شادی راس نہ آئی؟ اسد شفیق کی کارکردگی زوال پذیر

0 1,084

لگتا ہے ٹیسٹ کرکٹر اسد شفیق کو شادی کچھ زیادہ راس نہیں آئی، پے در پے ناکامیوں نے ان کی راہ دیکھ لی ہے۔ گو کہ انہیں مسلسل مواقع ملے ہیں اور گزشتہ سال اکتوبر میں شادی کے بعد سے اب تک وہ پانچ ٹیسٹ اور 8 ایک روزہ مقابلے کھیل چکے ہیں لیکن سوائے چند ایک کے کوئی اچھی باری ان کے بلّے سے نہیں نکلی۔

اسد شفیق نے شادی کے بعد اب تک ٹیسٹ اور ون ڈے میں صرف ایک، ایک نصف سنچری بنائی ہے (تصویر: AFP)
اسد شفیق نے شادی کے بعد اب تک ٹیسٹ اور ون ڈے میں صرف ایک، ایک نصف سنچری بنائی ہے (تصویر: AFP)

گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں سدرا اقبال سے شادی کرنے والے اسد شفیق نے گزشتہ 11 ماہ میں کھیلے گئے پانچ ٹیسٹ میچز میں جنوبی افریقہ جیسی نمبر ایک ٹیم کا بھی سامنا کیا اور اب زمبابوے جیسے کمزور ترین ٹیسٹ حریف کے بھی مدمقابل ہیں لیکن نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات۔ جنوبی افریقہ کے خلاف رواں سال فروری میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں، جو شادی کے بعد ان کا پہلا ٹیسٹ مقابلہ تھا، وہ پہلی اننگز میں صرف ایک رن بنا پائے لیکن دوسری باری میں انہوں نے نصف سنچری کے ذریعے کسر پوری کی اور پھر دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سنچری بھی جڑ ڈالی۔ لیکن دوسری باری میں جب ٹیم کو ان کی بیٹنگ کی بہت ضرورت تھی وہ محض 19 رنز پر آؤٹ ہوئے اور پھر تیسرے ٹیسٹ میں ان کی دونوں باریاں 6، 6 رنز پر تمام ہوئیں۔ پاکستان تینوں میچز ہارا اور سیریز مایوس کن انداز میں اختتام پذیر ہوئی۔اور اب جبکہ وہ زمبابوے کے دورے پر ہیں اور ان سے توقع تھی کہ وہ وہاں کمزور باؤلنگ اٹیک کے خلاف رنز کے انبار لگا دیں گے، لیکن اسد مکمل طور پر ناکام ہوئے ہیں۔

اسد شفیق نے ہراے میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں وہ 4 اور 15 رنز بنا پائے اور اب اسی میدان میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں وہ اس وقت محض 10 اور 14 رنز کی باریاں کھیل کر میدان سے لوٹے، جب ٹیم کو ان کی بڑی اننگز کی اشد ضرورت تھی۔ دوسرے ٹیسٹ میں 264 رنز کے تعاقب میں پاکستان محض 100 رنز پر اپنی چار وکٹیں گنوا بیٹھا اور ضرورت تھی کہ اسد کپتان مصباح الحق کے ساتھ ٹیم کی ڈوبتی نیّا کو پار لگائيں لیکن وہ دن کے اختتامی لمحات میں صرف 14 رنز بنانے کے بعد وکٹوں کے پیچھے کیچ دے گئے اور پاکستان 133 رنز پر اپنی آدھی ٹیم سے محروم ہو گیا۔ اب پاکستان کو آخری دن مزید 106 رنز کی ضرورت ہے اور اس کے آخری مستند بلے باز مصباح اور عدنان اکمل کریز پر موجود ہیں۔ لیکن جس چیز نے پاکستان کو اس دورے پر سب سے زیادہ پریشان کیا ہے وہ اسد شفیق کی مایوس کن کارکردگی ہے۔ چار اننگز میں صرف 43 رنز!!

یعنی کہ شادی کے بعد کھیلے گئے 5 ٹیسٹ میچز میں اسد شفیق نے صرف 242 رنز بنائے ہیں جبکہ شادی سے پہلے کے 5 مقابلوں میں انہوں نے 408 رنز اسکور کیے تھے۔

اگر گزشتہ 11 ماہ میں اسد شفیق کی ایک روزہ کرکٹ میں کارکردگی کو بھی دیکھا جائے تو اس میں سوائے ایک باری کے کچھ نہیں دکھائی دیتا۔ اسد نے اس عرصے میں 8 ایک روزہ مقابلے کھیلے اور صرف 153 رنز بنائے۔ اس میں 84 اور 41 رنز کی دو قابل ذکر اننگز شامل ہیں، جن میں سے ایک آئرلینڈ کے خلاف جبکہ دوسری بھارت کے خلاف شکست خوردہ مقابلے میں کھیلی گئی، اس کے علاوہ وہ صرف ایک بار 10 رنز کے ساتھ دہرے ہندسے میں پہنچے اور دو مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔ اگر شادی سے قبل کی ان کی 8 اننگز کا جائزہ لیا جائے تو ان کا مجموعی اسکور 229 رنز ہے جس میں دو نصف سنچریاں بھی شامل ہے۔

اب اسد شفیق کو جنوبی افریقہ جیسے سخت حریف کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلنے کا موقع ملے گا بھی یا نہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کی گزشتہ کارکردگی انہیں ایک اہم سیریز کے لیے مضبوط امیدوار نہیں بناتی۔