شین شلنگفرڈ اور مارلون سیموئلز کا باؤلنگ ایکشن غیر قانونی قرار
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویسٹ انڈیز کے دو کھلاڑیوں شین شلنگفرڈ اور مارلون سیموئلز کے بالنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ بائیو مکینیکل تجزیے کے بعد آئی سی سی نے اسپن گیند باز شین شلنگفرڈ کو بین الاقوامی کرکٹ میں مزید گیند بازی پر مکمل پابندی عائد کردی ہے نیز ان کے ہم وطن آل راؤنڈر مارلون سیموئلز کے تیز گیند کروانے کے مخصوص انداز کو بھی غیر قانونی قرار دیا ہے تاہم وہ بین الاقوامی کرکٹ میں گیند بازی جاری رکھ سکیں گے۔
آئی سی سی کی جانب سے کرک نامہ کو موصول ہونے والے اعلامیہ میں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ بھارت کے خلاف ممبئی ٹیسٹ کے دوران فیلڈ امپائرز رچرڈ کیٹل برو اور نائجل لونگ نے ان دونوں کھلاڑیوں کے بالنگ ایکشن کو مشکوک قرار دیا تھا جس کے بعد دونوں کھلاڑیوں کے گیند کرانے کے انداز کا بائیو مکینیکل تجزیہ کروایا گیا۔ یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا کی پروفیسر جیک ایلڈرسن اور ان کی ٹیم کے تجزیے سے یہ ظاہر ہوگیا کہ شین شلنگفرڈ کا بالنگ ایکشن غیرقانونی ہے جبکہ مارلون سیموئلز نے جو تیز رفتار گیندیں کرائیں ان میں کہنی کو 15 ڈگری سے زیادہ خم دیا جو آئی سی سی قوانین کے اعتبار سے ناجائز ہے۔
آئی سی سی اعلامیے کے مطابق شین شلنگفرڈ پر بالنگ ایکشن میں درستگی تک پابندی عائد رہے گی جبکہ مارلون سیموئلز اپنی روایتی گیند بازی جاری رکھ سکتے ہیں تاہم انہیں تیز رفتار گیندیں کرانے سے باز رہنا ہوگا۔ اگر سیموئلز کے متعلق آئندہ دو سالوں میں اسی نوعیت کی شکایت موصول ہوئی تو ان کے خلاف بھی سخت کاروائی ہوگی اور انہیں کم از کم 12 ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پابندی کا شکار دونوں کھلاڑی تجزیاتی رپورٹ اور فیصلے کے خلاف بالنگ ریویو گروپ میں درخواست دائر کرسکتے ہیں جس کے لیے انہیں 14 روز کے اندر بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو تحریر طور پر مطلع کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ ان دنوں کھلاڑیوں کے خلاف پہلے بھی اسی نوعیت کی شکایات درست ثابت ہوچکی ہیں جس پر انہیں بین الاقوامی کرکٹ میں گیند بازی سے روک دیا گیا تھا۔ شلنگفرڈ پر نومبر 2010ء سے جون 2011ء اور سیموئلز پر فروری 2008ء سے ستمبر 2011ء تک بین الاقوامی کرکٹ میں گیند بازی کرانے پر پابندی عائد تھی تاہم بالنگ ایکشن میں تبدیلی کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے دوبارہ گیند بازی شروع کردی تھی۔