی لینڈ232-9
ڈیون کونوے4668
ابراہیم زدران4038
آسٹریلیا باؤلنگامرو
گلین میکسویل100524
جوش ہیزل ووڈ101313

آسٹریلیا 🏆233-8
کیمرون گرین89*92
ایلکس کیری8599
نیوزی لینڈ باؤلنگامرو
ٹرینٹ بولٹ102404
میٹ ہنری100502

نیوزی لینڈ کے باؤلرز نے صبح صبح کیا مناظر دکھا دیے؟ خاص طور پر ابتدائی 12 اوورز میں۔ ٹرینٹ بولٹ اور میٹ ہنری کی باؤلنگ دیکھ کر تو ہم پاکستانیوں کا دل خوشی سے بھر گیا۔ پہلے بولٹ نے آرون فنچ کو وکٹوں کے سامنے جا لیا، اسٹیون اسمتھ اپنی ہی وکٹوں میں کھیل گئے اور مارنس لبوشین صفر پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ صرف 27 رنز پر تین مایہ ناز بلے باز گئے اور پھر خول کو توڑنے کے لیے ڈیوڈ وارنر کا کھیلا گیا کرارا شاٹ بھی باؤنڈری لائن پر کیچ بن گیا۔ اس حالت میں جو کسر رہ گئی تھی وہ میٹ ہنری کی اُس گیند نے پوری کر دی، جس پر مارکس اسٹوئنس کلین بولڈ ہوئے۔ یوں صرف 44 رنز پر آدھی ٹیم میدان بدر!

یہاں پر ایلکس کیری اور کیمرون گرین نے کریز پر قدم جمائے اور اسکور کو 202 رنز تک لے آئے۔ ایلکس کیری کے آؤٹ ہونے سے دھچکا ضرور پہنچا لیکن ایڈم زیمپا نے کیمرون گرین کے ساتھ معاملات کو سنبھال لیا۔ نیوزی لینڈ سے ایک غلطی ضرور ہوئی، اس نے 68 رنز پر گرین کا ایک کیچ چھوڑ دیا تھا اور یہی میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

قبل ازیں نیوزی لینڈ کو ابتدا ہی میں مارٹن گپٹل کی وکٹ دینا پڑی، جو ایل بی ڈبلیو پر ایک زندگی ملنے کے باوجود اس کا خاص فائدہ نہیں اٹھا سکے اور 18 گیندوں پر صرف 6 رنز بنا کر اپنی راہ لی۔ ویسے میکسویل کا کیچ جاندار تھا۔

یہاں آرون فنچ ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے کے فیصلے پر بڑے خوش نظر آ رہے تھے لیکن پھر 23 ویں اوور تک کسی آسٹریلوی باؤلر کو ایک وکٹ تک نہ ملی۔ ڈیون کونوے اور کپتان کین ولیم سن نے سست روی سے اسکور کو آگے بڑھایا۔ پہلے کونوے نصف سنچری سے پہلے ہی 46 رنز پر آؤٹ ہو گئے اور پھر 30 ویں اوور کی آخری گیند رنز کی رفتار بڑھانے کی کوشش کرنے والے کین ولیم سن کی واپسی کا پروانہ لے کر آئی، جو 45 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ یہی نہیں بلکہ اگلے بلے باز ٹام لیتھم بھی 43 رنز پر آؤٹ ہوئے یعنی تینوں سے ففٹی نہیں بنی۔

آخری اوور میں شاید زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش ہی تھی جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ نے وکٹیں دیں، البتہ آخری 9 اوورز میں 53 رنز ضرور بنائے۔ جو بہرحال، آسٹریلیا کو روکنے کے لیے کافی ثابت نہیں ہوئے۔

کیمرون گرین کو میچ کا پانسہ پلٹ دینے والی اننگز کھیلنے پر بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔

تین ون ڈے میچز کی اس چیپل-ہیڈلی سیریز کے باقی ماندہ میچز بھی جمعرات اور اتوار کو کیرنز ہی میں کھیلے جائیں گے۔