بھارت آل راؤنڈ شین واٹسن کے ہاتھوں چاروں شانے چت!

0 1,059

شین واٹسن بھارت پر ”عذاب الٰہی“ بن کر ٹوٹ پڑے اور پہلے گیند بازی اور پھر دھواں دار بلے بازی سے آسٹریلیا کو سپر 8 کے پہلے ہی مقابلے میں 9 وکٹوں کی بھاری فتح سے ہمکنار کر دیا۔ بھارت کے جانے مانے بلے باز اور اسپنرز منہ تکتے ہی رہ گئے اور واٹسن ان کے سامنے سے میچ کو اڑا لے گئے۔

شین واٹسن صرف 28 گیندوں پر نصف سنچری کے بعد 72 رنز کی شاندار اننگز کھیل گئے جبکہ باؤلنگ میں انہوں نے تین وکٹیں بھی حاصل کی تھیں (تصویر: AFP)
شین واٹسن صرف 28 گیندوں پر نصف سنچری کے بعد 72 رنز کی شاندار اننگز کھیل گئے جبکہ باؤلنگ میں انہوں نے تین وکٹیں بھی حاصل کی تھیں (تصویر: AFP)

گروپ آف ڈیتھ کے اس اہم معرکے میں آسٹریلیا کے اوپنرز شین واٹسن اور ڈیوڈ وارنر نے 133 رنز کی زبردست رفاقت قائم کر کےبھارت کے کئی فیصلوں کو غلط ثابت کردکھایا۔ بھارت نے وریندر سہواگ کو باہر کر کے پانچویں باؤلر روی چندر آشون کو جگہ دی۔ تین اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترنا بھی بھارت کے لیے فائدہ مند ثابت نہ ہو سکا اور سوائے ظہیر خان کے کوئی بھی گیند باز آسٹریلوی اوپننگ جوڑی کے لیے پریشانی کاباعث نہیں بنا۔ مہندر سنگھ دھونی باؤلر پر باؤلر بدلتے رہے اور 8 گیند بازوں کو آزمانے کا نتیجہ یہ نکلا کہ بھارت کو پہلی وکٹ اُس وقت ملی جب آسٹریلیا ہدف سے 8 رنز کے فاصلے پر تھا۔ بالآخر آسٹریلیا نے صرف 15 ویں اوور میں 141 رنز کو جا لیا اور پانچ اوور پہلے ہی ہدف کو عبور کرنے کے باعث زبردست نیٹ رن ریٹ بھی حاصل کرکے سپر 8 کے گروپ 2 میں سرفہرست آ گیا۔

واٹسن نے دھواں دار چھکوں نے گزشتہ مقابلے میں انگلستان کے خلاف کامیابیاں سمیٹنے والے بھارتی باؤلرز کے ہاتھوں کو طوطے اڑا دیے۔ خصوصاً عرفان پٹھان کو مڈ وکٹ پر پل کے ذریعے گئے دو چھکے تو بہت ہی خوبصورت تھے۔ ایسے جنہیں کوئی بھی کرکٹ کا شائق بار بار دیکھنا چاہے گا۔ آف اسٹمپ کے باہر شارٹ پچ گیند اور واٹسن کا روایتی انداز میں بیک فٹ پر جا کر اسے مڈ وکٹ کی جانب اٹھا دینا اور گیند اور بلے کے ٹکراؤ سے پیدا ہونے والی ”سریلی“ آواز کے بعد گیند کا سفر تمام ہونے تک تماشائیوں کی آوازوں کی گونج! کولمبو میں جشن کا سا سماں تھا۔ واٹسن نے صرف 42 گیندوں پر 7 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 72 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز کے حقدار بنے۔

