ہیلز کا ریکارڈ زیادہ عرصے نہیں رہے گا، رابن اسمتھ

0 1,029

پاکستان کے خلاف سیریز میں کامیابی کے بعد انگلستان کے کرکٹ ماہرین و شائقین کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں۔ 444 رنز کا ریکارڈ مجموعہ اکٹھا کرنے میں ایلکس ہیلز کے 171 رنز نے اہم کردیا ادا کیا، جس پر انہیں خوب سراہا گیا ہے۔ لیکن ہیلز کے ایک ہم وطن ایک کھلاڑی ایسے بھی ہیں جنہیں اس اننگز سے کسی حد تک صدمہ پہنچا ہے۔

صرف چند دن پہلے تک انگلستان کے لیے طویل ترین ایک روزہ اننگز کھیلنے کا اعزاز رابن اسمتھ کے پاس تھا۔ انہوں نے 1993ء میں آسٹریلیا کے خلاف ناقابلِ شکست 167 رنز بنائے تھے۔ 23 سال کے طویل عرصے تک یہ ریکارڈ انہیں کے پاس رہا، یہاں تک کہ ایلکس ہیلز نے اسے اپنے نام کرلیا، 122 گیندوں پر 171 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر۔ مغربی آسٹریلیا میں مقیم رابن اسمتھ کو صبح ساڑھے 4 بجے ایک ٹیکسٹ میسج نے جگایا کہ "بدقسمتی سے آپ کا ریکارڈ اب نہیں رہا۔"

برطانوی اخبار "گارجین" سے گفتگو کرتے ہوئے رابن اسمتھ نے کہا کہ انہیں یہ ریکارڈ ٹوٹنے پر حیرانی نہیں ہوئی۔ جس انداز کی کرکٹ آجکل کھیلی جارہی ہے، اس میں یہ موقع تو آنا ہی تھا۔ اسمتھ نے اعتراف کیا کہ اگر وہ یہ کہیں کہ انہیں اس ریکارڈ کے ٹوٹنے پر مایوسی نہیں ہوئی تو یہ سفید جھوٹ ہوگا، لیکن بہرحال ریکارڈ ٹوٹنے ہی کے لیے ہوتے ہیں۔

رابن اسمتھ نے اس موقع پر ان یادوں کو تازہ کیا جو ان کی ریکارڈ اننگز سے جڑی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں یہ ریکارڈ طویل عرصے تک اپنے پاس رکھنے پر فخر ہے لیکن ہیلز زیادہ عرصے تک اس مقام پر فائز نہیں رہ سکیں گے اور جلد ہی کوئی دوسرا کھلاڑی یہ ریکارڈ توڑ ڈالے گا۔

اسمتھ نے یہ ریکارڈ اس زمانے میں بنایا تھا جب ایک روزہ میچ 55 اوورز پر مشتمل ہوتے تھے اور رنگین کی بجائے سفید لباس پہننے کا رواج تھا۔

آجکل کوچنگ کے شعبے سے وابستہ اسمتھ کہتے ہیں کہ وہ ہیلز کی بجائے جو روٹ کے ہاتھوں یہ ریکارڈ ٹوٹنے کی توقع کر رہے تھے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ہیلز نے یہ ریکارڈ زمبابوے یا کسی دوسری کمزور ٹیم کے خلاف نہیں بنایا، بلکہ ایک اچھی ٹیم کے خلاف ایسی اننگز کھیلی۔ انہوں نے کہا کہ "آج کل کے کھلاڑی زیادہ محنت کرتے ہیں، ہمارے زمانے کے کھلاڑیوں سے زیادہ مضبوط ہیں اور انہیں ایک روزہ کرکٹ کھیلنے کے نسبتاً زیادہ مواقع بھی میسر ہیں۔ میں نے غالباً آٹھ سالوں میں 71 ایک روزہ میچز کھیلے تھے، جبکہ آج کل کھلاڑی عالمی کپ کے چار سال کے عرصے ہی اتنے میچ کھیل لیتے ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نے انہیں یقین دیا ہے کہ وہ زیادہ تیزی سے اسکور کرسکتے ہیں، جبکہ ہمیں اگر چھ رنز فی اوور بنانے ہوتے تھے تو ہم پریشان ہوجاتے تھے۔"

Alex-Hales