دوسرے اینڈ پر ڈیوڈ وارنر نے بھی کچھ کم جوہر نہیں دکھائے۔انہوں نے اننگز کے پہلے ہی اوور میں روی چندر آشون کو دو چوکے رسید کر کےاپنے ارادے ظاہر کر دیے تھے اور ظہیر خان کے ایک اوور میں ایل بی ڈبلیو کی دو قریبی اپیلوں کے علاوہ ان کی اننگز میں رنز کا بہاؤ رکنے میں نہ آیا، بلکہ ظہیر کے مذکورہ اوور میں بھی انہوں نے دو مرتبہ گیند کو رسی تک پہنچایا۔انہوں نے ہربھجن سنگھ کے دوسرے اوور میں مسلسل دو گیندوں کو چھکوں کی راہ دکھائی۔ بھارت مکمل طور پر بے بس ہو گیا! اسی کے بعد وہ دسواں اوور آیا جس میں واٹسن نے عرفان پٹھان کو دو خوبصورت چھکے اور ایک چوکا رسید کیا۔ اور دس اوورز کے اختتام پر آسٹریلیا کے اسکور کو 100 رنز تک پہنچا دیا۔ ڈیوڈ وارنر 41 گیندوں پر 63 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔ ان کی باری میں 3 چھکے اور 7 چوکے شامل تھے۔

آسٹریلیا کی گرنے والی واحد وکٹ یووراج سنگھ نے حاصل کی جنہوں نے شین واٹسن کو میچ کے آخری لمحات میں آؤٹ کیا۔ باقی تمام گیند باز، سوائے ظہیر خان، ناکام و نامراد بلکہ مکمل طور پر ناکارہ ثابت ہوئے۔ اسپنرز کی جس مثلث، ہربھجن، آشون اور پیوش چاؤلہ، سے بھارت آسٹریلیا کے قلعے کو فتح کرنے چلا تھا، اس نے تقریباً 7 اوورز پھینکے اور 66 رنز کھائے۔ عرفان پٹھان کو ایک ہی اوور میں 19 رنز کی ہزیمت اٹھانی پڑی۔

قبل ازیں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور اک ایسی پچ پر جہاں کچھ دیر قبل ہی پاک-جنوبی افریقہ مقابلے میں اسپنرز کمال دکھا چکے تھے ، ”دنیا کی بہترین بیٹنگ لائن اپ“ تیز باؤلرز کے سامنے بے بس نظر آئی۔ بھارت کے زوال کا نقطہ آغاز تیسرے اوور میں گوتم گمبھیر کا رن آؤٹ تھا۔ وہ پیٹرک کمنز کے فیلڈنگ میں کمال مہارت کا نشانہ بن کر 17 رنز کے ساتھ میدان سے واپس آئے۔

لیکن بھارت کے لیے سب سے برا لمحہ ان فارم ویراٹ کوہلی کا آؤٹ ہونا تھا۔ نوجوان کوہلی، جن کی بلے بازی اب بھارت کی فتح کی ضامن ہے، صرف 15 رنز بنانے کے بعد کمنز کے ہاتھ لگنے والی دن کی سب سے قیمتی وکٹ بنے۔ وہ ایک شارٹ گیند کو پل کرنے کی کوشش میں مڈ آف پر ڈین کرسچن کے ایک خوبصورت کیچ کا نشانہ بن گئے۔

یہیں سے بھارتی اننگز ڈھیر ہونا شروع ہو گئی۔ یووراج سنگھ شارٹ آف لینتھ گیند بازی کا دوسرا شکار بنے۔ وہ واٹسن کی گیند کو ڈیپ مڈ وکٹ سے باہر پھینکنا چاہ رہے تھے لیکن گیند کو گلین میکس ویل کے ہاتھوں تک کا سفر ہی کراسکے۔ اسی اوور میں واٹسن نے آخری گیند پر بطور اوپنر آنے والے عرفان پٹھان کو بھی آؤٹ کرا دیا۔ وہ شارٹ مڈ وکٹ پر کیمرون وائٹ کو آسان کیچ تھما گئے۔ عرفان نے 30 گیندوں پر ایک چھکے اور دو چوکوں کے ساتھ بھارت کی جانب سے 31 رنز کی سب سے بڑی اننگز کھیلی۔ اب ذمہ داری کپتان مہندر سنگھ دھونی اور روہیت شرما پر تھی لیکن شرما اگلی ہی گیند پر مچل اسٹارک کی ایک خوبصورت اندر آتی گیند پر اپنا آف اسٹمپ گنوا گئے۔ صرف 74رنز پر بھارت کے آدھے بلے باز واپس خیمے میں بیٹھے تھے۔

مہندر سنگھ دھونی ایک مرتبہ پھر مختصر ترین فارمیٹ میں جدوجہد کرتے دکھائی دیےاور 21 گیندوں پر 15 رنز کی ایک ناکام اننگز کھیلنے کے بعد پیٹرک کمنز کی دوسری وکٹ بنے۔ حتمی لمحات میں سریش رینا کے 26 اور آشون کے 16 رنز نے بھارت کو 140 تک پہنچایا۔

آسٹریلیا کی جانب سے شین واٹسن نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ کمنز نے دو اور اسٹارک نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

گروپ میں سخت حریف ویسٹ انڈیز کو ڈک ورتھ لوئس طریق کار سے شکست دینے کے بعد یہ آسٹریلیا کی مسلسل دوسری بہترین فتح ہے اور پاکستان کے خلاف حالیہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ناکامی کے بعد یہ آسٹریلیا کا  ”دندان شکن جواب“ ہے۔ اس مقابلے میں بھارت کو جس طرح چاروں شانے چت کیا ہے، اس سے کئی ماہرین کو اپنے تجزیوں پر نظر ثانی کی ضرورت پڑے گی۔ بہرحال، آسٹریلیا کا اگلا مقابلہ اب اتوار کو فیورٹ جنوبی افریقہ کے ساتھ ہے، جسے پاکستان کے خلاف ایک ناقابل یقین شکست سہنا پڑی۔

دوسری جانب بھارت کے لیے اب سنگین مسائل کھڑے ہو گئے ہیں۔ اس کا اگلا مقابلہ اتوار ہی کو روایتی حریف پاکستان سے ہے، جہاں اسے سیمی فائنل کی دوڑ میں باقی رہنے کے لیے لازماً فتح حاصل کرنا ہوگی ورنہ عین ممکن ہے کہ اسے واپسی کی سواری پکڑنی پڑے۔ اسے غور کرنا ہوگا کہ ویراٹ کوہلی کے علاوہ بھی دیگر بلے بازوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہے جبکہ باؤلنگ کے شعبے میں اس کی ناکامی بھی لمحہ فکریہ ہے۔

آسٹریلیا بمقابلہ بھارت

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء، سپر 8 مرحلہ، چوتھا مقابلہ

28 ستمبر 2012ء

بمقام: پریماداسا اسٹیڈیم، کولمبو،سری لنکا

نتیجہ: آسٹریلیا 9 وکٹوں سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: شین واٹسن (آسٹریلیا)

بھارت رنز گیندیں چوکے چھکے
گوتم گمبھیر رن آؤٹ 17 12 3 0
عرفان پٹھان ک وائٹ ب واٹسن 31 30 2 1
ویراٹ کوہلی ک کرسچن ب کمنز 15 13 2 0
یووراج سنگھ ک میکس ویل ب واٹسن 8 10 1 0
روہیت شرما ب اسٹارک 1 2 0 0
سریش رینا ک میکس ویل ب واٹسن 26 19 4 0
مہندر سنگھ دھونی ک بیلی ب کمنز 15 21 2 0
روی چندر آشون ناٹ آؤٹ 16 12 1 1
ہربھجن سنگھ ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
فاضل رنز ب 2، ل ب 2، و 6 10
مجموعہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 140

 

آسٹریلیا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
گلین میکس ویل 2 0 11 0
مچل اسٹارک 4 0 27 1
پیٹرک کمنز 4 0 16 2
شین واٹسن 4 0 34 3
ڈینیل کرسچن 2 0 19 0
بریڈ ہوگ 4 0 29 0

 

آسٹریلیاہدف: 141 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
شین واٹسن ک متبادل ب یووراج 72 42 2 7
ڈیوڈ وارنر ناٹ آؤٹ 63 41 7 3
گلین میکس ویل ناٹ آؤٹ 4 6 0 0
فاضل رنز و 2 2
مجموعہ 14.5 اوورز میں 1 وکٹ کے نقصان پر 141

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
روی چندر آشون 3.5 0 32 0
ظہیر خان 3 0 18 0
ہربھجن سنگھ 2 0 20 0
پیوش چاؤلہ 1 0 14 0
عرفان پٹھان 1 0 19 0
ویراٹ کوہلی 1 0 10 0
یووراج سنگھ 2 0 16 1
روہیت شرما 1 0 12 0